عراق کے مقدس مقامات کا سفر (دوسری اور آخری قسط)

سفر نامہ

عراق کے مقدس مقامات کا سفر ( دوسری اور آخری قسط )

*مولانا عبدالحبیب عطّاری

ماہنامہ فیضانِ مدینہ فروری 2023ء

گذشتہ سے پیوستہ

بڑی گیارھویں شریف کی رات : یہاں کئی عاشقانِ رسول ہم سے پوچھ رہے تھے کہ بڑی رات کب ہے۔ ہمارے حساب سے چاند کی گیارھویں رات جمعہ اور ہفتہ کی درمیانی رات تھی جبکہ مزار شریف کی انتظامیہ کی طرف سے جو اعلان کیا گیا اس کے مطابق ہفتہ اور اتوار کی درمیانی رات تھی۔

نمازِ مغرب کے بعد ایک بار پھر غوثِ پاک رحمۃُ اللہ علیہ کے قدموں میں حاضری کے لئے دل مچل رہا تھا کیونکہ مزار شریف کی انتظامیہ کے مطابق آج بڑی رات ہے اور ہم چاہتے تھے کہ بڑی گیارھویں شریف کی رات غوثِ پاک کے قدموں میں ختمِ قادریہ پڑھیں۔

ان دِنوں مزار شریف پر اتنا ہجوم تھا کہ وہاں جانا اور اطمینان سے ختمِ قادریہ پڑھنا کافی مشکل تھا۔ مزار شریف کے احاطے میں ہی کراچی کے عاشقانِ رسول ایک کمرے میں قیام پذیر تھے اور ہم نے ان سے بات کر رکھی تھی۔ وہاں ایک شاندار محفل ہوئی جس میں تلاوت اور نعت و منقبت خوانی کے بعد ختمِ قادریہ شریف پڑھا گیا۔

آج کی رات اتنا رَش تھا کہ ہمیں مزار شریف پر حاضری کی امید نہیں تھی ، لیکن رات د س بجے کسی نے آکر بتایا کہ مزار شریف کا احاطہ کھل گیا ہے ، جب ہم پہنچے تو اَلحمدُ لِلّٰہ مبارک جالیوں کے قریب سے حاضری کی سعادت نصیب ہوئی اس موقع پر انتظامیہ کے افراد نے بھی کافی تعاون کیا۔

حاضری کے بعد ہم اپنے ہوٹل آئے اور کھانا کھاکر کچھ دیر آرام کرکے دو بجے کے قریب دوبارہ پیرانِ پیر کے قدموں میں پہنچے تو اب رش کافی کم ہوچکا تھا اب ہم نے سکون و اطمینان کے ساتھ محفل سجائی۔ پُرتگال سے آئے ہوئے مدنی چینل کے نعت خوان احمد رضا مدنی بھی ہمارے ساتھ تھے خوب نعت و منقبت خوانی کا سلسلہ ہوا او رپھر مجھے بیان کی سعادت ملی۔ ہم جہاں بھی جاتے تھے عاشقانِ رسول کی ایک تعداد ہمیں دیکھ کر جمع ہوجاتی اور ہمارے ساتھ شریک ہوجاتی تھی یہاں سے فارغ ہوکر ہم ہوٹل واپس آئے اور نمازِ فجر پڑھ کر آرام کیا۔

نجف شریف کی طرف روانگی : آج اتوار کو ہمارا مدنی قافلہ شیرِ خدا حضرت سیدنا علی المرتضیٰ کَرَّم اللہ وجہہ الکریم کے شہر نجف شریف کی طرف روانہ ہوا۔

2 صحابۂ کرام کے مزارات پر حاضری : نجف شریف کے راستے میں مدائن نامی علاقے میں 2 عظیم صحابۂ کرام حضرت سیدناسلمان فارسی اور حضرت سیدنا حذیفہ بن یمان  رضی اللہ عنہما کے مزارات ہیں۔ بغداد شریف سے مدائن تک تقریباً 25 سے 30  کلومیٹر کا راستہ ہے لیکن بغداد میں ٹریفک کافی جام ہوتی ہے اس لئے ہمیں یہاں تک پہنچنے میں ایک گھنٹہ لگ گیا۔

مدائن پہنچ کر ہم نے نمازِ عصر ادا کی اور پھر عظیم صحابیِ رسول حضرت سیدنا سلمان فارسی رضی اللہ عنہ کے مزار شریف پر حاضری دی اور یہاں کچھ مدنی پھول ریکارڈ کئے۔

حضرت سیدنا سلمان فارسی رضی اللہ عنہ کی عظمت و شان سے متعلق ایک فرما نِ مصطفےٰ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم ملاحظہ فرمائیے : سَلْمَانُ مِنَّا اَہْلَ الْبَیْت یعنی سلمان ہمارے اَہلِ بیت سے ہیں۔  ( مسند بزار ، 13 / 139 ، حدیث : 6534 )  

اس کے بعد راز دانِ مصطفےٰ حضرت سیدنا حذیفہ بن یمان رضی اللہ عنہ کے مزار شریف پر حاضری ہوئی اور ان کی سیرت سے متعلق کچھ مدنی پھولوں کی ریکارڈنگ ہوئی۔

