اونٹ کی شکایت

ایک واقعہ ایک معجزہ

اونٹ کی شکایت

*مولانا ابوحفص مدنی

ماہنامہ فیضانِ مدینہ جولائی2023

ایک تو گرمی اوپر سے دائیں بائیں ہر طرف سے ہارن کی پیں پیں سُن کر خُبیب کے تو سر میں درد ہونے لگا تھا ،  اس نے صہیب کی طرف دیکھتے ہوئے کہا : بھائی اور کتنی دیر لگے گی وین چلنے میں ؟

صہیب : بھائی پچھلے دس منٹ سے یہی سوال آپ پانچویں بار کر رہے ہیں اور ہر بار کی طرح اس بار بھی میرا جواب وہی ہے کہ مجھے معلوم نہیں۔ دراصل اسکول سے چھٹی کے بعد واپس گھر کی طرف آتے ہوئے راستے میں ایک جگہ ٹریفک رُکی ہوئی تھی ،  پہلے تو لگا کہ معمول کا ٹریفک جام ہے کچھ ہی دیر میں گاڑیاں چل پڑیں گی لیکن تقریباً دس منٹ گزر چکے تھے کہ ٹریفک ٹس سے مس ہونے کا نام ہی نہیں لے رہی تھی ، اب تو اسکول وین کے ساتھ  ساتھ دیگر گاڑیوں کے ڈرائیور بھی باہر نکل کر آگے کی طرف چلے گئے تھے۔ اگلے دن اتوار کی چھٹی کا سارا مزہ اس ٹریفک جام نے کرکرا کر دیا تھا ، خبیب پھر سے بولے : بھائی مجھے لگتا ہے کہ  آگے کوئی حادثہ ہوا ہے۔ صہیب جلدی سے بولے : اللہ نہ کرے۔ اتنے میں ڈرائیور واپس آگئے ، بچّوں کے پوچھنے پر ڈرائیور انکل نے بتایا کہ آگے ایک گدھا گاڑی والے کا گدھا  بوجھ کی وجہ سے گر گیا تھا ، کچھ دیر میں ٹریفک آہستہ آہستہ آگے بڑھنے لگی تو صہیب نے کھڑکی سے  باہر دیکھنا شروع کر دیا تاکہ گدھا ریڑھی دیکھ سکیں۔

گھر پہنچے تو امی جان صحن میں ہی بےچینی سے چکّر لگا رہی تھیں ، سلام لے کر پوچھنے لگیں کہ کہاں رہ گئے تھے آج تم لوگ ، ٹائم دیکھا ہے ؟  تو خبیب کہنے لگا : امی جان پریشان مت ہوں اور پھر ساری بات بتا دی کہ کیوں تاخیر سے گھر پہنچے تھے۔ چلو ٹھیک ہے فریش ہو کر جلدی سے آ جاؤ ، میں کھانا دوبارہ گرم کرتی ہوں۔

عصر کی نماز کے بعد دادا جان تو لان میں کرسی پر بیٹھے کسی کتاب کے مطالعے میں مگن تھے جبکہ دونوں بھائی بھی وہیں اپنے کھیل میں مصروف تھے کہ اندر سے امی جان کے آواز دینے پر صہیب اندر چلے گئے ، کچھ دیر میں ہاتھ میں ایک ٹرے پکڑے واپس آتے دکھائی دیئے  جو کپڑے سے ڈھانپی ہوئی تھی خبیب جلدی سے بولے : صہیب بھائی ابھی کھانا شروع مت کیجیے گا میں ابھی ہاتھ دھو کر آیا۔

صہیب : برائے مہربانی آپ یہ زحمت مت کیجیے گا کیونکہ یہ کھانا محرم کی نیاز ہے جس پر دادا جان نے فاتحہ پڑھنی ہے ، یہ فاتحہ کے بعد ہی ہمیں ملے گا اور ہاں امی جان کہہ رہی تھیں  کہ میں پلیٹیں تیار کر دوں تو دونوں بھائی مل کر پڑوسیوں کو نیاز دے کر آنا۔

