میرا مولا،میرا مولا/آنکھوں کا تارا نام محمد/ہونائبِ سرور دوعالم امام اعظم ابوحنیفہ

حمد/ مناجات

سب کا پیدا کرنے والا میرا مولا میرا مولا

سب کا پیدا کرنے والا، میرا مولا میرا مولا

سب سے افضل سب سے اعلیٰ، میرا مولا میرا مولا

جَگ کا خالق سب کا مالک، وہ ہی باقی، باقی ہالِک

سچا مالک سچا آقا، میرا مولا میرا مولا

سب کو وہ ہی دے ہے روزی،  نِعمت اُس کی دولت اُس کی

رازِق داتا پالَن ہارا، میرا مولا میرا مولا

ہم سب اُس کے عاجِز بندے،  وہ ہی پالے وہ ہی مارے

خوبی والا سب سے نِیارا، میرا مولا میرا مولا

اَوّل آخِر غائب حاضر، اُس کو روشن اُس پہ ظاہر

عالِم دانا واقِف کُل کا، میرا مولا میرا مولا

عِزّت والا، حِکمت والا، نِعمت والا، رحمت والا

میرا پیارا میرا آقا، میرا مولا میرا مولا

طاعت سجدہ اُس کا حق ہے،  اُس کو پوجو وہ ہی رب ہے

اللہ اللہ اللہ اللہ، میرا مولا میرا مولا([1])

(کتاب العقائد، ص13 از صدر الافاضل مفتی سید محمد نعیم الدین مرادآبادی رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ)




[1] ہالِک:ہلاک ہونے والا۔پالَن ہارا:پالنے والا۔نِیارا:نرالا۔


Share

میرا مولا،میرا مولا/آنکھوں کا تارا نام محمد/ہونائبِ سرور دوعالم امام اعظم ابوحنیفہ

نعت/ اِستِغَاثَہ

آنکھوں کا تارا نامِ محمد

آنکھوں کا تارا نامِ محمد

دل کا اُجالا نامِ محمد

اللہُ اَکْبَر ربُّ العُلا نے

ہر شے پہ لکھا نامِ محمد

رکھو لحد میں جس دَم عزیزو

مجھ کو سُنانا نامِ محمد

روزِ قِیامت میزان و پُل پر

دے گا سہارا نامِ محمد

پُوچھے گا مولیٰ لایا ہے کیا کیا

میں یہ کہوں گا نامِ محمد

اپنے رَضَا کے قُربان جاؤں

جس نے سِکھایا نامِ محمد

اپنے جمیلِ رَضَوی کے دل میں

آجا سَما جا نامِ محمد

(قبالَۂ بخشش،ص73 از مداح الحبیب محمد جمیل الرحمن خان عَلَیْہِ رَحْمَۃُ الرَّحْمٰن)


Share

میرا مولا،میرا مولا/آنکھوں کا تارا نام محمد/ہونائبِ سرور دوعالم امام اعظم ابوحنیفہ

مَنْقَبَت

ہو نائبِ سرورِ دوعالم، امامِ اعظم ابوحنیفہ

ہو نائبِ سرورِ دوعالم، امامِ اعظم ابوحنیفہ

سِراجِ اُمّت فَقیہِ اَفْخَم، امامِ اعظم ابوحنیفہ

ہے نام نعمانِ ابنِ ثابت، ابوحنیفہ ہے ان کی کُنیت

پکارتا ہے یہ کہہ کے عالَم، امامِ اعظم ابوحنیفہ

حسد کی بیماری بڑھ چلی ہے، لڑائی آپس میں ٹھن گئی ہے

شہا مسلمان ہوں مُنظَّم، امامِ اعظم ابوحنیفہ

عطا ہو خوفِ خدا خُدارا، دو اُلفتِ مُصطفٰے خُدارا

کروں عمل سنتوں پہ ہر دَم، امامِ اعظم ابوحنیفہ

تمہارے دربار کا گَدا ہوں،میں سائلِ عشقِ مصطفٰے ہوں

کرم پئے شاہِ غوثِ اعظم، امامِ اعظم ابوحنیفہ

مروں شہا زیرِ گنْبد، ہو مدفن آقا بقیعِ غَرقَد

کرم برائے رسولِ اکرم، امامِ اعظم ابوحنیفہ

جگر بھی زخمی ہے دل بھی گھائل، ہزار فکریں ہیں سو مسائل

دُکھوں کا عطّار کو دو مَرہم، امامِ اعظم ابوحنیفہ

(وسائلِ بخشش،ص573از شیخ طریقت  امیر اہلِ سنّت دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ)


Share

Articles

Comments


Security Code