سلسلہ : نئے لکھاری 02

نمازِ عصر کی اہمیت و فضیلت پر 5 فرامینِ مصطفےٰ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم

* وقار یونس

ماہنامہ اپریل 2022

نمازوں کے اندر نمازِ عصر کو ایک خاص اہمیت حاصل ہےکہ اللہ ربُّ العزت نے قراٰنِ پاک میں ارشاد فرمایا : ( حٰفِظُوْا عَلَى الصَّلَوٰتِ وَ الصَّلٰوةِ الْوُسْطٰىۗ-وَ قُوْمُوْا لِلّٰهِ قٰنِتِیْنَ(۲۳۸) ) ترجَمۂ کنزُ الایمان : نگہبانی کرو سب نمازوں اور بیچ کی نماز کی۔ (پ2 ، البقرۃ : 238)  (اس آیت کی مزید وضاحت کے لئے یہاں کلک کریں)  نمازِ عصر کا الگ سے ذکر فرما کر اس کی اہمیت کو واضح کیا۔ بخاری شریف میں ہے کہ اَلصَّلوٰۃُ الوُسطیٰ سے مراد نمازِ عصر ہے۔ (مسلم ، ص248 ، حدیث : 1422)

نمازِ عصر فرض ہونے کی وجہ : نمازِ عصر سب سے پہلے حضرت سلیمان  علیہ السّلام  نے ادا فرمائی اللہ پاک نے اپنے محبوب کی اس ادا کو اُمّتِ مسلمہ پر فرض کر دیا۔ (فیضانِ نماز ، ص29)

نمازِ عصر کے فضائل : آئیے اب ہم نمازِ عصر کے چند فضائل سنتے ہیں :

نبیِّ کریم  صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم   ارشاد فرماتے ہیں : جب مردہ قبر میں داخل ہوتا ہے ، تو اسے سورج ڈوبتا ہوا معلوم ہوتا ہے ، وہ آنکھیں ملتا ہوا اُٹھ بیٹھتا ہے اور کہتا ہے : ذرا ٹھہرو! مجھے نماز تو پڑھنے دو۔ ( ابنِ ماجہ 4 / 503 ، حدیث : 4272)مراٰۃ المناجیح میں حدیثِ پاک کے اس حصے (ذرا ٹھہرو! مجھے نماز تو پڑھنے دو۔ ) کے تحت ہے : یعنی اے فرشتو! سوالات بعد میں کرنا ، عصر کا وقت جارہا ہے مجھے نماز پڑھ لینے دو۔  (مراٰۃ المناجیح ، 1 / 142تا 143)

(2) حضورِ اکرم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم  نے فرمایا : یہ نماز یعنی نمازِ عصر تم سے پچھلے لوگوں پر پیش کی گئی تو انہوں نے اسے ضائع کر دیا لہٰذا جو پابندی سے اسے ادا کرے گا اسے دگنا (یعنی Double) اجر ملے گا۔ (مسلم ، ص322 ، حدیث : 1927)

(3) حضرتِ سیِّدُنا عبدُ اللہ بن عمر  رضی اللہُ عنہما  سے روایت ہے کہ اللہ پاک کے پیارے رسول  صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم  نے ارشاد فرمایا : جس کی نمازِ عصر نکل گئی (یعنی جو جان بوجھ کر نمازِ عصر چھوڑے) گویا اُس کے اَہل وعیال و مال ’’وَتر‘‘ ہو (یعنی چھین لئے) گئے۔ (بخاری ، 1 / 202 ، حدیث : 552 ، شرح مسلم للنووی ، 5 / 126)

(4)ایک اور جگہ ارشادِ مصطفےٰ  صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم  ہے کہ جس نے نمازِعصر چھوڑدی اُس کا عمل ضَبط ہوگیا۔ (بخاری ، 1 / 203 ، حدیث : 553)

(5)حضرت سیِّدُنا عمارہ بن رویبہ  رضی اللہُ عنہ  فرماتے ہیں کہ میں نے مصطَفٰے جانِ رحمت  صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم  کو فرماتے سنا : جس نے سورج کے طلوع و غروب ہونے (یعنی نکلنے اور ڈوبنے) سے پہلے نماز ادا کی (یعنی جس نے فجر و عصر کی نما ز پڑھی) وہ ہر گز جہنم میں داخل نہ ہوگا۔ (مسلم ، ص250 ، حدیث : 1436)

اللہ  پاک سے ہم دعا کرتے ہیں کہ ہمیں نماز عصر کے ساتھ ساتھ تمام نمازیں باجماعت تکبیر اولیٰ کے ساتھ صفِ اول میں ادا کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ اٰمِیْن بِجَاہِ خاتمِ النّبیّٖن  صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم

ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

* درجۂ رابعہ ، جامعۃُ المدینہ فیضانِ عبد اللہ شاہ غازی کراچی


Share