مدنی کلینک وروحانی علاج

بچّوں کی بیماریاں جانچنے کا طریقہ

* ڈاکٹر اُمِّ سارب عطّاریہ

ماہنامہ مارچ2021

کم عمر بچّوں کے معمولات اور عادات و اطوار بڑے بچّوں سے کافی مختلف ہوتے ہیں۔ کئی بار چھوٹے بچّوں کے مزاج اور معمولات میں کچھ ایسی تبدیلیاں آتی ہیں جن سے متعلق یہ طے کرنا مشکل ہوتا ہے کہ بچّہ بیمار ہے یا صرف اس کے مزاج میں کوئی معمولی تبدیلی آئی ہے۔ اس مضمون میں چھوٹے بچّوں کے بیمار ہونے کی کئی علامات ذکر کی گئی ہیں جبکہ بعض باتیں بڑے بچوں سے متعلق بھی مذکور ہیں۔ اگر آپ کے بچے میں یہ علامات پائی جائیں تو فوری طور پر اپنے مُعالج (Doctor) سے رابطہ فرمائیں۔

(1)ایسے چھوٹے بچّے جن کی عمر تین ماہ سے کم ہو ، انہیں بخار ہو جائے

(2)اگر بچّہ بِلاوقفہ روتا ہو

(3)اس میں توانائی کی کمی ہو

(4)اگر وہ جھک کر چلتا ہو یا پھر ٹانگوں میں ٹیڑھا پن محسوس ہوتا ہو

(5)اس کو کسی قسم کے دورے پڑتے ہوں  (اس کی بہت سی اقسام ہیں)مکمل بے ہوشی سے لے کر تھوڑی سی دیر کے لئے کوئی بھی کام کرتے ہوئے رُک جانا اور پھر وہی کام شروع کر دینا یہ بھی دورے کی ایک قسم ہے

(6)اگر بچے کے سَر کا درمیانی حصہ سُوج جاتا ہے

(7)اگر ایسالگے کہ بچہ درد میں مبتلا ہے

(8)اگر بچے کو سانس لینے میں دشواری ہے یا وہ ناک کے بجائے منہ سے سانس لیتا ہے اور سانس لینے میں آوازیں محسوس ہوتی ہیں

(9)آنکھوں میں ٹیڑھا پن اور ضعف نظری (Amblyopia) وغیرہ

(10)جسم پر دانے ، چھتے (Hives) ، نشانات کا ظاہر ہونا

(11)اگر بچّہ زرد ہونے لگے

(12)اگر وہ ماں کا دودھ پینے سے انکار کر دے

(13)اگر اسے کوئی چیز نگلنے میں دُشواری ہو

(14)اگر اُلٹی کرے یا بار بار پاخانے آئیں

(15)اس کے علاوہ بھوک نہ لگنا ، بہت زیادہ رونا ، گلا خراب رہنا اور کھانسی ہونا وغیرہ۔

بخار(Fever) : تین سال سے کم عمر بچّے میں بخار سنجیدہ انفیکشن کی نشاندہی کرتا ہے ، بخار اچھی چیز ہے کیونکہ یہ جسم میں موجود انفیکشن کی نشاندہی کر رہا ہوتا ہے یعنی جسم انفیکشن سے مقابلہ کر رہا ہوتا ہے تو بخار ہو جاتا ہے ، تھرما میٹر سے بچّے کا بخار چیک کرتے رہنا ضروری ہے۔

بخار کی وجوہات : بخار اس بات کی علامت ہے کہ آپ کے بچّے کا جسم کسی بیکٹیریا وائرس کے انفیکشن سے لڑ رہا ہے ، اس لئے جسم کا درجہ حرارت بڑھ رہا ہے کہ اب جسم کو اس حملے سے مقابلہ کرنے میں مشکل ہو رہی ہے *عام طور پر بخار عام بیماریوں جیسے زکام ، گلا خراب ہونے کی وجہ سے ہوتا ہے ، لیکن بعض اوقات کوئی خطرناک بیماری بھی اس کی وجہ ہو سکتی ہے *اس کے علاوہ گرمی ، تھکاوٹ اور لُو لگنے کی وجہ سے بھی بخار ہو سکتا ہے ، جس میں جسم میں پانی کی کمی ، کمزوری ، سَر درد اور سانس کا تیز چلنا بھی شامل ہے۔

بچّوں کے بخار میں احتیاط : نوزائیدہ بچّہ جو ایک مہینے سے کم عمر ہے ، اس کوخود   دوا   دینے سے گریز کریں اور فوراً ڈاکٹر کے پاس لے جائیں ، البتہ اس کو دودھ پلانا جاری رکھیں تاکہ بچے میں ڈی ہائیڈریشن یعنی پانی کی کمی کے اثرات ظاہر نہ ہوں اور اگر اس کے اثرات ظاہر ہوں تو فوراً ڈاکٹر سے رجوع کریں نیز نیم گرم پانی سے سفونج باتھ (Sponge Bath) بھی دے سکتی ہیں یعنی جسم کو گیلا رکھنا ہے تاکہ پانی بخارات بن کر جسم سے اُڑے تو جسم کو بھی ٹھنڈا ہونے میں مدد ملے۔

ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ* سندھ گورنمنٹ ہاسپٹل ، کراچی


Share

Articles

Comments


Security Code