مدنی کلینک

شخصیت کا عدمِ توازن

(Personality disorders)

* ڈاکٹر زیرک عطّاری

ماہنامہ فیضانِ مدینہ مئی2022ء

ایک انسان کی شخصیت اس کی پہچان ہوتی ہے۔ لباس ، اندازِ گفتگو ، جذبات کا اظہار ، صحیح غلط کا ادراک اور معاشرتی اقدار کا پاس وہ ضروری عناصر ہیں جو کسی فرد کی شخصیت کی عکاسی کرتے ہیں۔ یوں تو ہم میں سے ہر ایک کی شخصیت مختلف ہوتی ہے یہاں تک کہ دو جُڑواں افراد (Identical twins) کے مزاج بھی ایک جیسے نہیں ہوتے۔ لیکن ہم میں سے بعض کی شخصیت اس قدر مشکل ہوتی ہے کہ ان کے ساتھ چلنا اور زندگی کو نبھانا انتہائی مشکل امر ہوتا ہے۔

ایسے افراد اپنی زندگی کو تو بےمزہ بناتے ہی ہیں لیکن ساتھ میں اوروں کی خوشیوں کو بھی برباد کر دیتے ہیں۔ اس مضمون میں شخصیت کے اعتبار سے ان اقسام کی نشاندہی ہوگی جن کو انگریزی زبان میں Personality disorder کا نام دیا جاتا ہے ، اردو میں آپ اسے شخصیت کا عدمِ توازن بھی کہہ سکتے ہیں۔

یہ جاننا ضروری ہے کہ Personality disorders نفسیاتی طور پر کافی اہمیت کے حامل ہیں کیونکہ یہ انسان کے اُن غیر معمولی رویوں کی نشاندہی کرتے ہیں جو اس کی ذات کا مکمل طور پر حصہ بن چکے ہوتے ہیں اور ان غلط رویوں کے نتیجے میں انسان اپنی زندگی میں ہر موڑ پر ناکامی کا سامنا کرتا ہے۔ گھر اور گھر سے باہر سب لوگ اس سے تنگ ہوتے ہیں اور ہر کوئی اس سے جان چھڑانے کی ہی کوشش کرتا ہے۔

آئیے! اب جانتے ہیں کہ Personality disorder کی وہ اقسام جن کی ماہرینِ نفسیات نے مختلف طریقوں سے درجہ بندی کی ہے۔

Paranoid Personality disorder

پیرانائیڈ پرسنیلٹی ڈِس آرڈر  سے دوچار شخص میں درج ذیل علامات میں سے اکثر موجود ہوں گی :

* معمولی چیزوں میں بھی بہت زیادہ حساس ہونا  * دوسروں کی غلطیوں کو معاف نہ کرنا اور ان کو دل میں بٹھا لینا * انتہائی شکی مزاج اور معاملات و واقعات کو موڑ توڑ کر ایسے پیش کرنا جیسے اس کی توہین کی گئی ہو * جارحانہ انداز سے اپنے حقوق کو فوقیت دینا * شریکِ حیات پر تہمت باندھنا * اپنے آپ کو سب سے زیادہ ضروری تصور کرنا * حالات و واقعات کے بلا جواز مفروضوں میں مشغولیت۔

Schizoid Personality disorder

شیزائیڈ پرسنیلٹی ڈِس آرڈر سے دوچار شخص میں درج ذیل علامات میں سے اکثر موجود ہوں گی :

* کسی بھی  طرح کی پُرلُطف سَرگرمی (Activity) سے لطف نہیں ملتا * خوشی یا غمی میں جذبات کا اظہار بہت کم ہوتا ہے * دوسروں کے ساتھ نرمی ، شفقت ، پیار یا غصہ سے پیش آنے کی بہت ہی محدود صلاحیت * تعریف یا تنقید پر ذرّہ برابر فرق نہ پڑنا * ازدواجی تعلقات کی طرف رحجان کا نہ ہونا * اکیلے پَن کو ترجیح دینا * اپنے ہی خیالات میں گم رہنا * دوستی یا پھر کسی بھروسہ مند تعلق کی طرف میلان نہ ہونا۔

