Book Name:Quran-e-Pak Aur Naat-e-Mustafa

وَسَلَّمکا دریائےرحمت میں جوش آ گیا اور آپ نے ایک بڑے پیالے میں اپنا دستِ مبارک رکھ دیا تو آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کی مبارک انگلیوں سےاس طرح پانی کی نہریں جاری ہو گئیں کہ پندرہ سو کا لشکر سیراب ہوگیا۔ لوگوں نے وضو و غسل بھی کیا جانوروں کو بھی پلایا تمام مشکوں اور برتنوں کو بھی بھر لیا پھر آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے پیالہ میں سے دستِ مبارک کو اٹھا لیا اور پانی ختم ہو گیا۔ حضرت سَیِّدُناجابر رَضِیَ اللہُ عَنْہُ سے لوگوں نےپوچھا کہ اس وقت آپ لوگ کتنے آدمی تھے؟ تو انہوں نے فرمایا کہ ہم لوگ پندرہ سو کی تعداد میں تھے مگر پانی اس قدر زیادہ تھا  لَوْکُنَّا مِائَۃَ اَلْفٍ لَکَفٰنَا اگر ہم لوگ ایک لاکھ بھی ہوتے تو سب کیلئے یہ پانی کافی ہوجاتا۔(بخاری،کتاب المناقب، باب علامات النبوۃ فی الاسلام، ۲ /۴۹۳، حدیث: ۳۵۷۶ ماخوذاً)

اعلیٰ حضرت امامِ اہلسنت امام احمد رضاخان رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہفرماتے ہیں:

انگلیاں ہیں فیض پر ٹوٹے ہیں پیاسے جھوم کر

ندیاں پنجابِ رحمت کی ہیں جاری واہ واہ

(حدائقِ بخشش،ص۱۳۴)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                               صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

پانی میں اسراف سے بچنے کے متعلق چند نکات

 پیاری پیاری اسلامی بہنو!آئیے!شیخِ طریقت،امیرِ اہلسنّتدَامَتْ بَرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ کےرسالے ’’وضو کا طریقہ ‘‘ سےپانی میں اسراف سے بچنےکے بارے میں چند نکات سنتی ہیں۔

پہلے2فرامینِ مُصْطَفٰے صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم ملاحظہ کیجئے:(1)فرمايا: وُضُو میں بَہُت ساپانی بہانے میں کچھ خیر(بھلائی)نہیں اور یہ کام شیطان کی طرف سے ہے۔(کَنْزُ الْعُمّال،۹/۱۴۴، حدیث:۲۶۲۵۵ ) (2)آقا عَلَیْہِ