Book Name:Payare Aqaa Ki Payari Adaain

سنتی ہیں اور ان اداؤں کو سن کرہم بھی کوشش کریں کہ اپنے محبوب آقا صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی اداؤں کو اپنائیں ۔

       پیارےآقا صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی پیاری اداؤں میں سےایک ادا سچ بولناہے اُمُّ الْمُؤْمِنِیْن حضرتِ عائشہ صِدِّیقَہ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہا فرماتی ہیں: ”جھوٹ سے بڑھ کر کوئی عادت رَسُوْلُ اللہ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے نزدیک نا پسندیدہ نہ تھی۔

(سنن الکبری للبیھقی،کتاب الشہادات،باب من کان منکشف الخ، ۱۰/۳۳۱، حدیث:۲۰۸۲۱)

      پیاری پیاری اسلامی بہنو! سنا آپ نے کہ پیارے آقا صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ جھوٹ کو پسند نہیں کرتے تھے،پیارے آقا، مکی مدنی مُصْطَفٰے صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ سچائی پر کس قدر مضبوطی سے کاربند تھے اس کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ اعلانِ نبوت سے پہلے آپ مکہ شریف میں صادق (سچے)کے لقب سے مشہور تھے اور وہ لوگ جو آپ کے سخت ترین دشمن تھے وہ بھی آپ کی سچائی کی گواہی دیا کرتے تھے،لہٰذا ہمیں چاہئے کہ اس معاملے میں بھی حضورِ اکرم ،نورِ مجسم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے نقشِ قدم پر چلیں،آپ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نہ صرف خود ہمیشہ سچائی کے خُوگر رہے بلکہ اپنے غلاموں اور اپنی کنیزوں کو بھی صداقت ،امانت اور دیانت کی ترغیب دیتے رہے اور انہیں جھوٹ سے بچانے کے لئے وقتا فوقتا جُھوٹ کی تباہ کاریاں بیان فرماتے رہے۔ آئیے جھوٹ کی عادت سے پیچھا چُھڑانے کے لئے فرامینِ مُصْطَفٰے کی روشنی میں اس کی کچھ ہلاکتیں سُنْتی ہیں ،چنانچہ

جُھوٹ کے بھیانَک نَتائج

٭جب بندہ جُھوٹ بولتا ہے، اس کی بَدبُو سے فِرِشتہ ایک مِیْل دُور ہوجاتا ہے۔ (ترمذی، کتاب البر والصلہ، باب ماجاء في الصدق والکذب،۳/۳۹۲،حدیث:۱۹۷۹)٭جُھوٹ بولناسب سےبَڑی خِیانت