مَوزَوں پر مسح کی مدت

مَوزَوں پر مسح کی مدت

حدیث ۱: امام احمدوابو داود نے مُغِیرہ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُسے روایت کی، فرماتے ہیں کہ رسول اﷲ صَلَّی اﷲُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَسَلَّم نے مَوزوں پر مسح کیا ،میں نے عرض کی یا رسول اﷲ ! حضور بھول گئے فرمایا:'' بلکہ تُو بھولا میرے رب عزوجل نے اسی کا حکم دیا۔'' [1]

حدیث ۲: دارقُطنی نے ابوبکرہ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُسے روایت کی رسول اﷲ صَلَّی اﷲُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَسَلَّم نے مسافر کو تین دن، تین راتیں اور مقیم کو ایک دن رات مَوزوں پر مسح کرنے کی اجازت دی ،جب کہ طہارت کے ساتھ پہنے ہوں۔ [2]

حدیث ۳: تِرمذی و نَسائی صَفْوان بن عَسّال رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُسے راوی، جب ہم مسافر ہوتے رسول اﷲ صَلَّی اﷲُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَسَلَّم حکم فرماتے کہ تین دن راتیں ہم موزے نہ اتاریں مگر بوجہ جنابت کے، ولیکن پاخانہ اور پیشاب اور سونے کے بعد نہیں۔[3]

حدیث ۴: ابو داود نے روایت کی کہ حضرت علی رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُفرماتے ہیں اگر دین اپنی رائے سے ہوتا تو موزے کا تَلا، بہ نسبت اوپر کے مسح میں بہتر ہوتا۔ [4] (بہارِ شریعت ،جلد اول،حصہ دوم،صفحہ۳۶۲)


[1] ۔۔۔۔۔۔ ''سنن أبي داود'' ،کتاب الطھارۃ، باب المسح علی الخفین الحدیث: ۱۵۶، ج۱، ص ۸۶.

[2] ۔۔۔۔۔۔ ''سنن الدار قطني''، کتاب الطھارۃ، باب الرخصۃ في المسح علی الخفین... إلخ، الحدیث: ۷۳۷، ج۱، ص۲۷۰.

[3] ۔۔۔۔۔۔ ''جامع الترمذي''، أبواب الطھارۃ، باب المسح علی الخفین للمسافر... إلخ، الحدیث: ۹۶، ج۱، ص۱۵۳.

[4] ۔۔۔۔۔۔ ''سنن أبي داود''، کتاب الطھارۃ، باب کیف المسح، الحدیث: ۱۶۲، ج۱، ص ۸۸.

Share