کیا بارِش کے پانی میں شِفا ہے؟

مدنی مذاکرے کے سوال جواب

ماہنامہ جون 2021

(1)کیا بارِش کے پانی میں شِفا ہے؟

سُوال : کیا بارِش کے پانی میں شِفا ہے؟

جواب : جی ہاں!بارِش کے پانی میں شِفا ہے۔ مکتبۃُ المدینہ کی کتاب “ نیکی کی دعوت “ صفحہ 278تا 279پر ہے : حضرتِ سیّدُنا مولیٰ علی  رضی اللہُ عنہ  نے ایک بار فرمایا : جب تم میں سے کوئی شخص شِفا چاہے تو قراٰنِ عظیم کی کوئی آیت رِکابی (یعنی پلیٹ) میں لکھے اور بارِش کے پانی سے دھوئے اور اپنی عورَت سے اُس کے مَہر میں سے ایک دِرہم اُس کی خوشی سے لے ، اُس کا شہد خرید کر پئے کہ بیشک شِفا ہے۔ (فتاویٰ رضویہ ، 23 / 155) ایک طبیب کا کہنا ہے : میں نے کئی مریضوں کو مختلف اَمراض میں شہد اور بارِش کاپانی دیا ہے ، اِسے دیگر نسخوں سے بڑھ کر نَفع بخش پایا ہے۔ (مدنی مذاکرہ ، 2محرم الحرام 1441ھ)

(2)بارِش کے پانی میں شِفا کیسے آجاتی ہے؟

سُوال : کہتے ہیں کہ بارِش کے پانی میں شِفا ہوتی ہے۔ حالانکہ یہ تو بس آبی بخارات (Evaporations) ہوتے ہیں جو آسمان پر جاکر بادلوں کے ذریعے نیچے آجاتے ہیں ، اِس میں شِفا کیسے آگئی؟

جواب : جڑی بوٹیاں گندے پانی میں اُگتی ہیں ، لیکن جب اُن سے دوائی بنائی جاتی ہے تو اُس میں شِفا آجاتی ہے۔ در اصل شِفا دینے والا اللہ پاک ہے ، وہ جسے چاہتا ہے شِفا عطا فرماتا ہے۔ قراٰنِ کریم میں بارِش کے پانی کو ( مَآءً مُّبٰرَكًا ) یعنی بَرَکت والا پانی فرمایا گیا ہے۔ (پ 26 ، ق : 9)  (اس آیت کی مزید وضاحت کے لئے یہاں کلک کریں)  تو جب اِس پانی میں بَرَکت ہے تو شِفا بھی ہے۔ ہمیں اِس طرح عقل کے گھوڑے نہیں دوڑانے چاہئیں۔

 (مدنی مذاکرہ ، 2محرم الحرام 1441ھ)

(3)ستارے کیوں ٹوٹتے ہیں؟

سُوال : ہم رات کے وقت دیکھتے ہیں کہ ستارہ ٹوٹا اور پھر غائب ہوگیا۔ ستارہ ٹوٹنے کے بارے میں بتادیجئے کہ یہ کیا ہے؟

جواب : جب شیطان اوپر جانے کی کوشش کرتا ہے تو اسےستارے سے مارا جاتا ہے۔

(پ23 ، الصّٰٓفّٰت : 10-مدنی مذاکرہ ، 7جمادی الاخریٰ 1441ھ)

(4)ماں باپ کے سمجھانے پر غصّہ آتا ہو تو کیا کریں؟

سُوال : بعض اوقات والدین بلاوجہ سمجھانا شروع کردیتے ہیں ، حالانکہ ہماری کوئی غلطی نہیں ہوتی ، تو اس وقت غصہ آجاتا ہے ، ایسی صورت میں کیا کرنا چاہئے؟

جواب : آپ اپنے پاس ایک کاؤنٹر (ڈیجیٹل تسبیح جو وظائف کو شمار کرنے میں مدد دیتی ہے) رکھ لیں اور جب کبھی ایسا ہو تو دُرود شریف پڑھنا شروع کردیں ، اِن شآءَ اللہ یہ دُرود شریف آپ کو ٹھنڈا کردے گا۔ اگر ماں یا باپ پر غصہ اتاریں گے تو معاملہ خراب ہوجائے گا ، لہٰذا صبر کریں اور قفلِ مدینہ لگاکر درود شریف پڑھیں۔ نیز جب ماں باپ خاموش ہوجائیں تو موقع کی مناسبت سے انتہائی نرمی کے ساتھ ان کو سمجھائیں۔ البتہ اگر آپ کو لگے کہ میرے سمجھانے سے مزید “ برسات “ شروع ہوجائے گی تو خاموش رہیں۔ ماں باپ کو بھی چاہئے کہ بے موقع بغیر سوچے سمجھے اولاد پر نہ برسا کریں کہ اس طرح اولاد باغی ہوسکتی ہے ، پھر ماں باپ کو سخت آزمائش کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے ، لہٰذا والدین اور اولاد دونوں ہی کو ظلم سے بچنا چاہئے۔ (مدنی مذاکرہ ، 4شعبان المعظم 1441ھ)

