Book Name:Quran-e-Pak Aur Naat-e-Mustafa

موقع کی مناسبت اور نوعیت کے اعتبار سے نیتوں میں کمی ،بیشی وتبدیلی کی جاسکتی ہے۔

نگاہیں نیچی کئے خُوب کان لگا کر بَیان سُنُوںگی۔ ٹیک لگا کر بیٹھنے کے بجائے عِلْمِ دِیْن کی تَعْظِیم کی خاطِر جہاں تک ہو سکا دو زانو بیٹھوں گی۔ضَرورَتاً سِمَٹ سَرَک کر دوسری اسلامی بہنوں کے لئے جگہ کُشادہ کروں گی۔دھکّا وغیرہ لگا تو صبر کروں گی، گُھورنے،جِھڑکنےاوراُلجھنے سے بچوں گی۔صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْبِ، اُذْکُرُوااللّٰـہَ، تُوبُوْا اِلَی اللّٰـہِ  وغیرہ سُن  کر ثواب کمانے اور صدا لگانے والی کی دل جُوئی کے لئےپست آواز سے جواب دوں گی۔اجتماع کے بعد خُود آگے بڑھ کر سَلَام و مُصَافَحَہ اور اِنْفِرادی کوشش کروں گی۔ دورانِ بیان موبائل کے غیر ضروری استعمال سے بچوں گی، نہ بیان ریکارڈ کروں گی نہ ہی اور کسی قسم کی آواز  کہ  اِس کی اجازت نہیں ،جو کچھ سنوں گی، اسے سن   اور سمجھ   کر اس پہ عمل کرنے اور اسے بعد میں دوسروں تک پہنچا   کر نیکی کی دعوت عام کرنے کی سعادت حاصل کروں گی۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                               صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

پیاری پیاری اسلامی بہنو!ہمارےآج کےبیان کاموضوع”قرآن پاک اور نعتِ مصطفٰے“ہے، جس میں ہم حضور نبی کریم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمکی شان وعظمت ،فضائل و برکات اوروہ خصوصیات  جوقرآن کریم میں بیان کی گئی ہیں ،مثلاًقرآن کریم میں کہیں آپ کوشفاعت کرنے والا فرمایا گیا تو کہیں آپ کو سِراجاً مُّنیرًا فرمایاگیا۔کہیں آپ کو  یٰس و طٰہٰ فرمایا گیا تو کہیں آپ کو مزّمّل و مُدّ ثّر فرمایاگیا،الغرض اللہپاک نےاپنےمحبوب صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمکوجن بےشماراوصاف اورخصوصیات سے نوازا ہے ان کےمتعلق  سنیں گی۔ اے کاش   کہ ہمیں سارا  بیان اچھی  اچھی نیتوں اور مکمل توجہ کے ساتھ سننا نصیب ہوجائے۔آئیے!سب سے  پہلے ایک واقعہ سنتی ہیں:چنانچہ

درِ رسول پر حاضر ہونے والابخشا گیا