Dissocial Personality disorder

ڈس سوشل پرسنیلٹی ڈِس آرڈر سے دوچار شخص میں درج ذیل علامات میں سے اکثر موجود ہوں گی :

* دوسروں کے جذبات اور احساسات سے حد درجہ بےحسی * انتہائی غیر ذمہ دار اور معاشرتی  اصول و ضوابط کی پاسداری نہ کرنے والا * زیادہ دیر تک رشتوں کو برقرار نہ رکھ پانا * عدمِ برداشت ، غصیلااور جھگڑالو * نہ غلطی کا احساس اور نہ ہی غلطی سے سیکھنا* اپنی غلطیوں کا وکیل اور دوسروں کی غلطیوں کا جج ۔

Emotionally unstable Personality disorder

ایموشنلی اَنسٹیبل پرسنیلٹی ڈِس آرڈر =میں مبتلا شخص میں درج ذیل علامات میں سے اکثر موجود ہوں گی :

* بے قابو جذبات * انجام کی فکر کئے بغیر ، بے سوچے سمجھے کوئی کام کر جانا * ایسے کاموں سے اگر کوئی روکے یا ان پر تنقید کرے تو فوراً سیخ پا ہوجانا* پسند کے مطابق کام نہ ہونے پر دوسروں کو تشدد کا نشانہ بنانا * مستقبل کے حوالے سے منصوبہ بندی کا فقدان* اپنی ذات اور مقاصد کی پہچان نہ ہونا * گہرے لیکن غیرمستحکم تعلقات استوار کرنا جس کے نتیجے میں جذباتی بحران کے بھنور میں پھنس جانا۔ پھر ان تعلقات کو جب دوسرا ختم کرنا چاہے تو خود کشی کی دھمکیاں دینا یا خود سوزی کرنا۔

Histrionic Personality disorder

ہسٹریونِک پرسنیلٹی ڈِس آرڈر  سے دوچار شخص میں درج ذیل علامات میں سے اکثر موجود ہوں گی :

* اپنے جذبات کو بڑھا چڑھا کر اور ڈرامائی انداز میں پیش کرنا * دوسروں سے یا حالات و واقعات سے فوراً اثر قبول کرلینا * دوسروں کی باتوں پر بہت جلد برا منا لینا * جہاں یہ خود توجہ کا مرکز بنتا ہو ایسے مواقع بار بار تلاش کرنا * دوسروں سے مسلسل داد کی توقع رکھنا * بَن ٹھن کر رہنا یا پھر ایسا اندازِ گفتگو اپنانا جس سے دل کا روگی للچائے * سجنے سنورنے پر حد درجہ توجہ* اپنی ضروریات پوری کرنے کے لئے دوسروں کو قائل کرتے رہنا۔

Anankastic Personality disorder

انانکاسٹِک پرسنیلٹی ڈِس آرڈر کے شکار شخص میں درج ذیل علامات میں سے اکثر موجود ہوں گی :

* بہت زیادہ شکی مزاج* عام سی باتوں پر بھی پھونک پھونک کر قدم رکھنا * ہر کام پر اس قدر تفصیل میں چلے جانا کہ دوسرے کو لگے بال کی کھال اُتار رہا ہو * اصول ، فہرست بنانا ، درجہ بندی کرنا ، منظم کرنا ، ان چیزوں میں حد سے تجاوز کرجانا * ہر کام کو Perfect طریقے سے کرنے کی اس قدر جستجو کرنا کہ وہ کام مکمل کرنا ہی مشکل ہوجائے * اپنے اہداف کو پورا کرنے میں اس قدر کھو جانا کہ باقی کسی کی پرواہ نہ رہے * حد درجہ ضدی اور لچک سے محروم * دوسروں کو مجبور کرنا کہ وہ اسی کے بتائے گئے مخصوص طریقے پر ہی عمل کریں۔

