Book Name:Payare Aqaa Ki Payari Adaain

کلاس میں جھوٹ، ماں باپ ہیں تو بچوں سے جھوٹ ، اولاد ہیں تو والدین سے جھوٹ، خریدار ہیں تو سامان خریدنے میں جھوٹ،ہر کام اور بات میں جھوٹ جھوٹ اور جھوٹ ، گویا ہم نے اپنی یہ سوچ بنالی ہے کہ ”جھوٹ کے بغیر کام خراب ہوجائے گایا نظامِ زندگی درہم برہم ہوجائے گا“یہی وجہ ہے کہ بعض لوگ بڑی ڈھٹائی کے ساتھ یہ کہتے سُنائی دیتے ہیں کہ  جھوٹ کے بغیر گُزارا ہی نہیں، اس کے بغیر کام نہیں چلتا ۔حالانکہ حقیقت یہ ہے کہ اللہ پاک اور اس کے رسول کی نافرمانی کرنے سے کام بنتے نہیں بلکہ بگڑ جاتے ہیں،ربِّ کریم کی نافرمانی سے نظامِ زندگی سنورتا نہیں بلکہ اُجڑ جاتا ہے۔لہٰذا حقیقی مومن بنئے اور ہمیشہ سچ بولئے ،کیسی ہی مُصیبت آپڑے،کیسی ہی مشکل میں پھنس جائیں مگر جھوٹ کا سہارا مت لیجئے، کیونکہ جھوٹ بولنا کسی مومن مرد و عورت کو زیب نہیں دیتا یہی وجہ ہے کہ ہمارے پیارے پیارےآقا صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نےارشادفرمایا:مومن کی فطرت میں خیانت اور جھوٹ کے علاوہ ہر خصلت (عادت) ہو سکتی ہے۔(مسند احمد،مسند بزار،۸/۲۷۶، حدیث:۲۲۲۳۲)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                           صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

پیارے آقا کا پیارا کلام

پیاری پیاری اسلامی بہنو! ہمارے پیارے پیارے آقا ،مکی مدنی مُصْطَفٰے صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی حَسِین اداؤں میں سےایک پیاری ادا یہ بھی تھی کہ آپ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمگفتگو پُر وقار انداز میں ٹھہر ٹھہر کر فرمایاکرتے تھے۔چنانچہ

اُمُّ المُومِنِین حضرت عائشہ صِدّیقہ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہا فرماتی ہیں کہ پیارے آقا صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ بہت تیزی کے ساتھ جلدی جلدی گفتگو نہیں فرماتے تھے بلکہ ٹھہر ٹھہر کر کلام فرماتے تھے ، کلام اتنا صاف اور واضح ہوتا تھا کہ سننے والے اس کو سمجھ کر یاد کر لیتے تھے۔ اگر کوئی اَہَمّ بات ہوتی تو کبھی کبھی تین تین