انبیائے کرام عَلَیْہِمُ السَّلَام  کے بارے میں عقائد

انبیا عَلَیْہِمُ السَّلَام  وہ انسان ہیں جن کے پاس اللہ تعالیٰ  کی طرف سے وحی آتی ہےاور اُنہیں اللہ تعالیٰ مخلوق کی ہدایت اور رہنمائی کے لئے بھیجتا ہے۔(1) ان میں سے جونئی شریعت لائے انہیں رسول کہتے ہیں۔(2) دنیا میں سب سے پہلے انسان اورنبی حضرت آدم عَلَیْہِ السَّلَام ہیں،آپ سے ہی انسانی نسل چلی، اسی وجہ سےآپ عَلَیْہِ السَّلَام   کو’’اَبُو الۡبَشَر ‘‘(انسانوں کا باپ) کہتے ہیں۔(3) ٭انبیائے کرام سب انسان تھے اور مرد، نہ کوئی جن نبی ہوا نہ عورت۔(4) ٭انبیائےکرام شرک وکفر بلکہ ہرقسم کے گناہ اور ہر ایسےعیب سے پاک ہوتے ہیں جو مخلوق کےلئےباعثِ نفرت ہو۔(5) ٭اللہ تعالیٰ انہیں عقلِ کامل عطا فرماتا ہے،دنیا  کا  بڑے سے بڑا عقل مند ان کی عقل کے کروڑویں درجہ تک بھی نہیں پہنچ سکتا۔(6)٭ نُبُوَّتاللہ تعالیٰ کا فضل ہے،کوئی شخص عبادت وغیرہ کے ذریعے اسے حاصل نہیں کرسکتا۔(7) ٭ اللہ تعالیٰ  انبیائے کرام کو مُعجِزات عطا فرماتا ہے جو اُن  کی نبوت کی دلیل ہوتے ہیں۔ (8)٭اورانہیں غیب پرمُطَّلِع فرماتا ہے۔(9) ٭انبیائے کرام تمام مخلوق سےافضل ہیں۔(10) ان کی تعظیم و توقیر فرض(11) اور ان کی ادنیٰ  توہین یا تکذیب(انکارکرنا) کفر ہے۔(12) ٭اللہ تعالیٰ نے حضرت آدم عَلَیْہ السَّلَام سے لے کر ہمارے نبی صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم تک بےشمار  نبی اور رسول بھیجے، ان کی صحیح تعداد  وہی جانتا ہے کیونکہ اس بارے میں مختلف روایتیں ہیںلہٰذا یہ اعتقاد رکھنا چاہیے کہ اللہ تعالیٰ کے ہر نبی پر ہمارا  ایمان ہے۔(13) کہنا ہی ہو تو یوں کہا جائے:کم و بیش ایک لاکھ چوبیس ہزار انبیائے کرام۔ ٭بعض انبیائے کرام عَلَیْہِمُ السَّلَامرتبے میں بعض سے اعلیٰ ہیں اورسب سے بڑا  رُتبہ ہمارے آقاومولیٰ سیّدالانبیامحمدمصطفےٰ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کاہے۔(14) ٭ انبیا عَلَیْہِمُ السَّلَام اپنی قبروں میں اُسی طرح زندہ ہیں جیسے دنیا میں تھے، کھاتے پیتے ہیں،(15)جہاں چاہیں آتے جاتے ہیں، تصدیقِ وعدۂ الٰہیہ(یعنی اللہ تعالیٰ نے و عدہ فرمایاہے کہ ہر ذی روح کوموت کا مزاچکھنا ہے اس)کےلئے ایک آن کو اُن پر موت طاری ہوئی،پھر بدستور زندہ ہوگئے،اُن کی حیات، حیاتِ شہدا سے بہت ارفع و اعلیٰ ہے۔(16)

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

(1) (شرح المقاصد،3،268) (2) (المسامرۃ، ص231) (3) (روح المعانی،ج4،ص531) (4) (تفسیرقرطبی،ج5، ص193) (5) (المسامرۃ، ص226،227) (6) )المسامرۃ، ص226( (7) (الیواقیت والجواہر، ص224) (8) (شرح عقائد نسفیہ، ص298) (9) (تفسیر خازن،ج1، ص196) (10) (تفسیرخازن،ج 2، ص33) (11) (جواہر البحار،ج3، ص260) (12) (تفسیر روح البیان،ج3، ص394) (13) (المسامرۃ ، ص225) (14) (تفسیر کبیر،ج2، ص521) (15) (ابن ماجہ،ج2، ص291،حدیث:1637) (16)(تکمیل الایمان، ص122)


Share

Articles

Comments


Security Code