Book Name:Qurani Talimat Sikhiye Aur Amal Kijiye

اب ہم ذرا اپنے معاشرے پر نظر دوڑائیں؛ یہ سارے نُور آج کہاں ہیں؟ نماز نُور ہے مگر ہمارے ہاں نمازی کم ہیں اور کم ہوتے ہی جار ہے ہیں ، سُود سے بچنا قرآن کی تعلیم ہے مگر سُود کی لعنت عام ہوتی جا رہی ہے ،  حیا قرآنِ کریم کی تعلیم ہے مگر بےحیائی عام ہوتی جا رہی ہے ، پاکیزہ کاروبار قرآن کی تعلیم ہے مگر ہمارے ہاں کارو بار میں دھوکا دہی ، ناپ تول میں کمی  عام ہوتی جا رہی ہے ، ساری زندگی عبادت میں گزارنا قرآن کی تعلیم ہے مگر عبادت کا ذوق کم سے کم ہوتا جا رہا ہے ،  مُعاف کر دینا قرآنِ کریم کی تعلیم ہے مگر ہمارے ہاں بھائی بھائی کا گریبان پکڑ رہا ہے ، قتل و غارت ، لڑائی جھگڑے بڑھتے ہی جا رہے ہیں ، آہ! کافِر معاشروں کی اندھی تقلید نے مسلمانوں کو غلط رستے کا مُسَافِر بنا دیا ہے۔ یاد رکھئے! اگر ہم ترقی چاہتے ہیں ، اگر ہم کامیابی چاہتے ہیں ، اگر ہم پھر سے عُروج چاہتے ہیں تو اس کا صِرْف و صِرْف ایک ہی طریقہ ہے اور وہ یہ ہے کہ ہم قرآنِ کریم کو مضبوط تھام لیں ، اِخْلاص کے ساتھ قرآنِ کریم پر عَمَل پیرا ہو جائیں ، اگر ہم اس کے عِلاوہ کہیں اور سے ترقی ڈھونڈنے جائیں گے تو سِوائے ذِلّت و رُسوائی کے اَور کچھ بھی ہاتھ نہیں آئے گا۔  صحابئ رسول ، حضرت عبد اللہ بن مسعود رَضِیَ اللہُ عَنْہ فرماتے ہیں : اِنَّ الْقُرْآنُ شَافِعٌ وَّمُشَفَّع قرآنِ کریم شفاعت کرنے والا ہے اور اس کی شفاعت قبول بھی کی جائے گی فَمَنْ جَعَلَہٗ اِمَامَہٗ قَادَہٗ اِلَی الْجَنَّۃِ جو قرآنِ کریم کو اپنا امام اور پیشوا بنا لے گا ، قرآنِ مجید اسے جنت میں لے جائے گا وَ مَنْ جَعَلَہٗ خَلْفَہٗ سَاقَہٗ اِلَی النَّاراور جو قرآنِ مجید کو پسِ پُشْت ڈال دے گا ، قرآنِ مجید اسے جہنّم میں دھکیل دے گا۔ ([1])

درسِ قرآن جو ہم نے نہ بھلایا ہوتا        یہ زمانہ نہ زمانے نے دکھایا ہوتا


 

 



[1]...مُصَنَّف عَبْدُ الرَّزَاق ، باب : تعلیم القران ، جلد : 3 ، صفحہ : 229 ، حدیث : 6030۔