اچھے اچھے کام

آؤ بچّو حدیث ِرسول سنتے ہیں

اچھے اچھے کام

* مولانا محمد جاوید عطاری مدنی

ماہنامہ اپریل 2021

اللہ پاک کے آخری نبی مکی مدنی مصطفےٰ  صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم  نے فرمایا : اَلدِّينُ النَّصِيحَةُ یعنی دین خیرخواہی کانام ہے۔    (مسلم ، ص51 ، حدیث : 196)

پیارے بچّو! ہمارا پیارا دین ہمیں اچّھے کام کرنے کا حکم دیتا ہےاوربُرے کاموں سے منع کرتا ہے۔ لوگوں کے ساتھ ہمدردی کرنا ، بھلائی چاہنا ، لوگوں کے لئے اچّھے اچّھے کام کرنا ، بڑوں کا احترام کرنا ہمارے اسلام کا درس ہے۔

سمجھ دار بچّے بھی اپنے بہن بھائیوں ، دوستوں اور اپنے ساتھ رہنے والوں سے خیر خواہی کر سکتے ہیں   مثلاً  کسی نابینا ، معذور یا بوڑھے شخص کا ہاتھ پکڑکر  سڑک پار کروا دینا ، راستے سے تکلیف دہ چیز (کنکر ، کانٹا ، کیلے کا چھلکا وغیرہ)ہٹا دینا ، اسی طرح جس  بچّے کو سبق یادنہ ہوتا ہو اس کی مدد کر دینا بھی خیر خواہی ہے۔

اچّھے بچّو! جب کسی کو ہماری مدد کی ضرورت ہو تو اپنی طاقت کے مطابق اس کی مددضرور کرنی چاہئے۔

حضرت سفیان بن عُیَیْنَہ  رحمۃُ اللہِ علیہ  نے فرمایا : اللہ پاک کی خاطرمخلوق کی خیرخواہی کو خود پر لازم کر لو کیونکہ اللہ پاک سے ملاقات کے وقت تمہارے پاس اس سے افضل عمل ہر گز نہ ہو گا۔   (حلیۃ الاولیاء ، 7 / 345 ، رقم : 10790)

اللہ پاک ہمیں لوگوں کے ساتھ بھلائی کرنے اور اچھے اخلاق اپنانے کی توفیق عطا فرمائے۔

اٰمِیْن بِجَاہِ النّبیِّ الْاَمِیْن  صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم

ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

* فارغ التحصیل جامعۃ المدینہ ، ماہنامہ فیضان مدینہ کراچی


Share

Articles

Comments


Security Code