بچوں میں نظر کی کمزوری

مَدَنی کلینک

بچّوں میں نظر کی کمزوری (Amblyopia in children)

* ڈاکٹر اُمِّ سارب عطّاریہ

ماہنامہ فیضانِ مدینہ جون 2022ء

 بچّوں میں نظر کی کمزوری بچّوں میں بینائی کی کمزوری کو ایمبلی اوپیا(Amblyopia) کہتے ہیں۔ جب دماغ پوری طرح بینائی کو آنکھ کی طرف منتقل نہیں کرتا تو ایمبلی اوپیا ہوجاتا ہے۔ یہ عام طور پر ایک آنکھ میں ہوتا ہے لیکن دونوں آنکھوں میں بھی ہو سکتا ہے۔ ایمبلی اوپیا کو سُست آنکھ یعنی Lazy eye بھی کہتے ہیں۔

دماغ اور آنکھیں قُوتِ بینائی کو پیدا کرنے کے لئے اکھٹے کام کرتے ہیں۔ لہٰذا کسی ایک آنکھ کی نظر کمزور ہونے کا مطلب یہ ہے کہ دماغ اور وہ آنکھ اچھی طرح اکھٹے کام نہیں کر رہے ، ایسی صورت میں دماغ کی توجہ دوسری آنکھ کی طرف زیادہ رہتی ہے اور اس اچھی آنکھ (Good eye) سے زیادہ اچّھا نظر آتا ہے کیونکہ دماغ کا اِرتکِاز (Focus) اسی کی طرف ہوتا ہے۔ اس طرح سُست آنکھ مزید سُست ہوتی رہتی ہے اور اس سے دُھندلا دکھائی دینے لگتا ہے۔

وجوہات(Causes) بینائی کی کمزوری کی مختلف وجوہات ہوسکتی ہیں ، ان میں سے 8 درج ذیل ہیں :

(1)آنکھ کا بھینگا پن (Strabismus)۔

(2)آنکھ کے عدسے کا دُھندلا پَن یعنی موتیا(Cataract)۔

(3)پیوٹے کا جھکاؤ (ptosis)۔

(4)وقت سے پہلے پیدائش (Premature birth)۔

(5) بھینگے پَن یا نظر کی کمزوری کا موروثی ہونا۔

(6)آنکھوں کا تِرچھا پن (Astigmatism)۔

(7)کوئی بھی ایسی بیماری جس میں آنکھوں پر اثر پڑے۔

(8)نظر کی اضطراری خرابی (Refractive error)۔

زیادہ خطرے والی عمر نو سال سے کم عمر کے بچّے ہائی رسک ہوتے ہیں ، بچّہ جتنا چھوٹا ہوگا ، خطرہ اتنا ہی زیادہ ہوگا کیونکہ اس عمر میں بچّوں کی بینائی بن رہی ہوتی ہے لہٰذا بچپن میں جتنی جلدی ایمبلی اوپیا کی تشخیص (Diagnose) ہوجائے بہتری کے امکانات  اتنے ہی زیادہ ہوتے ہیں۔ مشکل اس وقت ہوتی  ہے جب بچّے کی آنکھوں میں بظاہر کوئی مسئلہ دکھائی نہ دے اور وہ بالکل دُرست ہوں کیونکہ عام طور پر ایسے بچوں کی نظر کی کمزوری یا خرابی کی طرف ذہن ہی نہیں جاتا لہٰذا ڈاکٹر کی طرف رجوع بھی نہیں کیا جاتا۔

ایمبلی اوپیا کا علاج(Treatment of Amblyopia) آنکھوں کا معاملہ نہایت حسّاس ہوتا ہے اور بچّوں میں ایمبلی اوپیا کی نوعیت بھی ایک دوسرے سے کافی مختلف ہوتی ہے لہٰذا اس معاملے میں ماہر ڈاکٹر ہی سے رجوع کرنا چاہئے تاکہ وہ بچّے کی عمر اور ایمبلی اوپیا کے اسباب پر غور کرکے بہترین علاج تجویز کرے۔ البتہ اس کے دو طریقۂ علاج درج ذیل ہیں :

(1)نظر کا چشمہ(Eyesight glasses) : نظر کو اچھا کرنے کے لئے چشمے کی ضرورت ہو سکتی ہے۔ چشمے سے دونوں آنکھوں کا فوکس صحیح ہو جاتا ہے اور ایک ساتھ کام کرنے میں مدد ملتی ہے ، لہٰذا جس بچّے کے لئے ڈاکٹر نظر کا چشمہ تجویز کرے اس بچّے کو جاگتی حالت میں ہر وقت چشمہ پہننا ضروری ہے۔

(2)پیچنگ(Patching) : یہ ایسا طریقۂ علاج ہے جس میں بہتری (Improvement) کے امکانات زیادہ ہیں خاص طور پر اگر بچّے کا چھوٹی عمر میں ہی علاج شروع ہوجائے۔

اس طریقۂ علاج میں مضبوط آنکھ کی Vision (یعنی بصارت) کو بلاک کر دیا جاتا ہے تاکہ سُست آنکھ زیادہ کام کرے اور اس کی Visionبھی مضبوط ہو۔

آئی پیچ (Eye patch) ایک طرح کا پردہ ہوتا ہے جو کہ بچے کی اچھی نظر والی آنکھ (Good eye) پر لگاکر اسے ڈھک دیا جاتا ہے اس کا دورانیہ عمر کے حساب سے ہے ، اگر بچہ 4 سال کا ہے تو  4 گھنٹے ، 5 سال کا ہے تو دن میں پانچ گھنٹے اور اسی طرح بچّہ جتنا بڑا ہوجائے ، پیچنگ کا دورانیہ بھی اتنا ہی بڑھتا جاتا ہے ، پیچنگ کے دوران بچّوں سے آنکھوں کے استعمال والے کام کروائے جائیں جیساکہ لکھنا ، پڑھناوغیرہ۔

اس طریقۂ علاج کے دوران بچّے کو وقتاً فوقتاً ڈاکٹر کے پاس چیک اپ کے لئے لے جانا ضروری ہے تاکہ وہ بتا سکے کہ کتنے عرصے تک بچے کو پیچ کی ضرورت ہے کیونکہ نظر میں بہتری آنے کی صورت میں پیچنگ کا دورانیہ کم کرکے آہستہ آہستہ بند کیا جاتا ہے۔

آئی پیچنگ کے دوران بچّے کو آنکھ کا چشمہ لگا ہوا ہونا بھی ضروری ہےتاکہ آنکھ اور دماغ کا مرکزِ توجہ ایک ہی امیج (Image) ہو۔

ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

* سندھ گورنمنٹ ہاسپٹل ، کراچی


Share

Articles

Comments


Security Code