Book Name:Wah Kya Baat Gaus e Azam Ki

مرشد کامل،ص۱۳)٭ایمان کی حفاظت کا ایک ذریعہ کسی مرشِد کامل سےمرید ہونا بھی ہے۔(آداب مرشد کامل،ص۱۲)٭شیخ جامع شرائط سے بیعت ہونا سنّتِ مُتوارِثہ مسلمین ہےاور اس میں بے شمار منافع و برکت دین و دنیا و آخرت ہیں۔(فتاوی رضویہ، ۲۶/۵۷۵)٭پیر اُمورِ آخِرت کے لئے بنایا جاتا ہے تاکہ اُس کی راہنمائی اور باطنی توجّہ کی بَرَکت سے مریدنی اللہ  پاک و رسول صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کی ناراضگی والے کاموں سے بچتے ہوئے رِضائے رَبُّ الانام کے مَدَنی کام کے مطابق اپنے شب و روز گزارسکیں۔(آداب مرشد کامل،ص۱۳)٭جو کسی شیخ جامع شرائط سے بیعت ہوچکی ہوتودوسرےسے بیعت نہ چاہئے (فتاوی رضویہ ،۲۶/۵۷۹) ٭حضور غوثِِ پاکرَضِیَ اللہُ عَنْہُکی مریدنی بننے میں ایمان کے تحفظ ، مرنے سے پہلے توبہ کی توفیق، جہنم سے آزادی اور جنت میں داخلے جیسےعظیم منافع موجود ہیں ۔(فکر مدینہ ، ص۱۶۱) ٭ مریدنی بننے میں تاخیر نہیں کرنی چاہے۔ (آداب مرشد کامل،ص۲۲)٭ایک مریدنی کےدو شیخ  نہیں ہوسکتے۔(فتاوی رضویہ ،۲۱/۵۸۰)٭جس کا کوئی پیر نہیں شیطان اس کا پیر ہے۔(فتاوی رضویہ ۲۶/۵۷۵) ٭جومریدنی دوپیروں کے درمیان مشترک ہووہ کامیاب نہیں ہوتا۔(فتاوی رضویہ ،۲۶/۱۳۶) ٭جو پیر سنی صحیح العقیدہ عالم غیرفاسق ہو اور اس کاسلسلہ آخرتک متصل  ہواس سے بیعت کے لئے والدین خواہ شوہر کسی کی اجازت کی حاجت نہیں۔(فتاوی رضویہ ،۲۶/۵۸۴) ٭بذریعہ خط بیعت ہوسکتی ہے۔(فتاوی رضویہ ،۲۶/۵۸۵)٭بذریعہ قاصدیاخط مریدنی ہوسکتی ہے۔(فتاوی رضویہ ،۲۶/۵۸۵) ٭پیرکے افعال واقوال پراعتراض سخت حرام اورموجب محرومی برکاتِ دارَین ہے۔ (فتاوی رضویہ ،۲۶/۵۸۸) ٭ مریدنی کو ملنے والا فیض بظاہر کسی بھی بُزُرگ یا صاحب ِمزار سے ملے مگر اسے اپنے مرشِد کامل کا فیض ہی تصور کرنا چاہے۔(آداب مرشد کامل ص۹۸) ٭ مریدنی کو ہر وقت محتاط اور بااَدَب رہنا چاہئے کہ ذرا سی غفلت اور بے احتیاطی دین و دنیا کے کسی ایسے بڑے نقصان کا سبب بن سکتی ہےجس کی شاید تلافی بھی نہ ہوسکے۔(آداب مرشد کامل ص۷۰)٭حضرت ذُوالنُّون مِصریرَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ فرماتے