Anxious avoidant Personality disorder

اینک شیئس اوائیڈنٹ پرسنیلٹی ڈِس آرڈر سے دوچار شخص میں درج ذیل علامات میں سے اکثر موجود ہوں گی :

* مسلسل گھبراہٹ اور انجانے خوف میں مبتلا رہنا * اپنے آپ کو نااہل ، غیر دلکش قرار دینا اور احساسِ کمتری میں مبتلا رہنا * دوسروں کے سامنے اپنی بےعزتی یا پھر تنقید کا خوف رہنا * دوسرے لوگوں سے اس وقت تک نہ ملنا جب تک یہ یقین نہ ہوجائے کہ اسے پسند کیا جائے گا * ایسے مواقع سے بچنا جہاں دوسرے لوگوں سے بات چیت ہو کیونکہ اس کو یہ خوف لاحق ہوتا ہے کہ دوسرے اس سے متفق نہیں ہوں گے اور اس کو دھتکار دیا جائے گا۔

Dependent Personality disorder

ڈیپینڈنٹ پرسنیلٹی ڈِس  آرڈر سے دوچار شخص میں درج ذیل علامات میں سے اکثر موجود ہوں گی :

* اپنی زندگی کے ہر فیصلے کے لئے دوسروں پر انحصار کرنا  * جن پر انحصار کرتا ہو ان کے ماتحت رہتا ہو اور ان کی ضروریات کو اپنی ضروریات پر فوقیت دیتا ہو * جن پر انحصار کرتا ہو ان کو اپنی جائز حاجات کی بھی درخواست کرنے سے کتراتا ہو * جب اکیلا ہو تو بےچین اور بےیارو مددگار محسوس کرے * یہ ذہن بنا لینا کہ یہ اپنی دیکھ بھال خود نہیں کرسکتا * اسی خوف میں رہنا کہ جن پر انحصار ہے اگر وہ اس کو چھوڑ کر چلے گئے تو اس کا کیا بنے گا * روز مَرّہ کے عام فیصلے کرنے میں  بھی حد سے زیادہ دوسروں سے مشورہ اور یقین دہانی لینا۔

ممکن ہے کہ آپ میں بھی ان Personality disorders کی کچھ علامات پائی جائیں۔ چند ایک علامات تو شاید ہر ایک میں موجود ہوں گی ، یہ تو نارمل ہے۔ لیکن اگر کسی ایک قسم کے Personality disorder کی اکثر علامات آپ میں موجود ہیں اور اس کے ساتھ آپ کی زندگی مشکلات سے دو چار ہے تو ایسی صورت میں ماہرِ نفسیات سے رجوع کرنا آپ کے لئے فائدہ مند ہوگا۔

اس مضمون کو پڑھنے کے بعد ہو سکتا ہے آپ سوچ میں پڑجائیں کہ فلاں تو اس Personality disorder کا شکار ہے اور فلاں اس Personality disorder کا۔ تو یاد رکھئے کہ اگر آپ ماہرِ نفسیات نہیں تو نہ صرف دوسروں کی بلکہ آپ اپنی بھی Personality disorder کی تشخیص نہیں کرسکتے۔ ہاں جہاں آپ سمجھتے ہیں کہ کوئی دوسرا واقعی میں Personality disorder سے دوچار ہے تو اس کو آپ یہ ماہنامہ فیضانِ مدینہ تحفہ میں دے دیں تا کہ وہ بھی یہ مضمون پڑھ لے۔

یوں تو Personality disorder کی کوئی دوا نہیں ہے لیکن سائیکو تھیراپی کے ذریعے کافی حد تک فائدہ ہو سکتا ہے۔

ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

* ماہرِ نفسیات ، U.K


Share

Articles

Comments


Security Code