Book Name:Ikhtiyarat-e-Mustafa (12Shab)

کیسی  شان والی ہے،توجہ کے ساتھ سُنیں گی ،سمجھیں گی  تو اِنْ شَآءَ اللہ اِس نورانی رات کی خوب خوب برکتیں  و رحمتیں حاصل ہوں گی۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                             صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

اِخْتِیاراتِ مُصْطَفٰے

دو عالَم کے مالک و مُختار، شفیعِ روزِ شُمار صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا اِرشادِ حقیقت بُنیاد ہے:جب قیامت کا دن ہوگا تو لوگ اِکَھٹّے ہوکر حضرت سَیِّدُنا آدم عَلٰی نَبِیِّنَا وَ عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام  کی بارگاہ میں حاضر ہوں گے اور عَرْض  کریں گے کہ آپ اپنے رَبّ کریم کی بارگاہ میں ہماری شفاعت کیجئے۔ وہ فرمائیں گے: میں اِس کے لئے نہیں ،لیکن تم حضرت  ابراہیمعَلَیْہِ السَّلَام کا دامن پکڑو،کیونکہ  وہ اللہ پاک کے خلیل(سچے دوست) ہیں تو وہ حضرت سَیِّدُنا  اِبْراہیم عَلَیْہِ السَّلَام کے پاس جائیں گے، وہ بھی فرمائیں گے: میں اِس کے لئے نہیں، لیکن تم حضرت  مُوسیٰ عَلَیْہِ السَّلَام کے پاس جاؤ، کیونکہ  وہ اللہ پاک کے کَلِیْم ہیں تو وہ  حضرت سَیِّدُنا مُوسیٰ عَلَیْہِ السَّلَام کے پاس جائیں گے، وہ بھی فرمائیں گے:میں اِس کے لئے نہیں لیکن تم حضرت  عیسیٰ عَلَیْہِ السَّلَام کی بارگاہ میں جاؤ کہ وہ روحُ اللہ اور کَلِمَۃُ اﷲ ہیں،تو لوگ حضرت سَیِّدُنا عیسیٰ عَلَیْہِ السَّلَام کے پاس جائیں گے،وہ بھی فرمائیں گے:میں اِس کے لئے نہیں ہوں، لیکن تم حضرت سَیِّدُنا محمد مُصْطَفٰے  صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی خدمت میں چلے جاؤ،وہ میرے پاس آئیں گے تو میں فرماؤں گاکہ میں ہی تو شفاعت کرنے کے لئے ہوں۔پھر میں اپنے رَبِّ کریم سے اِجازت طَلَب کروں گا،تو مجھے اِجازت ملے گی اور اللہ پاک میرے دل  میں ایسی حَمْدیں ڈالے گا کہ جو ابھی میرے علم میں حاضر نہیں۔ میں اُن حَمْدوں سے حَمْد کروں گا اور رَبّ کریم کی بارگاہ میں سجدے میں گِرجاؤں گا۔کہا جائے گا:يَا مُحَمَّدُ اِرْفَعْ رَاْسَكَ، وَقُلْ يُسْمَعْ لَكَ، وَسَلْ تُعْطَ،وَاشْفَعْ تُشَفَّعْ یعنی اے محمد!اپنا سر اُٹھائیے، کہئے آپ کی سُنی جائے گی، مانگئے عطا کِیا جائے گا،شَفاعت