Book Name:Aala Hazrat Ki Shayri Aur Ishq-e-Rasool

موقع کی مناسبت اور نوعیت کے اعتبار سے نیتوں میں کمی ،بیشی وتبدیلی کی جاسکتی ہے۔

نگاہیں نیچی کئے خُوب کان لگا کر بَیان سُنُوںگی۔ ٹیک لگا کر بیٹھنے کے بجائے عِلْمِ دِیْن کی تَعْظِیم کی خاطِر جہاں تک ہو سکا دو زانو بیٹھوں گی۔ضَرورَتاً سِمَٹ سَرک کر دوسری اسلامی بہنوں کے لئے جگہ کُشادہ کروں گی۔دھکّا وغیرہ لگا تو صبر کروں گی، گُھورنے،جِھڑکنےاوراُلجھنے سے بچوں گی۔صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْبِ، اُذْکُرُوااللّٰـہَ، تُوبُوْا اِلَی اللّٰـہِ  وغیرہ سُن  کر ثواب کمانے کے لئےپست آواز سے جواب دوں گی۔اجتماع کے بعد خُود آگے بڑھ کر سَلَام و مُصَافَحَہ اور اِنْفِرادی کوشش کروں گی۔ دورانِ بیان موبائل کے غیر ضروری استعمال سے بچوں گی، نہ بیان ریکارڈ کروں گی نہ ہی اور کسی قسم کی آواز  کہ  اِس کی اجازت نہیں ،جو کچھ سنوں گی، اسے سن   اور سمجھ   کر اس پہ عمل کرنے اور اسے بعد میں دوسروں تک پہنچا   کر نیکی کی دعوت عام کرنے کی سعادت حاصل کروں گی۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                           صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمّد

      پیاری پیاری اسلامی بہنو! اِنْ شَآءَ اللہآج کے اس ہفتہ وار سُنّتوں بھرے اجتماع میں ہم عُلَما کے فضائل،اعلیٰ حضرت رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ کا مختصر تعارف اور آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ کی سیرت کے چند واقعات سننے کی سعادت حاصل کریں گی۔آئیے!پہلے علم کی شان و عظمت اُجاگر کرتی ہوئی ایک زبردست حکایت سنتی ہیں،چنانچہ

شیطان کا تخت

اعلیٰ حضرت،اِمامِ اَہلسنّت مولانا شاہ امام اَحمد رضا خان رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ ایمان کی حفاظت کیلئے عِلْمِ دین کی اَہَمِّیَّت بیان کرتے ہوئےفرماتے ہیں:بِغیرعِلْم کے صُوفی کو شیطان کچّے تاگے(یعنی کمزور دھاگے)کی لگام