Book Name:Ikhtiyarat-e-Mustafa (12Shab)

ہوگی جبکہ گنہگار اپنے پسینے میں ڈُبکیاں کھارہے ہوں گے،ایسے  مشکل دن میں رحیم و کریم آقا صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ گُنہگار اُمَّت کو عذابِِ دوزخ سے بچانےکے لئے   بےچین ہوں گے اور اللہ پاک کی بارگاہِ عالی میں مُسَلْسَل شفاعتِ اُمَّت کی اِجازت طَلَب فرمائیں گے،پھراللہ پاک اپنے محبوب رسول صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کو شفاعت کا اِخْتِیار عطا فرمائے گا اور آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ،اللہ پاک کی عطا سے اپنے اُمَّتیوں کی شفاعت کرکے اُنہیں جہنّم سے نکال  کرداخلِ جنّت فرمائیں گے۔

گناہگار پہ جب لُطف آپ کا ہو گا                   کیا بغیر کیا بے کیا،کیا ہو گا

خُدا کا لُطف ہوا ہوگا دَستگیر ضرور                   جو گِرتے گِرتے تِرا نام لے لیا ہو گا

عزیز بچّہ کو ماں جس طرح تلاش کرے          خدا گواہ یہی حال آپ کا ہو گا

میں اُن کے دَر کا بھکاری ہوں فضلِ مولیٰ سے                        حسنؔ فقیر کا جنّت میں بِسترا ہو گا

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                   صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

میٹھی میٹھی اسلامی بہنو!اس میں کوئی شک نہیں کہ  ساری کائنات کا خالق و مالک اللہ پاک ہے اور سب اُس کے محتاج ہیں ،کوئی چیز بھی اُس کے قبضہ و اِخْتِیار سے باہر نہیں، مگر اس نے اپنے فضل و کرم سے مخلوق میں سے اپنے خاص بندوں مثلاً انبیائے کرام عَلَیْہِمُ السَّلَام و اَولیائے عظام رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ تَعَالٰی عَلَیْہِم اَجْمَعِیْن کو بھی مختلف اِخْتِیارات و کمالات سے نوازا ہے۔اِس بات کو یوں سمجھئے کہ جو جس مرتبے کا مالک تھا، اُسے اُسی کے مُطابق اِخْتِیارات عطا کئے گئے ہیں۔بِلا شُبہ انبیائے کرام عَلَیْہِمُ السَّلَام وہ قابلِ اِحْتِرام اور مُقدَّس ہستیاں ہیں کہ جن کا مقام مخلوق میں سب سے بُلند و بالا ہے، لہٰذا اُن کو عطا کردہ معجزات،کمالات اور اِخْتِیارات بھی دیگر مخلوق سے افضل و اَعلیٰ ہوتے ہیں، پھر اُن میں بھی تاجدارِاَنبیا،محبوبِ کبریا صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی