تیمّم کا بیان

تیمم کا بیان

اگر کسی وجہ سے پانی کے استعمال پر قدرت نہ ہو تو وضو اور غسل دونوں کے لئے تیمم کر لینا جائز ہے۔ مثلاً ایسی جگہ ہو کہ وہاں چاروں طرف ایک میل تک پانی کا پتا نہ ہو۔ یا پانی تو قریب ہی میں ہو مگر دشمن یا درندہ جانور کے خوف یا کسی دوسری وجہ سے پانی نہ لے سکتا ہو۔ پانی کے استعمال سے بیماری بڑھ جانے کا اندیشہ اور گمان غالب ہو۔ تو ان صورتوں میں بجائے وضو اور غسل کے تیمم کرنے کا ایک ہی طریقہ ہے۔(الفتاوی الھندیۃ،کتاب الطہارۃ،الباب الرابع فی التیمم،الفصل الاول،ج۱،ص۲۷۔۲۸)(جنتی زیور، ص۲۳۰)

تیمم کے 2 احکام:

(1)… ایک تیمم سے بہت سے فرائض و نوافل پڑھے جاسکتے ہیں۔

(2)…تیمم کرنے والے کے پیچھے غسل اور وضو کرنے والے کی اقتدا صحیح ہے۔(صراط الجنان، ج۲، ص۲۱۳)

تَیَمُّم کے فرائض:

تَیَمُّم میں تین فرض ہیں :

(1)… نِیّت

(2)… سارے منہ پرہاتھ پھیرنا

(3)… کُہنیوں سَمیت دونوں ہاتھوں کامَسح کرنا۔(بہارِ شریعت ج۱ ص۳۵۳۔۳۵۵ )

تَیَمُّم کی 10سُنّتیں:

(1)…بِسمِ اﷲشریف کہنا(2)…ہاتھوں کوزمین پرمارنا(3)…زمین پرہاتھ مار کرلوٹ دینا(یعنی آگے بڑھانااورپیچھے لانا) (4)… اُنگلیاں کُھلی ہوئی رکھنا(5)… ہاتھوں کوجھاڑ لینایعنی ایک ہاتھ کے انگوٹھے کی جڑکودوسرے ہاتھ کے انگوٹھے کی جڑ پر مار نا مگریہ احتیاط رہے کہ تالی کی آوازپیدانہ ہو(6)… پہلے مُنہ پھرہاتھوں کامَسح کرنا(7)… دونوں کامسح پے درپے ہونا(8)… پہلے سیدھے پھراُلٹے ہاتھ کا مسح کرنا (9)… داڑھی کا خِلال کرنا(10)… اُنگلیوں کاخِلال کرناجبکہ غُبارپَہُنچ گیاہو۔اگرغبارنہ پہنچا ہو مَثَلاًپتھر وغیرہ کسی ایسی چیزپرہاتھ ماراجس پر غبارنہ ہوتوخِلال فرض ہے خِلال کیلئے دوبارہ زمین پرہاتھ مارنا ضَروری نہیں۔(بہارِ شریعت ج۱ ص۳۵۶)

مزید تفصیل جاننے کیلئے اس ویب سائٹ کا مطالعہ فرمائیں۔

Share

Comments


Security Code