Book Name:Har Simt Chaya Noor Hay 12th-Shab-1441

سے دیکھو۔اے رضوان(باغبانِ جنت)!جنت کے دروازے کھو ل دے اور حُور و غِلماں کو سامانِ زینت سے آراستہ کر کے کائنات کو خوشبوؤں سےمہکا دے۔ اے مالک(داروغۂ جہنم)! جہنم کے دروازے بند کر دے۔ کیونکہ آج کی رات میری قدرت کے خزانوں میں چھپاہوا نور راز عبدُاللہ(رَضِیَ اللہُ عَنْہُ)سے جدا ہو کر آمنہ(رَضِیَ اللہُ عَنْہا)کے بطنِ پاک میں منتقل ہونے والا ہے اور جس گھڑی یہ نور منتقل ہو گا،اُسی لمحے میں اپنے محبوب(صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ)کو مکمل صورت دے دوں گا۔منقول ہے:نورِمحمدی کی منتقلی کی رات ہر گھر اور مکان میں نور داخل ہوگیا اور ہر چار پاؤں والا جانورکلام میں گم ہو گیا۔ حضرت آمنہ رَضِیَ اللہُ عَنْہا ارشاد فرماتی ہیں:”جب تک آپ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ میرے پیٹ میں تشریف فرما رہے ،میں نے کبھی درد وتکلیف،بوجھ یا پیٹ میں مروڑ محسوس نہ کی۔پورے نو(9) ماہ بعد آپ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَکی ولادت ِباسعادت ہو گئی۔“(حکایتیں اور نصیحتیں، ص۴۶۸ تا۴۷۳ ملتقطاً)

       حضرت بی بی آمنہ رَضِیَ اللہُ عَنْہا خود فرماتی ہیں:جب  آپ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ اس کائنات میں تشریف لائے تو ایک نُور نکلا،جس سے ہر چیز روشن ہو گئی،یہاں تک کہ نُور کے علاوہ کچھ نظر نہ آتا تھا۔

(خصائص کبری، باب ما ظہر فی لیلۃ مولدہ من المعجزات و الخصائص،۱/۷۸ )

       حضرت آمنہ رَضِیَ اللہُ عَنْہا مزید فرماتی ہیں:حضورِ انور صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی ولادت کے وَقْت میں نے ایک نُور دیکھا،جس سے شام کے محلاّت روشن ہوگئے اور میں نے ان محلاّت کو دیکھا۔

(خصائص کبری، باب ما ظہر فی لیلۃ مولدہ من المعجزات و الخصائص،۱/۷۹ )

سرکار کی آمد مرحبا     سردار کی آمد مرحبا       آمنہ کے پھول کی آمد  مرحبا

رسولِ مقبول کی آمد مرحبا                    پیارے کی آمد مرحبا              اچھے کی آمد مرحبا