غُسل کا بیان

غسل کا بیان

دُرُود شریف کی فضیلت

سرکارِ مدینہ، سلطانِ باقرینہ ، قرارِ قلب وسینہ ، فیض گنجینہ،صاحبِ معطّر پسینہ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَکا اِرشادِ رَحمت بُنیاد ہے: مجھ پر دُرُودِ پاک کی کثرت کرو بے شک یہ تمہارے لئے طَہارت ہے۔(مُسْنَد اَبِی یَعْلٰی ج۵ص۴۵۸حدیث۶۳۸۳)

صَلُّوا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

انوکھی سزا

حضرتِ سیِّدُناجُنَیدِبغدادی عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الھادِی فرماتے ہیں : اِبنُ الکُرَیْبی عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ القَوِی کہتے ہیں: ایک بارمجھے اِحتِلام ہوگیا۔میں نے ارادہ کیااسی وقت غسل کرلوں ۔ چُونکہ سَخْت سردی کی رات تھی نفس نے سستی کی اور مشورہ دیا:’’ابھی کافی رات باقی ہے اِتنی جلدی بھی کیاہے !صبح اطمینان سے غسل کرلینا۔‘‘ میں نے فوراًنفس کوانوکھی سزادینے کیلئے قسم کھائی کہ اسی وقت کپڑوں سَمیت نہاؤں گا اور نَہانے کے بعدکپڑے نچوڑوں گابھی نہیں اوران کواپنے بدن ہی پرخشک کروں گا۔چُنانچہ میں نے ایساہی کیا،واقِعی جو اللہ عَزَّ وَجَلَّ َّکے کام میں ڈھیل کرے ایسے سرکش نَفس کی یِہی سزاہے ۔ (کِیمِیائے سَعادَت ج۲ص۸۹۲ ) اللہ عَزَّوَجَلَّ کی اُن پر رَحمت ہو اور ان کے صَدقے ہماری مغفِرت ہو۔اٰمِیْن بِجَاہِ النَّبِیِّ الْاَمِیْن صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم

نِہنگ([1])واژدہا مارا اگر چِہ شیرِ نر مارا

بڑے موزی کو مارا نفسِ امّارہ کو گر مارا

صَلُّوا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!دیکھاآپ نے!ہمارے اَسلافِ کرام رَحِمَھُمُ اللہ السَّلاماپنے نفس کی چالوں کو ناکام بنانے کیلئے کیسی کیسی مشقتیں جَھیلتے تھے۔اس سے وہ اسلامی بھائی درس حاصل کریں جو را ت کو اِحتِلام ہوجانے کی صورت میں آخِرت کی خوفناک شَرم کو بُھلا کرمَحض گھر والوں سے شرماکر یا غُسل کے مُعاملے میں سُستی کرکے ، نَمازِ فجرکی جماعت ضائِع بلکہ رَحمَہُمُ اللہُ السلام نَمازتک قَضاکرڈا لتے ہیں !جب کبھی غسل فرض ہوجائے تو نَماز کا وقت آجانے پرفوراًغسل کرلیناچاہئے۔حدیثِ پاک میں آتا ہے: فِرِشتے اُس گھرمیں داخِل نہیں ہوتے جس میں تصویر اورکتّا اور جُنُب(یعنی جس پر جِماع یا اِحتِلام یا شَہوت کے ساتھ مَنی خارِج ہونے کی وجہ سے غسل فرض ہوگیا )ہو ۔( ابوداوٗد ج۱ ص۰۹ ۱حدیث ۲۲۷)

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! غسل کے فرائض، غسل کی سنتیں، غسل کن چیزوں سے فرض ہوتا ہے اور غسل کا مکمل طریقہ جاننے کے لئے ویب سائٹ وزٹ فرمائیں۔


[1] ۔۔۔ مگر مچھ

Share