Book Name:Har Simt Chaya Noor Hay 12th-Shab-1441

اےعاشقانِ رسول!بیان کردہ واقعات سے معلوم ہوا!ہمارے پیارے  آقا صَلَّی اللّٰہُ  عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ کی پیدائش سے پہلے بہت سے انوکھے واقعات ظاہر ہوئے۔ساری کائنات میں خوشیوں کی لہریں دوڑ گئیں، گویا آپ صَلَّی اللّٰہُ  عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ کی پیدائش کی بَرَکت سے ہر  طرف نور چھا گیا۔صحابَۂ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان  وقتاً فوقتاً نور کی جھلکیاں آپ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے وجودِ اقدس میں ملاحظہ کیا کرتے تھے، یہی وجہ ہے کہ جب بھی کوئی صحابی سرکارِ مدینہ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا حُلیہ مبارَک بیان کرتا تو آپ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی نورانیت کو کبھی چاند سے تشبیہ دیتا تو کبھی سورج کی مثل ٹھہراتا۔ کوئی کہتا کہ آپ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَکا چہرۂ انوریوں لگتا جیسےسورج نکل رہا  ہو اور کوئی کہتا: یوں لگتا جیسے چودہویں کا چاند اندھیری رات میں اپنی روشنیاں بانٹ رہا ہو۔

پیارے پیارے اسلامی بھائیو! آئیے چند روایات سنتے ہیں، جن میں صحابَۂ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان نے رسولِ پاک صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کےجسمِ اقدس کےنورانی اوصاف کا ذکر کیا ہے،چنانچہ

1۔ ايك صحابی رَضِیَ اللہُ عَنْہُفرماتے ہیں:میں،میری والدہ اور میری خالہ نے نبیِ کریم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ سے بیعت کی، جب ہم واپس لوٹے تو مجھ سے میری والدہ اور خالہ نے فرمایا:اے میرے پیارے بیٹے !ہم نے حضورِ اکرم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی مثل خوب صورت چہرے والا،صاف کپڑوں والا اور نرم کلام والانہ دیکھا،ہم نے دیکھا کہ آپ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے منہ مبارک سے نور نکلتا تھا۔ (خصائص کُبری،۱/۱۰۷ )

2۔ حضرت کعب بن مالک رَضِیَ اللہُ عَنْہ سے مروی ہے،نبیِّ کریم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ جب خوش ہوتےتو آپ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا چہرہ ایسا چمکتا  گویا کہ وہ  چاند کا ٹکڑا ہے ، ہم اس چمک