(5)کیا ہاتھ میں تِل ہوتو دولت آتی ہے؟

سُوال : اگر کسی کے ہاتھ میں تِل ہو تو کیا دولت آتی ہے؟

 جواب : مجھے اپنے ہاتھ میں 3تِل محسوس ہورہے ہیں اور میرا ہاتھ خالی ہے۔ وَاللّٰہُ اَعْلَمُ وَرَسُوْلُہٗ اَعْلَم! اللہ بہتر جانتا ہے۔ شیخُ الحدیث والتفسیر حضرت مولانا فیض احمد اویسی صاحب  رحمۃُ اللہِ علیہ  نے تِل کے متعلق ایک رسالہ تحریر فرمایا ہے جس کانام “ کالا تِل “ ہے۔ میں نے اس کا تھوڑا مُطالعہ کیا ہے۔ جسم پر تِل بیکار نہیں ہوتے۔ ان کا کچھ نہ کچھ مطلب ہوتا ہے جو کہ رسالہ پڑھنے سے پتا چلے گا۔ (مدنی مذاکرہ ، 26رجب المرجب 1441ھ)

(6)نَماز پڑھنا بھول گیا تو؟

سُوال : اگر کوئی نَماز پڑھنا بھول جائے اور بعد میں یاد آئے تو کیا وہ گناہ گار ہوگا؟

جواب : اگر نماز پڑھنا ہی بھول گیا اور قضا ہوگئی تو اس کا کفارہ یہ ہے کہ جیسے ہی یاد آئے اور مکروہ وقت نہ ہو تو فوراً وضو کرکے قضا پڑھ لے۔ گناہ نہیں ملےگا۔ (فتاویٰ ھندیۃ ، 1 / 121-مدنی مذاکرہ ، 5 جُمادَی الْاُولیٰ 1441ھ)

(7)کیا بکریاں پالنا سُنّت ہے؟

سُوال : کیا بکریاں پالنا سُنّت ہے؟

جواب : جی ہاں!سرکارِ مدینہ  صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم  کی خدمت میں بکریاں حاضِر رہتی تھیں ، خاص طور پر دُودھ والی بکریاں بھی تھیں۔ (عمدۃ القاری ، 15 / 539 ، تحت الحدیث : 6459) ایک رِوایت ہے کہ گھر میں بکری کا ہونا مُحتاجی کے 70دروازے بند کردیتا ہے۔ (فردوس الاخبار ، 2 / 12 ، حدیث : 3471) یعنی گھر میں بکری رکھنا اِتنا مفید ہے۔ گھر سے مراد یقیناًBed room (یعنی سونے کا کمرہ) تو ہونہیں سکتا ، اِس سے مراد گھر کی وہ مناسب جگہ ہے جہاں بکری رکھی جاسکتی ہو۔ (مدنی مذاکرہ ، 9 جُمادَی الْاُولیٰ 1441ھ)

(8)امین فوت ہوجائے تو امانت کا کیا کیا جائے؟

سُوال : ایک شخص نے کسی کے پاس امانت رکھوائی اور جس کے پاس امانت رکھوائی وہ فوت ہوگیا تو اس امانت کا کیا کیا جائے؟

جواب : جس شخص کے پاس امانت رکھوائی اور وہ فوت ہوگیا تو اب فوت ہونے والے شخص کے وُرَثا امانت کو اُس شخص کے سپرد کریں گے جس کی امانت تھی۔ یہ لوگ اس امانت کو ہڑپ نہیں سکتے ، مثلاً بیٹا یہ سوچ کر اس امانت کو نہیں کھاسکتا کہ امانت میرے باپ کے پاس رکھوائی تھی ، میرے پاس نہیں رکھوائی تھی۔ (مدنی مذاکرہ ، 26رجب المرجب 1441ھ)

(9)ایک دن میں دو جنازے پڑھنا کیسا؟

سُوال : کیا ایک دن میں دوجنازے پڑھ سکتے ہیں؟

جواب : جی ہاں! بالکل پڑھ سکتے ہیں۔ دو کیا100جنازے بھی پڑھ سکتے ہیں۔ (مدنی مذاکرہ ، 5 جُمادَی الْاُولیٰ 1441ھ)


Share

Articles

Comments


Security Code