ربیع الآخر اسلامی سال کا چوتھا مہینا ہے

ربیعُ الآخِر اسلامی سال کا چوتھا مہینا ہے۔ اس میں جن اَولیائے کرام اور عُلَمائے اسلام کا وِصال ہوا، ان میں سے 31کا مختصر ذکر ”ماہنامہ فیضانِ مدینہ“ ربیعُ الآخِر 1439ھ اور 1440ھ کے شماروں میں کیا گیا تھا۔ مزید 14 کا تعارف ملاحَظہ فرمائیے: صحابۂ کرام علیہمُ الرِّضوان (1)حضرت عُمَیربن رِئاب قُرَشی سَھمی رضی اللہ عنہ ابتدائی مسلمانوں سے ہیں،حَبَشَہ پھر مدینہ شریف ہجرت کرنے کا شَرَف پایا۔ آپ کی کوئی اولادنہ تھی، آپ جنگِ عَیْنُ التَّمْر (صوبۂ کربلا،عراق)میں شہیدہوئے اور یہیں دَفن کئے گئے۔یہ جنگ ربیعُ الآخر12ھ میں ہوئی۔(اسد الغابہ،ج 4،ص310، اسلامی انسائیکلوپیڈیا،ج1،ص10) (2)حضرت ابونعمان بشیر بن سَعْدخَزْرَجِی انصاری رضی اللہ عنہ بیعتِ عُقبہ میں اسلام لائے اس لئے السَّابِقُونَ الاَوَّلُونَ سے ہیں،غزوۂ بَدْرسمیت تمام غَزَوات میں شریک ہوئے، نبیِّ پاک صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے انہیں شعبان میں سَرِیَّۂ فَدَک اورشوّال میں وادیِ قُریٰ روانہ فرمایا، یومِ سَقِیفَہ کواَنصارمیں سب سے پہلے آپ نے حضرت صدّیقِ اکبر رضی اللہ عنہ سے بیعت کی۔ آپ ربیعُ الآخِر 12ھ کو جنگِ عَیْنُ التَّمْر میں شہید ہوئے اوریہیں دَفْن کئے گئے۔(الاصابہ،ج1،ص442،الاستیعاب،ج1،ص252)اولیائے کرام رحمہم اللہ السَّلام (3)مشہورصُوفی بزرگ حضرت شیخ فریدُ الدّین محمدعطّار نیشاپوری رحمۃ اللہ علیہ کی ولادت 513ھ میں نیشاپور کے قصبۂ گرگین (خُراسان) ایران میں ہوئی۔ 29ربیعُ الآخر 627ھ کو شہید ہوئے، آپ کا مزارِ مبارک محلّہ شادباغ نیشاپور(خراسان)ایران میں مَرجَعِ خواص و عوام ہے۔ آپ ماہرِ طبّی اَدْوِیات، صاحبِ دیوان فارسی شاعر، بہترین اَدیب ومُصنّف اورعارِفِ ربّانی تھے۔آپ کی تصانیف میں سے تَذْکِرَۃُ الْاَوْلِیَاء، اَسْرَار نامہ اور مَنْطِقُ الطَّیْر یادگار ہیں۔(مرآۃ الاسرار، ص669تا 672، وفیات الاخیار، ص74) (4)حضرت پیر عبدالملک امانُ اللہ پانی پتی قادری رحمۃ اللہ علیہ نویں صدّی ہجری میں پیداہوئے اور12ربیعُ الآخر 957ھ کو پانی پَت (ہَریانہ ہند) میں وِصال فرمایا،آپ عالمِ دین، ولیِّ کامِل،کُتُبِ تَصَوُّف پر عُبُوررکھنے والے تھے اورآپ کی تحریر کردہ کُتُب میں علّامہ جامی کی کتاب لَوَائِح کی شرحاَشِعَّةُ اللَّوَائِح بھی ہے۔ (اخبار الاخیار فارسی، ص241 تا243) (5)جدِّاَمْجد ساداتِ قُطْبی حضرت قُطْبُ الدّین بِیْنادِل قَلندر قادری رحمۃ اللہ علیہ خاندانِ غوثیہ رَزّاقیہ کےعظیمُ المَرتَبَت فرد، ولیِّ کامل، صاحبِ تَصَرُّف اور سلسلہ سُہْروَرْدیہ قادریہ قلندریہ کے اہم شیخِ طریقت ہیں۔ آپ کا وصال 17ربیعُ الآخر1057ھ کو ہوا، مَزارمبارک جونپور (یوپی، ہند)کچری روڈپر ایک اِحاطے میں ہے۔(تذکرۃ الانساب، ص124) (6)بانیِ سلسلہ قادریہ وارثِیہ حضرت مولانا سیّد محمد وارِث رسول نُماقادری رحمۃ اللہ علیہ کی ولادت ایک عِلمی گھرانے میں 1087ھ کوبنارس (یوپی ہند)میں ہوئی اوریہیں 10ربیعُ الآخر 1166ھ میں وِصال فرمایا، مزار مَحلّہ کوئلہ من (نزد مچھندری) بنارس میں ہے،آپ عُلوم و فُنون میں ماہر، استاذُالعُلَماء، کئی کُتُب کے مُحَشِّی و مُصَنّف اور شیخِ طریقت تھے۔ نبیِّ پاک صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی کثرت سے زیارت کرنے اور کروانے کی وجہ سے رسول نُما مشہور ہوئے۔(تاریخ مشائخ قادریہ،ج 2،ص166تا176) (7)ولیِّ شَہِیر، قُطبِ عالَم حضرت سیّدعالَم شاہ بخاری سُہْروَردی رحمۃ اللہ علیہ نہایت سخی، صاحبِ کرامت اور ولیِ کامل تھے،آپ کا مزارایم اے جناح روڈ جامع کلاتھ مارکیٹ کراچی میں مَرْجَعِ خَلائق ہے۔ آپ کی پیدائش 999ھ اُوچ شریف (نزداحمدپورشرقیہ ضلع بہاولپور پنجاب) اور وفات 25ربیعُ الآخر1046ھ کو کراچی میں ہوئی۔ (تذکرہ اولیائے سندھ،ص245،نوائے وقت، 5جنوری2018ء) (8)رابع حضرت خواجہ حافظ مقبولُ الرّسول لِلّٰہی نقشبندی قادری رحمۃ اللہ علیہ کی ولادت 1323ھ کوآستانہ عالیہ لِلّٰہ شریف (تحصیل پنڈدادن خان ضلع جہلم) میں ہوئی اور14ربیع الآخر1368ھ کو وصال فرمایا ،مزارلِلّٰہ شریف میں ہے۔ آپ اُردووفارسی میں ماہر، شریعت پر عمل کرنے اور کروانے کے جذبے سے سَرشار، بارُعب مگر مِلنسار و ہمدرد تھے۔ (تاریخ مشائخ نقشبندیہ، 631تا 653) (9)نواسۂ امیرِملّت حضرت مولانا حافظ پیر سیّد حیدر حُسین علی جماعتی رحمۃ اللہ علیہ کی ولادت 1336ھ اور وفات 27 ربیعُ الآخر1407ھ کو ہوئی، روضۂ امیرِملّت(علی پور سیّداں شریف ضلع نارووال پنجاب) سے مُلحقہ حُجرے میں مزارہے۔ آپ فاضلِ دارُالعُلُوم نقشبندیہ جماعتیہ علی پور شریف، پابندِ شریعت، صاحبِ جُودو سخاوت،کئی مساجِد و مدارِس کے بانی، خلیفۂ امیرِ ملّت سیّدجماعت علی شاہ مُحدّثِ علی پوری اورتبلیغِ دین وترویجِ سلسلہ کے لئے کثیر شہروں کا سفرکرنے والے تھے۔(تذکرہ خلفائے امیرِ ملت،ص409)عُلَمائے اسلام رحمہم اللہ السَّلام(10)قاضیِ مکّہ حضرت امام سلیمان بن حَرْب اَزْدِی بصری رحمۃ اللہ علیہ کی ولادت 140ھ بَصَرہ میں ہوئی اوریہیں ربیعُ الآخر224 کووصال فرمایا، آپ عظیم مُحدّث،حدیث کے ثِقَہ راوی،امام بخاری، امام ابوداؤد اورامام دارِمی جیسے مُحدّثین کے شیخ ہیں۔ آپ پانچ سال قاضیِ مکّہ رہے۔(تاریخِ بغداد،ج9،ص34تا38) (11)امامُ الحَرَمَیْن ابوالمَعالِی عبدُالملک جُوَیْنی شافعی رحمۃ اللہ علیہ کی پیدائش ایک علمی گھرانے میں 419ھ کو جُوَیْن سَبزوَارنَزد نیشاپور (ایران) میں ہوئی اور بُشتَ نِقان نزد نیشاپورمیں 25ربیعُ الآخر 478ھ کو وِصال فرمایا،آپ کی تُرْبَت اسی شہرکے قدیمی حصّے کے قبرستان ”تلاجرد“ میں ہے۔ آپ علمِ فِقْہ، اُصول اور عقائد پر کامل دَسْترَس رکھنے والے عظیم فقیہ، عَبْقَرِی شخصیت کے مالک، ایک درجن سے زیادہ کُتُب کے مُصنّف، بانیِ مدرسہ نظامیہ نیشاپور، استاذِ امام غزالی اور اکابر عُلمائے شَوافِع سے ہیں۔ کتاب ”نِهَايَةُ الْمَطْلَبْ فِيْ دِرَايَةِ الْمَذْهَب آپ کی یادگار ہے۔ (وفیات الاعیان،ج 2،ص80، 81) (12)قاضیُ القُضاۃ، سَعْدُ الدّین سَعْد بن محمددَیْری رحمۃ اللہ علیہ کی ولادت 768ھ کو ایک علمی گھرانے میں ہوئی اور مِصر میں 9ربیعُ الآخر867ھ کو وفات پائی،آپ نے علمِ دین اپنے والد شیخُ الاسلام شمسُ الدّین محمد دَیری سے حاصل کیا،آپ آٹھویں صدّی ہجری کے بہت بڑے حَنَفی عالم،قاضی، درسِ تفسیر میں یَکتا،مفتیِ اسلام، چند کتابوں کے مُصَنِّف اورتقریبا 24سال مصرکے قاضیُ القُضاۃ رہے۔(الفوائد البھیۃ، 102 تا104) (13)استاذُ العُلَماء حضرت مولانا قاضی محمدگوہرعلی صُوفی عَلَویرحمۃ اللہ علیہ موضع لودے (تحصیل گوجرخان ضلع راولپنڈی) کے ایک علمی گھرانے میں پیدا ہوئے اور 5ربیعُ الآخر1370ھ میں وصال فرمایا۔ موضع لودے میں دَفْن کئے گئے۔ آپ جَیّد عالمِ دین، مدرِّسِ درسِ نِظامی، آستانہ عالیہ چُورہ شریف کے مرید و خلیفہ، شاعرِ اسلام اور کئی کتب کے مُصنّف ہیں۔ ”جَواہِرِعَلْوِیَہ بِاَشْعَارِ الصَّرْفِیَۃ وَالنّحْوِیَۃ“ آپ کی 28 کُتُب میں سے ایک ہے۔(معارف رضا سالنامہ2007،ص221، ماہنامہ الحقیقہ،تحفظ ختم نبوت نمبر،ج 2،ص851) (14)استاذُالعُلَماء، حضرت مولانا غلام مرتضیٰ نقشبندی رحمۃ اللہ علیہ پنڈی گھیپ (ضلع اٹک) کے ایک علمی گھرانےمیں 1333ھ کوپیداہوئے اور یہیں 15 ربیعُ الآخر 1417ھ کو وصال فرمایا، آپ حافظِ قراٰن، فاضلِ دارُالعُلُوم مَنْظَرِاسلام بریلی شریف، بہترین مدرّس اورمُحَرِّرتھے۔( تذکرہ علمائے اہلِ سنت ، ضلع اٹک ،ص297، 299)

ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

٭…ابو ماجد شاہد عطاری مدنی

٭…رکن شوریٰ ونگران مجلس المدینۃ العلمیہ ،کراچی


Share