کدّو شریف

رسول اللہ کی غذائیں

کدّو شریف

*مولانا حامد سراج عطاری مدنی

ماہنامہ فیضانِ مدینہ جون2023

اللہ کے پیارے رسول صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی پسندیدہ غذاؤں میں سے ایک ”کدو شریف“ بھی ہے۔ عربی میں اسے ”دُبّاء“ یا ”قَرْعٌ“ہندی میں اسے ” کاسی پھل“ جبکہ اردو میں اسے کَدُّو اور لَوکی کے نام سے پکارتے ہیں۔ اس میں باہمی تقسیم یوں ہے کہ گول اور میٹھے کدو کو کاسی پھل کہا جاتا ہے ، جبکہ اس کی لمبی والی قسم کو لوکی اور کدو کہا جاتا ہے۔  )[1](کدو کا قراٰنِ کریم میں بھی ذکر ملتا ہے۔ چنانچہ اللہ پاک کے پیارے نبی حضرت یونس علیہ السّلام جس جگہ مچھلی کے پیٹ سے باہر تشریف لائے وہاں کوئی سایہ نہیں تھا ، پھر مچھلی کے پیٹ میں رہنے کی وجہ سے آپ ایسے کمزور ، دبلے پتلے اور نازک ہوگئے تھے جیسے بچہ پیدائش کے وقت ہوتا ہے۔)[2](اللہ پاک نے ان پر سایہ کرنے اور انہیں مکھیوں سے محفوظ رکھنے کے لئے کدو کا پیڑ پیدا فرمایا۔ ویسے تو کدو کی بیل ہوتی ہے جو زمین پر پھیلتی ہے مگر یہ حضرت یونس علیہ السّلام کا معجزہ تھا کہ وہاں یہی کدو کا درخت قد والے درختوں کی طرح شاخ رکھتا تھا اور اس کے بڑے بڑے پتّوں کے سایہ میں آپ آرام کرتے تھے۔)[3]( اسی واقعے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے قراٰنِ پاک میں ارشاد ہوتا ہے :  ( وَاَنْۢبَتْنَا عَلَیْهِ شَجَرَةً مِّنْ یَّقْطِیْنٍۚ ( ۱۴۶ )  ) ترجَمۂ کنز الایمان : اور ہم نے اس پر کدو کا پیڑ اگایا۔ یَقْطِیْن ایسی بوٹی ہے جس کا تنا نہیں ہوتا ، زمین پر پھیلتی اور کھلتی ہے۔ جمہور مفسرین کے نزدیک یہ کدو کا پودا تھا ، اس کا فائدہ یہ ہے کہ اس کے پاس مکھیاں جمع نہیں ہوتیں اور یہ تمام پودوں سے جلدی اُگتا ہے اور بہت جلدی پودا بن کر پھیل جاتا ہے۔)[4]( (اس آیت کی مزید وضاحت کے لئے یہاں کلک کریں)

کدو سے متعلق احادیثِ کریمہ

کئی احادیثِ طیبہ میں کدو کا تذکرہ ملتا ہے۔ چند احادیث ملاحظہ فرمائیں !

 ( 1 ) حضرت انس رضی اللہ عنہ بیان فرماتے ہیں کہ ایک درزی نے آپ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کو کھانے پر بلایا۔ میں بھی حضور صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کے ساتھ گیا ، جوکی روٹی اور شوربا حضور صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کے سامنے لایا گیا جس میں کدو اور خشک کیا ہوا نمکین گوشت تھا ، کھانے کے دوران میں نے حضور صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کو دیکھا کہ پیالے کے کناروں سے کدو کی قاشیں تلاش کررہے ہیں ، اسی لئے میں اس دن سے کدو پسند کرنے لگا۔)[5](

 ( 2 ) حکیم بن جابر اپنے والد گرامی جابر بن عبد اللہ سے روایت کرتے ہیں کہ میں نبیِّ کریم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی خدمت میں حاضر ہوا ، آپ کے پاس کدو رکھا ہوا تھا ، میں نے عرض کی : یہ کیا چیز ہے ؟ آپ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا کہ یہ کدو ہے ہم اسے بہت کھاتے ہیں۔)[6](

 ( 3 ) ایک مرتبہ کسی نے عرض کی : یارسول اللہ ! صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم آپ کدو شریف بہت پسند فرماتے ہیں ، رسولِ کریم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا : ہاں ، یہ میرے بھائی حضرت یونس علیہ السّلام کا درخت ہے۔)[7](

واقعات و اقوالِ صحابہ و بزرگانِ دین

 ( 1 ) حضرت ثابت رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں : میں نے حضرت انس رضی اللہ عنہ کو فرماتے ہوئے سنا : اگر کدّو شریف دست یاب ہوجاتا تو میرے کھانے میں وہ ضرور شامل ہوتا۔  )[8](

  ( 2 ) حضرت ابو طالوت رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں : میں حضرت انس رضی اللہ عنہ کے پاس حاضر ہوا ، وہ کدو کھا رہے تھے اور فرما رہے تھے : تیری کیا شان ہے ! تو مجھے کس قدر محبوب ہے اور یہ محبت صرف اس لئے ہے کہ رسولِ اکرم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم تجھے محبوب رکھا کرتے تھے۔)[9](

  ( 3 ) حضرت فقیہ ابو لیث سمرقندی رحمۃُ اللہ علیہ فرماتے ہیں : کدو شریف کھانے سے حافظہ قوی ہوتا ہے۔  )[10](

یہ جَلد ہضم ہونے والی غذاؤں میں سے ہے ساتھ ہی دوسری غذاؤں کو جَلد ہضم کرنے میں مددگار بھی۔ اس کو کئی طریقوں سے پکایا اور استعمال کیا جاتا ہے ، اس کی ترکاری ، رائتہ ، حلوہ اور مُربّہ بہت مقبول اور مرغوب ہیں۔ یہ توانائی بخشنے والی ایک بہترین سبزی بھی ہے۔

کدو کے طِبّی فوائد

قدرت نے تقریباً تمام سبزیوں اور پھلوں میں انسانی جسم کی ضروریات اورعلاج کے انمول خزانے چھپا رکھے ہیں۔ کدو بھی ان ہی سبزیوں میں سے ہے جو صحت بخش اجزا سے مالا مال ہیں۔ طبی ماہرین نے اس کے کثیر فوائد بیان کئے ہیں ، چند فوائد ملاحظہ فرمائیں : * کدو میں موجود قدرتی وٹامن سی ، سوڈیم ، پوٹاشیم اور فولاد نہ صرف طاقت بخش ثابت ہوتے ہیں ، بلکہ اس کا روزانہ استعمال پیٹ کے مختلف اَمراض کے خلاف مُؤثّر حفاظت بھی فراہم کرتا ہے * کدو میں پائے جانے والے اَجزا کی تاثیر قدرتی طور پر ٹھنڈی ہوتی ہے جو گرمی کا اثر کم کرنے کے ساتھ ساتھ تھکن کا احساس بھی گھٹا دیتی ہے * لوکی کھانے سے خوب بھوک لگتی ہے اور کمزوری دور ہوتی ہے * قبض کے مریضوں کے لئے لوکی بہت فائدہ مند ہے * کدو جگر کے درد کو دور کرنے میں مفید ہے * پیشاب کے امراض ، معدے کے امراض اور یرقان کے مرض میں بہت فائدہ دیتا ہے * اس کے بیجوں کا تیل دردِ سر اور سر کے بالوں کے لئے بہت مفید ہے اور نیند لاتا ہے۔)[11](  * ہلکی آنچ پر پکائے ہوئے کدّوکے سالن میں فولاد ، کیلشیم ، پوٹاشیم ، وٹامن اے ، وٹامن بی اور معدنی و روغنی نمکیات وافر مقدار میں پائے جاتے ہیں * کدّو معدے کی تیزابیت اور جلن میں بہت مفید ہے * گرم طبیعت اور محنت ومشقت کرنے والے افراد کے لئے کدّواور چنے کی دال کا پکوان قُوّت بخش غذا ہے * کدّو ہرقسم کے دِماغی ورم  ( سُوجن )  کو دُور کرتا ہے * کدّوکا گُودا بچھو کے ڈَنگ پر لیپ کرنے اور اس کا رس مریض کو پلانے سے زہر کا اثر زائل ہوجاتا  ہے * کدّو کا گُودا باریک پیس کر پیشانی پر لیپنے سے سرکا درد جاتا رہتا ہے * کدّوکا پانی پینا پیشاب کی بندش اور جلن میں مفید ہے۔)[12](

ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

* فارغ التحصیل جامعۃ المدینہ شعبہ سیرتِ مصطفےٰ المدینۃ العلمیہ ( Islamic Research Center )کراچی



[1] خزائن الادویہ ، 3 / 295 ، 300

[2] روح البیان ، الصّٰٓفّٰت ، تحت الآیۃ : 145 ، 7 / 488

[3] روح البیان ، الصّٰٓفّٰت ، تحت الآیۃ : 146 ، 7 / 489

[4] تفسیرِ مظہری ، الصّٰٓفّٰت ، تحت الآیۃ : 146و تفسیر مدارک التنزیل ، الصّٰٓفّٰت ، تحت الآیۃ : 146

[5] بخاری ، 2 / 17 ، حدیث : 2092

[6] ابن ماجہ ، 4 / 28 ، حدیث : 3304

[7] بیضاوی ، الصّٰٓفّٰت ، تحت الآیۃ : 146 ، 5 / 27

[8] مسلم ، ص870 ، حدیث : 5326ملخصاً

[9] ترمذی ، 3 / 336 ، حدیث : 1856

[10] بستان العارفین ، ص91

[11] صراط الجنان ، 8 / 351

[12] فیضانِ طب نبوی ، ص260 ، پھولوں ، پھلوں اور سبزیوں سے علاج ، ص383


Share

Articles

Comments


Security Code