Book Name:Barakate Namaz aur Tarke Namaz ke Waeiden

وَ قَالَ اللّٰهُ اِنِّیْ مَعَكُمْؕ-لَىٕنْ اَقَمْتُمُ الصَّلٰوةَ وَ اٰتَیْتُمُ الزَّكٰوةَ وَ اٰمَنْتُمْ بِرُسُلِیْ وَ عَزَّرْتُمُوْهُمْ وَ اَقْرَضْتُمُ اللّٰهَ قَرْضًا حَسَنًا لَّاُكَفِّرَنَّ عَنْكُمْ سَیِّاٰتِكُمْ وَ لَاُدْخِلَنَّكُمْ جَنّٰتٍ تَجْرِیْ مِنْ تَحْتِهَا الْاَنْهٰرُۚ-  (پ6 ، المائدہ : 12)                             

تَرْجَمَۂ کنز الایمان : اور اللہ نے فرمایا بے شک میں تمہارے ساتھ ہوں ضَرور اگر تم نَماز قائم رکھو اور زکوٰۃ دواور میرے رَسُولوں پر اِیْمان لاؤ اور ان کی تَعْظِیْم کرواور اللہ کو قَر ضِ حَسن دو بے شک میں تُمہارے گُناہ اُتا ر دوں گا اور ضَرور تمہیں باغوں میں لے جاؤں گا جن کے نیچے  نہریں رَواں۔

سُبْحٰنَ اللہ  !نَمازیوں کے لئے اللہ پاک کی بارگاہ میں کیسے کیسے اِنْعامات ہیں کہ کہیں انہیں جَنَّت ومَغْفِرت  کی بِشارتیں دی جارہی ہیں تو کہیں اَجْرِ عَظِیْم کی نَویدیں(خُوشخبریاں) سُنا ئی جارہی ہیں ۔ اَحادیثِ مُبارَکہ میں بھی نَماز کی بَہُت زِیادہ اَہَمیَّت اور رَغْبَت دِلائی گئی ہے ، آئیے تَرغیب کے لیے  نَماز کے فَضائل پر چنداَحادیثِ مُبارَکہ سُنْتے ہیں ۔ چُنانچہ ،

حَضْرتِ سَیِّدُنا عبدُاللّٰہ بن عُمررَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُما فرماتے ہیں کہ ایک شَخْص نے نُور کے پیکر ، تمام نَبْیوں کے سَرْوَر صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ  کی بارگاہ میں حاضِر ہوکر سب سے اَفْضل عمل کے بارے میں سوال کیا تو رَسُوْلُ اللّٰہ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے فرمایا : “ نَماز “ اس نے پوچھا ، “ اس کے بعد ؟ “ فرمایا : “ نَماز “ اس نے عَرْض  کیا “ اس کے بعد؟ “ فرمایا : “ نَماز “ اس نےعَرْض  کیا “ اس کے بعد؟ “ فرمایا : “ اللہ پاک کی راہ میں جِہاد کرنا۔ “ (مسند امام احمد ، مسند عبداللّٰه بن عمرو بن العاص ، ۲ / ۵۸۰ ، حدیث : ۶۶۱۳)

پیارے اسلامی بھائیو!دیکھا آپ نے کہ نَماز کس قَدر اَفْضل ہے کہ نَبیِّ کریم صَلَّی اللّٰہُ  عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے اَفْضَل اَعْمال کے بارے میں کئے گئے سوال کے  جواب میں تین مَرتبہ فر مایا : سب سے اَفْضل عمل نَمازہے اور چوتھی مَرتبہ جہاد کا نام اِرْشاد فرمایا۔ لہٰذا ہمیں چاہئے کہ نَماز کو اپنے تمام تر دُنیوی جھمیلوں پر