کتے کے کاٹنے کی صورت میں

کتے کے کاٹنے سے ایک بیماری پیدا ہوتی ہے جسے ”ریبیز“ (Rabies) یعنی ”باؤلا پن“ کہتے ہیں جو کہ جان لیوا ثابت ہوسکتی ہے یہ بیماری ہر کتے کے کاٹنے سے نہیں صرف اُس کتے کے کاٹنے سے  ہوتی ہے جس میں ریبیز وائرس ہوتا ہے بلکہ دیگر جانوروں جیسے بندر، لومڑی، نیولا، بھیڑیا، بلی، خرگوش اور چمگادڑ وغیرہ کے کاٹنے سے بھی ہو سکتی ہے۔

علامات: ابتداءً طبیعت گری  گری سی محسوس ہونا، سر درد اور ہلکا بخار ہونا، متأثرہ جگہ پر سنسناہٹ ہونا، ذرا سی بات پر بےقابو ہونا، پانی سے خوف آنا، جسم کے اَعْضا  کی حرکت میں دُشواری آنا، ذہنی انتشار ہونا اور ہوش کھونا۔

علاج میں احتیاط: ایسے مریض کے لُعاب، آنسو، قَے اور پیشاب میں بیماری کے وائرس پائے جاسکتے ہیں اس لئے مریض کا علاج کرنے والے مریض کے پاس جاتے وقت دستانے اور ماسک (Mask) پہن کر جائیں۔ خصوصاً جن لوگوں کی جِلد پر کسی قسم کا زخم ہو ان لوگوں کو ایسے مریض کے قریب بھی نہیں جانا  چاہئے۔

کتے کے کاٹنے کے بعد کی ابتدائی طبّی امداد: جہاں کتے نے کاٹا ہے فوراً اُس زخم اور خراشوں کو صابن اور پانی کے ساتھ کم از کم پندرہ منٹ تک دھوتے رہئے اگر صابن میسر نہ ہو تو ٹونٹی/ نل وغیرہ کے نیچے زخم کو رکھیں اس طرح بہت حد تک زخم کے اوپر کے وائرس بہہ جائیں گے زخم کو اچھی طرح دھونے کے بعد اسپرٹ (Sprit) یا پایوڈین (Pyodine) سے اچھی طرح صاف کردیں۔ زخم اگر بڑا ہو تو اسے فوراً ٹانکے (Stitches) نہیں لگوانا چاہئیں ورنہ اس طرح وائرس مزید گہرائی تک چلے جانے کا خطرہ ہے۔ اگر ٹانکے لگانے کی بہت ہی زیادہ ضرورت ہو تو 24 سے 48 گھنٹے تک انتظار کریں۔ تاہم اس حوالے سے حتمی رائے ایک ماہر (Qualified) ڈاکٹر ہی دے سکتا ہے البتہ کتے کے کاٹنے کے بعد اس کی ویکسین (Vaccine) لازمی لگوانی چاہئے۔


Share

Articles

Comments


Security Code