شیرِ خدا کے قدموں میں حاضری : نمازِ مغرب یہاں ادا کرکے ہم نجف شریف کی طرف روانہ ہوئے۔ مدائن سے نجف کا سفر تقریباً ڈھائی گھنٹے کا ہے لیکن ٹریفک کے اژدھام اور سڑک کے زیرِ تعمیر ہونے کے باعث ہم رات تقریباً 9 بجے وہاں پہنچے۔ ہوٹل پہنچ کر اپنا سامان رکھا ، کھانا کھایا اور پھر تیار ہوکر اس عظیم ہستی کے دربار کی طرف روانہ ہوئے جن کے چہرے کی زیارت کرنا بھی عبادت ہے۔ہم جب مولیٰ علی کَرَّم اللہ وجہہ الکریم کے دربار میں پہنچے تو وہاں مشہور نعت خواں حافظ طاہر قادری بھی اپنے قافلے سمیت آئے ہوئے تھے ، ان کے ساتھ مِل کر ہم نے محفل سجائی جس میں نعت و منقبت خوانی کے بعد مجھے فضائلِ مولیٰ علی سے متعلق کچھ بیان کرنے کی سعادت ملی۔اس کے بعد ہم سب نے مل کر خوب دعائیں کیں۔

رات کافی دیر سے ہوٹل واپس آکر ہم نے آرام کیانمازِ فجر کے بعد ہم ایک بار پھر مولیٰ علی رضی اللہ عنہ کے مزار شریف پر حاضر ہوئے اور کافی دیر تلاوت ، نوافل اور درود خوانی کا سلسلہ رہا۔یہاں سے ہم اپنے ہوٹل واپس آئے اور کھانا کھاکر اپنی اگلی منزل یعنی کربلائے معلیٰ کی طرف روانہ ہوئے۔

کوفہ کی زیارات : نجف شریف سے چند ہی کلومیٹر بعد کوفہ آجاتا ہے۔یہاں ہم نے صحابیِ رسول حضرت میثم رضی اللہ عنہ ، حضرت مسلم بن عقیل اور حضرت ہانی بن عروہ  رحمۃُ اللہ علیہما کے مزارات پر حاضری دی۔

اس کے بعد  ہم نے اپنا سفر دوبارہ شروع کیا اور شام تقریباً 7 بجے کربلا شریف پہنچ گئے۔یہاں کھانا کھاکر تھوڑی دیر آرام کیاکہ بعض اوقات کچھ وقت کا آرام بھی انسان کی تھکن دور کرکے اسے فریش کردیتا ہے۔

شہیدِ کربلا کے دربار میں : تھوڑی دیر نیند کرنے کے بعد ہم تیار ہوکر نواسۂ رسول ، شہیدِ کربلا حضرت سیدنا امام حسین رضی اللہ عنہ کے قدموں میں حاضری کے لئے روانہ ہوئے۔ پہلے حضرت عباس علمدار رحمۃُ اللہ علیہ کے مزار پر حاضر ہوئے اور پھر امام حسین رضی اللہ عنہ کے قدموں میں حاضر ہوگئے۔یہاں ہم نے مل کر منقبتِ امام حسین پڑھی اور آپ رضی اللہ عنہ کی سیرت سے متعلق کچھ مدنی پھول ریکارڈ کئے۔یہاں ہم نے دیگر شہدائے کربلا کے مزارات پر بھی حاضری دی اور پھراس مقام پر حاضر ہوئے جہاں امام حسین رضی اللہ عنہ کی شہادت ہوئی تھی ، اس جگہ پر کئی شرکائے قافلہ کی آنکھیں اَشک بار ہوگئیں۔

رات کافی دیر میں  ہم ہوٹل واپس آئے تھے  لہٰذا  نمازِ فجر باجماعت ادا کرکے آرام کیا۔نیند سے بیدار ہوکر ہم اپنے ہوٹل کی چھت پر گئے جہاں سے شہیدِ کربلا رضی اللہ عنہ کے  مزار شریف کا گنبد نظر آرہا تھا ، یہاں سے ہم نے فاتحہ خوانی کی اور پھر کھانا کھاکر بغداد ایئرپورٹ کی طرف روانہ ہوئے جہاں سے شام 7 بجے کی فلائٹ سے ہماری واپسی تھی۔

ہمارا یہ سفر 2 نومبر 2022ء کو شروع ہوا تھا اور آج 8 نومبر کو اس کا اختتام ہوا۔

اللہ پاک ہمارے اس سفر کو قبول فرمائے ، جس قدر مزارات پر حاضری ہوئی ان تمام بزرگوں کے فیضان سے ہمیں مالامال فرمائے اور عراق میں دعوتِ اسلامی کے دینی کاموں کی بہاریں نصیب فرمائے۔

اٰمِیْن بِجَاہِ خَاتَمِ النَّبِیّٖن  صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم

ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

* رکنِ شوریٰ و نگرانِ مجلس مدنی چینل


Share

Articles

Comments


Security Code