تاجر صحابۂ کرام(قسط:06)

بزرگوں کے پیشے

تاجر صحابۂ کرام قسط : 06

*   عبدالرحمٰن عطاری مدنی

ماہنامہ ربیع الاول1442ھ

حضرت سیِّدُنا حَبّان بن مُنْقِذ   رضی اللہ عنہما

تاجر صحابہ میں حضرت سیِّدُنا حَبّان بن مُنْقِذ   رضی اللہ عنہما  بھی ہیں ، آپ خود بھی صحابیِ رسول تھے اور آپ کے والد کو بھی صحابی ہونے  کا شرف حاصل تھا ، آپ غزوۂ اُحد اور اس کے بعد کے غزوات میں شریک رہے ، آپ نے طویل عمر پائی اور حضرت سیِّدُنا عثمانِ غنی  رضی اللہ عنہ  کے زمانۂ خلافت میں 130 سال کی عمر میں وصال ہوا۔ ایک مرتبہ آپ کسی غزوہ میں نبی پاک  صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم  کے ساتھ تھے کہ آپ کے سَر پر پتھر لگا جس سے سَر کا اندرونی حصہ متأثر ہوگیا اور زبان اور عقل  کی کارکردگی میں فرق آ گیا لیکن پھر بھی آپ چیزوں کے درمیان فرق و امتیاز کر لیتے تھے تاہم خرید و فروخت (یعنی تجارت) میں دھوکا کھا جاتے تھے ، آپ نے نبیِّ کریم  صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم  سے اس کی شکایت کی تو حُضور   صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم  نے ارشاد فرمایا : تم دو مرتبہ لَا خِلَابَةَ (یعنی کوئی دھوکا نہ ہو) کہہ دیا کرو۔ ([i]) حکیمُ الاُمّت مفتی احمد یار خان نعیمی  رحمۃ اللہ علیہ  فرماتے ہیں : غالباً یہود و منافقین انہیں دھوکا دے کر چیز فروخت کردیتے ہوں گے ، صحابۂ کرام سے دھوکا دینا ممکن نہیں۔ (نیز لفظ لَاخِلَابَةَ یعنی کوئی دھوکا نہ ہو ، کی وضاحت میں فرماتے ہیں : ) اس کا مطلب یہ ہے کہ تم کہہ دیا کرو کہ بھائی میں تجارتی کاروبار میں سادہ بندہ ہوں مجھ سے قیمت زیادہ نہ وصول کرلینا میں اپنے لیے اختیار رکھتا ہوں ، کسی کو دکھاؤں  گا اگر قیمت زیادہ لگائی گئی تو مجھے خِیارِ شرط ہے واپس کردوں گا۔ ([ii])

حضرت سیّدُنا ابورافع  رضی اللہ عنہ

حضرت سیّدُنا ابو رافع  رضی اللہ عنہ  کا اسمِ گرامی اَسْلَم ہے۔ پہلے حُضورِ اکرم  صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم  کے چچا جان حضرت سیّدُنا عباس  رضی اللہ عنہ  کے غلام تھے۔ حضرت سیّدُنا عباس  رضی اللہ عنہ   نے آپ کو حُضوراکرم  صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم  کی خدمت میں بطورِ تحفہ دے دیا تھا پھر جب حضرت سیّدُنا عباس  رضی اللہ عنہ  اسلام لائے تو اس خوشی میں سرکارِ مدینہ  صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم  نے آپ کو آزاد کردیا۔ آپ فرماتے ہیں : كُنْتُ اَعْمَلُ الْاَقْدَاحَ اَنْحِتُهَا فِي حُجْرَةِ زَمْزَم یعنی میں ( لکڑی کے) پیالے بناتا تھا اور ان کو زمزم کے گڑھے میں تراشتا تھا۔ ([iii])

 

 “ ماہنامہ فیضانِ مدینہ محرم الحرام 1442ھ “ کے سلسلہ “ جواب دیجئے “ میں بذریعہ قرعہ اندازی ان تین خوش نصیبوں کے نام نکلے : “ قاری عرفان عطاری (جیکب آباد) ، سید صادق علی (کراچی) ، اسد علی (لاہور) انہیں مَدَنی چیک روانہ کر دیا گیا ہے۔ درست جوابات : (1) حضرت ابی بن کعب  رضی اللہ عنہ  (2) 77 ہزارمقربین فرشتے درست جوابات بھیجنے والوں کے 12 منتخب نام (1)محمد احمد رضا (کراچی) ، (2)محمد سلام عطّاری (سیالکوٹ) ، (3)بنتِ غلام سرور (ملتان) ، (4)محمد معظم رضا (ضلع بدین) ، (5)بنتِ خرم عطاریہ(راولپنڈی) ، (6)حسین سلیم (فیصل آباد) ، (7)سید حسن مجتبی (لیہ) ، (8)بنتِ محمدنواز (ٹیکسلا) ، (9)بنتِ امانت علی (اٹک) ، (10)بنتِ محمد امین (ضلع نوشہروفیروز) ، (11)اُمِّ حذیفہ (کراچی) ، (12)بنتِ منشاء (بورے والا)۔

ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ*   تاجر اسلامی بھائی

 



([i])   عمدۃ القاری ، 8 / 393

([ii])   مراٰۃ المناجیح ، 4 / 247

([iii])   طبقات ابن سعد ، 4 / 54


Share

Articles

Comments


Security Code