یا الٰہی ہر جگہ تیری عطا کا ساتھ ہو/ اُن کے مہک نے دل کے غُنچے کِھلادیئے ہیں/ تُونے باطل کو مٹایا اے امام احمد رضا

حمد /مناجات

یا الٰہی ہر جگہ تیری عطا کا ساتھ ہو

یا الٰہی ہر جگہ تیری عطا کا ساتھ ہو

جب پڑے مشکل شہِ مشکل کُشا کا ساتھ ہو

یا الٰہی بُھول جاؤں نزْع کی تکلیف کو

شادیِ دیدارِ حسنِ مصطفٰے کا ساتھ ہو

یا الٰہی جب زبانیں باہر آئیں پیاس سے

صاحبِ کوثر شہِ جُود و عطا کا ساتھ ہو

یا الٰہی گرمیِ محشر سے جب بھڑکیں بدن

دامنِ محبوب کی ٹھنڈی ہوا کا ساتھ ہو

یا الٰہی نامۂ اعمال جب کُھلنے لگیں

عیب پوشِ خلق ستّارِ خطا کا ساتھ ہو

یا الٰہی رنگ لائیں جب مِری بے باکیاں

اُن کی نیچی نیچی نظروں کی حیا کا ساتھ ہو

یا الٰہی جب رضؔاخوابِ گِراں سے سر اٹھائے

دولتِ بیدارِ عشقِ مصطفٰے کا ساتھ ہو

حدائق بخشش،ص132

از امامِ اہلِ سنت امام احمد رضا خان  عَلَیْہِ رَحمَۃُ الرَّحْمٰن

 


 

 


Share

یا الٰہی ہر جگہ تیری عطا کا ساتھ ہو/ اُن کے مہک نے دل کے غُنچے کِھلادیئے ہیں/ تُونے باطل کو مٹایا اے امام احمد رضا

اُن کے مہک نے دل کے غُنچے کِھلادیئے ہیں

اُن کے مہک نے دل کے غُنچے کِھلادیئے ہیں

جس راہ چل گئے ہیں کُوچے بسا دیے ہیں

جب آگئی ہیں جوشِ رحمت پہ  اُن کی آنکھیں

جلتے بجھادیے ہیں روتے ہنسا دیے ہیں

ان کے نثار کوئی کیسے ہی رنج میں ہو

جب یاد آگئے ہیں سب غم بھلا دیے ہیں

ہم سے فقیر بھی اب پھیری کو اُٹھتے ہوں گے

اب تو غنی کے در پر بستر جمادیے ہیں

اللہ کیا جہنّم اب بھی نہ سَرد ہوگا

رو رو کے مصطفٰے نے دریا بہادیے ہیں

میرے کریم سے گر قطرہ کسی نے مانگا

دریا بہادیے ہیں دُر بے بہا دیے ہیں

مُلکِ سُخن کی شاہی تم کو رضؔا مُسَلَّم

جس سَمْت آگئے ہو سِکّے بِٹھادیے ہیں

حدائق بخشش،ص101

از امامِ اہلِ سنت امام احمد رضا خان  عَلَیْہِ رَحمَۃُ الرَّحْمٰن

نعت/استغاثہ


 

 


Share

یا الٰہی ہر جگہ تیری عطا کا ساتھ ہو/ اُن کے مہک نے دل کے غُنچے کِھلادیئے ہیں/ تُونے باطل کو مٹایا اے امام احمد رضا

تُونے باطل کو مٹایا اے امام احمد رضا

تُونے باطل کو مٹایا اے امام احمد رضا

دین کا ڈنکا بجایا  اے امام احمد رضا

زور باطِل کا ،ضَلالت کا تھا جس دم ہِند میں

تُو مجدِّد بن کے آیا اے امام احمد رضا

تُونے باطل کو مِٹاکر دین کو بخشی جِلا

سنّتوں کو پھر جِلایا  اے امام احمد رضا

اے امامِ اہلِ سنّت نائبِ شاہِ اُمَم

کیجئے ہم پر بھی سایہ اے امام احمد رضا

عِلْم کا چَشمہ ہوا ہے مَوجزَن تحریر میں

جب قلم تُونے اٹھایا اے امام احمد رضا

حَشْر تک جاری رہے گا فیض مُرشِد آپ کا

فیض کا دریا بہایا اے امام احمد رضا

ہے بدرگاہِ خدا عطّؔارِ عاجِز کی دعا

تجھ پہ ہو رَحْمت کا سایہ اے امام احمد رضا

وسائلِ بخشش مُرَمَّم،ص525

از شیخِ طریقت امیرِ اہلِ سنت  دَامَتْ بَرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ

منقبت


Share

Articles

Comments


Security Code