اولاد کو صدقۂ جاریہ بنائیے

اسلام اور عورت

اولاد كو صدقہ جاریہ بنائیے

* اُمِّ میلاد عطّاریہ

ماہنامہ جون 2021

 ایک شخص نے خواب میں دیکھا کہ مُردے قبروں سے نکل کر زمین سے کوئی چیز سمیٹ رہے ہیں ، لیکن ایک شخص نہایت اطمینان سے بیٹھا ہوا ہے ، اس سے پوچھا : یہ لوگ کیا چُن رہے ہیں؟ اس نے جواب دیا کہ زندہ لوگوں کے صدقہ ، دُعا یا دُرُود وغیرہ کی برکات سمیٹ رہے ہیں۔ اس سے پوچھا : تم کیوں نہیں چُنتے؟ جواب دیا : میرا ایک بیٹا حافظِ قراٰن ہے وہ روزانہ ایک قراٰنِ پاک پڑھ کر مجھے بخشتا (یعنی ایصالِ ثواب کرتا) ہے۔ کچھ عرصے بعد اس نے خواب میں اسی قبرستان کے مُردوں کو دیکھا ، اس مرتبہ وہ شخص بھی چننے میں مصروف تھا کہ جس کا بیٹا اسے قراٰنِ پاک پڑھ کر ایصالِ ثواب کرتا تھا ، صبح تحقیق کی تو معلوم ہوا اس بیٹے کا انتقال ہوچکا ہے۔ (روض الریاحین ، ص177ملخصاً)

پیاری اسلامی بہنو! موت ہر کسی کو آنی ہے اور جب یہ آتی ہے تو نیکیاں کرنے ، ثواب پانے کے دروازے بھی بند کردیتی ہے ، تین چیزیں ایسی ہیں کہ مرنے کے بعد بھی کام آتی ہیں جیسا کہ اللہ  کے پیارے نبی  صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم  نے ارشاد فرمایا : جب انسان مَر جاتا ہے تو تین اعمال کے علاوہ اس کے عمل مُنقَطع ہو جاتے ہیں۔ (1)صدقۂ جاریہ (2)وہ علم جس سے نفع اٹھایا جاتا ہو (3)نیک اولاد جو اس کے لئے دُعا کرے۔ (مسلم ، ص 684 ، حدیث : 4223)

مَرنے کے بعد حشر تک کا عرصہ ہمیں قبر ہی میں گزارنا ہے ، ناجانے قبر میں کس کا کیا حال ہوگا؟ البتہ جن خوش نصیبوں نے خود بھی دنیا میں نیک عمل کئے ہوں گے اور مَرنے کے بعد ان کے پیچھے ایصالِ ثواب کرنے والے بھی ہوں گے تو انہیں قبر میں اللہ کی رحمت سے راحت ملے گی۔ آج کل معاشرے کے حالات کچھ اس طرح کے ہیں کہ زندہ ہوتے ہوئے بھی لوگ ایک دوسرے کا ساتھ نہیں دیتے تو مَرنے کے بعد کون ہمارے لئے ایصالِ ثواب کا اہتمام کرے گا ، وہ لوگ بہت خوش نصیب ہوتے ہیں جنہیں مَرنے کے بعد ایصالِ ثواب کیا جاتا رہتا ہے۔ اس لئے ہمیں چاہئے کہ صدقۂ جاریہ اور علمِ نافع کا سامان کرنے کے ساتھ ساتھ اپنی اولاد کونیک رستے پر لگا کر دنیا سے جائیں۔ اگر ہم اپنی اولاد کو نیک بناکر دنیا سے جائیں گی تووہ ہمارے لئے صدقۂ جاریہ بَن جائے گی ، جو بھی نیک عمل کرے گی اس کا ثواب ہمیں بھی ملتا رہے گا۔

امیرِ اہلِ سنّت حضرت علّامہ مولاناابو بلال محمد الیاس عطّاؔر قادری  دامت بَرَکَاتُہمُ العالیہ  فرماتے ہیں : نیک اولاد صدقۂ جاریہ ہوتی ہے اور ان کی دعاؤں کے طفیل فوت شدہ والدین کے لئے آسانیاں ہوجاتی ہیں۔ اولاد کو نیک بنانے کے لئے دعوتِ اسلامی کا دینی ماحول ایک بہترین ذریعہ ہے۔ (فیضانِ سنّت ، 1 / 357)

پیاری اسلامی بہنو!ہماری اولاد ہمارا سرمایہ ہے مگر ہم اس کی تربیت کے حوالے سے کمزور ہیں ، ہماری اولاد کو برائیوں کی دیمک لگتی جارہی ہے ، اگر ہم نے انہیں اللہ پاک کی نافرمانی اور جہنّم سے بچانا ہے تو سب سے پہلے انہیں قراٰنِ کریم کی تعلیم دیں اور دین کی ضروری باتیں سکھائیں۔ جو والدین اپنے بچّوں کو اسلام کی بنیادی باتیں نہیں سکھاتے ان کے لئے لمحۂ فکریہ ہے۔ ان کی دنیاکی فکر کرنے والے والدین اپنی آخرت کی فکر کریں کہ اس وقت کیا ہوگا جب ہم دنیا سے چلے جائیں گے! ابھی تو آپ اپنا کام خود کرلیتے ہیں جس وقت آپ کوقبر میں نیکیوں کی ضرورت ہوگی بچّے کو اس وقت کے لئے تیار کریں ، نیک اولاد کا فائدہ ہمیں دنیا میں بھی ہے اور آخرت میں بھی۔ نیک اولاد قبر میں راحت پہنچاتی ہے جبکہ نافرمان اولاد دنیا میں امتحان اور آخرت میں باعثِ شرمندگی بن جاتی ہے۔ اس لئے کوشش کریں کہ مرنے سے پہلے اپنی اولاد کو نیک بنائیں تاکہ وہ آپ کےلئے دُعا کرے اور صدقۂ جاریہ بن جائے۔

یا اللہ ! ہم دنیا سے جانے سے پہلے پہلے اپنی اولاد کو نیک بنانے میں کامیاب ہوجائیں۔

اٰمِیْن بِجَاہِ النّبیِّ الْاَمِیْن  صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم

ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

* نگران عالمی مجلس مشاورت (دعوتِ اسلامی ) اسلامی بہن


Share

Articles

Comments


Security Code