رات کھانے کے بعد دونوں بھائی دادا جان کے کمرے میں ہی آ بیٹھے تھے ، پتا تھا کہ صبح اتوار ہونے کی وجہ سے دیر تک دادا جان سے باتیں کریں گے ، خبیب نے بات شروع کرتے ہوئے کہا : دادا جان آپ کو پتا ہے آج اسکول سے واپسی پر ہمارے راستے میں ایک گدھا گاڑی والے نے ساری ٹریفک جام کردی تھی ، شہروں میں تو گدھا گاڑیاں ہونی ہی نہیں چاہئیں۔

دادا جان : ارے بھئی ! اس نے کون سا جان بوجھ کر جام کی ہوگی ، کیا ہوا تھا صہیب ؟

صہیب : دادا جان اتنی زیادہ اینٹیں بےچارے پر لادی ہوئی تھیں اوپر سے گرمی بھی ، گدھا گر گیا تھا پھر مل جل کر لوگوں نے گاڑی سے اینٹیں اتاریں اور کھینچ تان کر اسے سڑک کے ایک طرف کیا۔

پوری بات سُن کر دادا جان افسوس سے سر ہلانے لگے تھے اور کہا : ایک تو ہم انسانوں کو سمجھ نہیں آتا کہ یہ بے زبان جانور بھی احساسات رکھتے ہیں ، انہیں بھی درد ہوتا ہے ،  پتا ہے ایک بار ہمارے نبی صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم ایک باغ میں تشریف لے گئے ، وہاں ایک اونٹ کھڑا ہوا  تھا۔ جب اونٹ نے آپ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم  کو دیکھا تو ایک دَم  رونے لگا اور اس کی دونوں آنکھوں سے آنسو جاری ہو گئے۔  ( ہمارے پیارے نبی صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم  تو ساری مخلوقات کے لئے  رحمت بن کر تشریف لائے تھے  ) ، چنانچہ آپ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے قریب جا کر اس کے کان کے پیچھے کی ابھری ہوئی ہڈی پر اپنا ہاتھ مبارک  پھیرا تو وہ تسلی پا کر بالکل خاموش ہوگیا۔ پھر آپ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے اونٹ کے مالک کو فوراً بلوایا اور فرمایا کہ کیا  تم ان جانوروں  کے بارے میں اللہ سے ڈرتے نہیں کہ جس نے تمہیں ان کا مالک بنایا ہے ؟  تمہارے اس اونٹ نے مجھ سے تمہاری شکایت کی ہے کہ تم اس کو بھوکا رکھتے ہو اور اس کی طاقت سے زیادہ اس سے کام لے کر اس کو تکلیف دیتے ہو۔ ( ابوداؤد ، 3 / 32 ، حدیث : 2549  )

  تو کیا پتا  چلا اس واقعے سے بچو !

صہیب کہنے لگے : دادا جان یہ تو ہمارے آقا صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کا معجزہ تھا  کہ آپ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم جانوروں کی بولی سمجھ لیتے تھے۔

خبیب : اور جانوروں پر ان کی طاقت سے زیادہ وزن نہیں رکھنا چاہیے۔

شاباش بیٹا ! چلو اب سونےکی تیاری کرو اور ہاں تسبیحِ فاطمہ یاد سے پڑھ لینا۔

تسبیح فاطمہ

سونے سے پہلے 33مرتبہ سُبْحٰنَ اللّٰہ ، 33مرتبہ اَلْحَمْدُلِلّٰہ اور 34مرتبہ اَللّٰہُ اَکْبَر پڑھنا۔

تسبیح فاطمہ پڑھنے کی فضیلت

اگر سوتے وقت ’’تسبیحِ فاطمہ‘‘پڑھ لی جائے تو اِنْ شَآءَ اللہ Fresh  ( یعنی ہَشّاش بَشّاش )  اُٹھیں گے۔

 ( الوظیفۃ الکریمہ ، ص30مفہوماً )

ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

* مدرس جامعۃ المدینہ ، فیضان آن لائن اکیڈمی


Share

Articles

Comments


Security Code