Book Name:Ikhtiyarat-e-Mustafa (12Shab)

موقع کی مناسبت اور نوعیت کے اعتبار سے نیتوں میں کمی ،بیشی وتبدیلی کی جاسکتی ہے۔

نگاہیں نیچی کئے خُوب کان لگا کر بَیان سُنُوںگی۔ ٹیک لگا کر بیٹھنے کے بجائے عِلْمِ دِیْن کی تَعْظِیم کی خاطِر جہاں تک ہو سکا دو زانو بیٹھوں گی۔ضَرورَتاً سِمَٹ سَرَک کر دوسری اسلامی بہنوں کے لئے جگہ کُشادہ کروں گی۔دھکّا وغیرہ لگا تو صبر کروں گی، گُھورنے،جِھڑکنےاوراُلجھنے سے بچوں گی۔صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْبِ، اُذْکُرُوااللّٰـہَ، تُوبُوْا اِلَی اللّٰـہِ  وغیرہ سُن  کر ثواب کمانے اور صدا لگانے والی کی دل جُوئی کے لئےپست آواز سے جواب دوں گی۔اجتماع کے بعد خُود آگے بڑھ کر سَلَام و مُصَافَحَہ اور اِنْفِرادی کوشش کروں گی۔ دورانِ بیان موبائل کے غیر ضروری استعمال سے بچوں گی، نہ بیان ریکارڈ کروں گی نہ ہی اور کسی قسم کی آواز  کہ  اِس کی اجازت نہیں ،جو کچھ سنوں گی، اسے سن   اور سمجھ   کر اس پہ عمل کرنے اور اسے بعد میں دوسروں تک پہنچا   کر نیکی کی دعوت عام کرنے کی سعادت حاصل کروں گی۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                   صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

عظیم رات!

میٹھی میٹھی اسلامی بہنو! 1440سنِ ہجری کے ماہِ ربیعُ الاول کی بہاریں ہیں ،اللہ پاک  نے ہمیں ایک مرتبہ پھر عظیمُ الشان فضائل و برکات والی مُقدّس رات نصیب فرمائی،یہ وہ عظیم رات ہے کہ جس میں  محبوبِ ربّ،سلطانِ عرب،رسولِ اکرم،نورِ مجسّم،شاہِ بنی آدم،نبیِ محتشم،شاہِ عرب و عجم،شافعِ اُمم،سراپا جُود و کرم،دافعِ رَنج و اَلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی دُنیا میں جلوہ گری ہوئی۔

 حضرتِ سَیِّدُناشیخ عبد الحق مُحَدِّث دِہلوی  رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ فرماتے ہیں: ”بےشک سَروَرِ عالم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی جس رات پیدائش ہوئی وہ رات شبِ قَدر سے بھی افضل ہے، کیونکہ جس رات تمام نبیوں کے سردار،محبوبِ ربِّ غفار صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی پیدائش ہوئی وہ سرکارِ مَدینہ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے اس دنیا میں جلوہ گر ہونے کی رات ہے،جبکہ لَیْلَةُالْقَدْرْسرکار صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کو عطا