رجب کے نفلی روزے چھوٹ جائیں تو کیا کریں؟مع دیگر سوالات

مدنی مذاکرے کے سوال جواب

ماہنامہ فیضانِ مدینہ جنوری 2024ء

رَجب کے نفلی روزے چھوٹ گئے تو کیا حکم ہے؟

سُوال: میں ہر سال رَجب و شعبان کے روزے رکھتا ہوں، اِس بار میرے رَجَب شریف کے دو روزے چُھوٹ گئے ہیں۔ کیا مجھے وہ دو روزے رکھنے پڑیں گے؟

جواب:یہ نَفْل روزے ہیں، اگر رکھ کر نہیں توڑے تھے اور ویسے ہی دِن چلے گئے ہیں تو ظاہر ہے کہ ان کی قَضا نہیں ہوگی۔ گئے دِن واپس تو نہیں آسکتے۔ البتہ افسوس کیا جا سکتا ہے اور ممکن ہے کہ افسوس کی وجہ سے روزہ نہ رکھ پانے پر بھی ثواب مل جائے۔

(مدنی مذاکرہ، 2رمضان شریف 1441ھ)

بچوں کو ”یہ گناہ کا کام ہے“ کہنا کیسا؟

سُوال: بچوں کو بُرى عادت سے روکنے کے لئے اس طرح کہنا کیسا: ”ىہ گناہ کا کام ہے“۔

جواب:اگر وہ گناہ کا کام ہے تو اس طرح کہنے مىں حَرَج نہىں۔ البتّہ بچوں کو یہ نہ کہا جائے کہ ”تم کو گناہ ملے گا“کیوں کہ نابالغ کو گناہ نہىں ملتا۔ اب مُشکل یہ ہے کہ بڑے کو سمجھاؤ کہ یہ گناہ کا کام ہے تو وہ نہیں سمجھتا تو بچّہ کیسے سمجھے گا! اور بچے کو کیا معلوم کہ گناہ کیا ہوتا ہے! لہٰذا بچوں کو اُنہی کے انداز میں سمجھانا چاہئے۔ ہاں بعض بچے سمجھدار ہوتے ہیں اس لئے اُنہیں یوں سمجھانا چاہئے کہ مثلاً ”اللہ و رسول ناراض ہوسکتے ہیں، جو گناہ کرتا ہے اُس کو سزا مل سکتى ہے یا اس کو آگ مىں ڈالا جاسکتا ہے وغیرہ“ مگر یہ نہ کہا جائے کہ تم کو آگ میں ڈالا جائے گا۔ حکمت ِعملی کے ساتھ ضَرورتاً محتاط جملےکہہ دے تو کوئی حَرَج نہیں تاکہ بچہ ڈرے اور گناہ سے بچے۔ بہر حال ڈائریکٹ بڑوں کو بھی نہىں کہہ سکتے کہ اللہ پاک تجھے آگ مىں ڈالے گا، کىونکہ ہوسکتا ہے اللہ پاک اُسے مُعاف فرمادے اور بے حساب بخش دے۔(مدنی مذاکرہ،18شعبان شریف 1441ھ)

زکوٰۃ میں نقد رقم کے علاوہ دوسری چیزیں دینا کیسا؟

سُوال: کیا زکوٰۃ ادا کرنے کے لئے نقد رقم ہی دینا ضروری ہے؟

جواب: جی نہیں! زکوٰة کی ادائیگی کے لئے نقد رقم ہی دینا ضرورى نہىں، کوئی بھی چیز مالِ مُتَقَوِّم ہو(یعنی وہ مال جوجمع کیا جاسکتا ہو اور شرعاً اُس سے نفع اُٹھانا مباح ہو۔رد المحتار،7/8) تو وہ مارکیٹ ویلیو کے حساب سے زکوٰۃ میں دی جاسکتی ہے۔ مثلاً مجھ پر زکوٰة فرض ہوگئى جس کی رقم دس ہزار روپے ہے اور مىرے پاس سوٹ پىس رکھا ہوا ہے جو مارکىٹ ریٹ کے حساب سے ڈھائى ہزار روپے کا ہے، اگر میں وہ سوٹ پىس بطورِ زکوٰۃ کسی شرعی فقیر کو دے دوں تو میری کل زکوٰۃ کے ڈھائی ہزار روپے ادا ہوجائیں گے۔ اِسى طرح مارکیٹ ویلیو کے حساب سے صوفہ سىٹ، برتن اور اَناج وغیرہ کے ذریعے بھی زکوٰۃ ادا کی جاسکتی ہے۔ لہٰذا ىہ خیال ذہن سے نکال دیجئے کہ ”زکوٰۃ میں صرف رقم ہى دىنی ہوتی ہے“ ایسا نہیں ہے، مارکیٹ ریٹ کے حساب سے دیگر چیزیں بھی زکوٰۃ میں دی جاسکتی ہیں۔(مدنی مذاکرہ، 25 شعبان شریف 1441ھ)

کسی کو عُمْر ِ خِضْرِى کی دُعا دینا کیسا؟

سُوال:اللہ کریم آپ کو عُمْر ِخِضْرِى عطا فرمائے“ ىہ دُعا دینا کىسا ہے؟

جواب: یہ دُعا دینے میں کوئی حرج نہىں ہے کیونکہ ”عُمْرِ خِضْرِى“ سے مُراد ”لمبى عُمْر“ ہے کہ اللہ پاک آپ کو لمبی عمر عطا فرمائے۔(مدنی مذاکرہ، بعد نمازِ تراویح، 11رمضان شریف 1441ھ)

جنَّت کہاں ہے؟

سُوال:کیا جنَّت آسمانوں پر ہے؟

جواب: جنَّت ساتوں آسمانوں سے اوپراور جہنّم ساتوں زمىنوں کے نىچے ہے۔(بحرالکلام للنسفی، ص245)جنَّت بہت اونچى اور جہنّم بہت نىچى ہے۔ اللہ کریم ہمىں جنَّت میں پیارے آقا صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کا پڑوسی بنائے۔

جنّت میں آقا کا پڑوسی                                  بن جائے عطّارؔ الٰہی

مولیٰ از پئے قُطبِ مدینہ                                                                        یااللہ مِری جھولی بھر دے

(وسائلِ بخشش(مرمم)، ص123-مدنی مذاکرہ، بعد نمازِ تراویح، 6رمضان شریف 1441ھ)

ایک گھر کے چندافراد کی ایک ساتھ شادی کرنا کیسا؟

سُوال: کیا ایک گھر کے چند افراد کی شادی ایک ساتھ کرسکتےہیں؟ بعض لوگ اسے نقصان کا سبب سمجھتے ہیں، آپ اس بارے میں راہ نمائی فرما دیجئے کہ کیا ایسا سمجھنا درست ہے؟

جواب: ایک وقت میں بھائی بہنوں کی اکٹھی شادیاں کرنے میں کوئی نُحوست یا نقصان نہیں، چاہے تین ہوں یا تین سو تیرہ! اسلام میں بدشُگونی کی کوئی حیثیت نہیں ہے۔یہ صرف لوگوں کے خیالات ہیں کہ تین شادیاں اکٹھی کرنا نقصان کا سبب ہے، حالانکہ فی زمانہ جس انداز سےگانے باجوں کے ساتھ اور گھر کی خواتین کو نَچاکر شادیاں ہوتی ہیں اس طرح تو ایک شادی میں بھی نقصان ہے، پھر تین شادیوں میں کتنا نقصان ہوگا! یاد رکھئے! نقصان شادیوں سے نہیں ان میں ہونے والے گناہوں کی وجہ سے ہوتا ہے۔ ظاہر ہے جب گناہوں بھری شادیاں ہوں گی تو رحمتِ الٰہی کا نزول کیوں کر ہوگا؟ ہوسکتا ہے ایسوں کے لئے رحمت کے دروازے بند ہوجائیں جو یقیناً نقصان کا سبب ہے۔(مدنی مذاکرہ، بعد نمازِ عصر، 19رمضان شریف 1441ھ)

بہو کا اپنى ساس کو زکوٰة دینے کا حکم

سُوال:شوہر نے بیوی کو شادی میں جو سونا دیا تھا کیا اس پر بھی زکوٰة ہو گى؟ نیز کىا بہو اپنى ساس کو زکوٰة دے سکتى ہے؟

جواب:بیوی کے پاس جو سونا ہے اگر وہ اس کى مالکہ(یعنی شوہر نے اس سونے کا اس کو مالک بنا دیا) ہے پھر تو زکوٰۃ کی شرائط پائی جائىں گی تو زکوٰة دىنا ہوگى۔ رہی بات ساس کو زکوٰۃ دینے کی، تو ساس اگر حق دار ہے تو اُسے زکوٰة دىنا جائز ہے۔

(مدنی مذاکرہ، بعد نمازِ عصر، 5رمضان شریف1441ھ)

کیا والدین کے گناہوں کی سزا اولاد کو ملتی ہے؟

سُوال: کہا جاتا ہے کہ ”ماں باپ کا کِىا اولاد کو بھگتنا پڑتا ہے“ تو کىا واقعى ماں باپ کے گناہ اولاد کو بھگتنا پڑتے ہیں؟

جواب: ایسا نہیں ہے، محض دنیاوی طور پر بولا جاتا ہے کہ ”ماں باپ کا کِیا ہم بُھگت رہے ہیں“ آخرت کے معاملے میں ایسا نہیں ہے۔ قراٰنِ کریم کی آیت مبارکہ ہے:

(وَلَا تَزِرُ وَازِرَۃٌ وِّزْرَ اُخْرٰىؕ-)

ترجَمۂ کنز الایمان: اور کوئی بوجھ اٹھانے والی جان دوسرے کا بوجھ نہ اٹھائے گی۔(پ22، الفاطر: 18)

(اس آیت کی مزید وضاحت کے لئے یہاں کلک کریں)

اس میں ماں، باپ اور اولاد سب شامل ہیں۔(مدنی مذاکرہ، بعد نمازِ عصر، 19رمضان شریف 1441ھ)

سب سے آخر میں موت

سوال:سب سے آخر میں موت کسے آئے گی؟

جواب: ملکُ الموت علیہ السّلام کو۔(ملفوظاتِ اعلیٰ حضرت، ص522- مدنی مذاکرہ، بعد نمازِ عصر، 17رمضان شریف 1441ھ)


Share

Articles

Comments


Security Code