Book Name:Barakate Namaz aur Tarke Namaz ke Waeiden

اَہَمیَّت کو سمجھتے ہوئے نہ صِرْف خُود  پانچوں نَمازیں پابندی کے ساتھ  مَسْجِد کی پہلی صَفْ میں تکبیرِ اُولیٰ کے ساتھ  باجماعت اَدا کرنی چاہئیں بلکہ اپنے سمجھدار بچّوں کو بھی  ساتھ لے کر جانا چاہئے۔ یاد رکھئے !اگرہم نَمازوں کی پابندی کے ساتھ ساتھ اپنے سمجھدار بچوں کو بھی مَسْجِدلے کر جائیں گے تو ان کے ننھے ذِہْن  بچپن ہی سے نَمازوں کی طَرف مائِل ہونے لگیں گے اور پھر بڑے ہوکر وہ بھی نَمازوں کے عادی بن جائیں گے ،  کیونکہ جو بات بچوں کے ذِہْن میں بچپن ہی سے بیٹھ جائے فِطری طور پر بڑے ہوکر بھی وہ بات ان کے ذِہْنوں میں راسخ (پُخْتہ )ہوتی ہے ۔ شاید یہی وَجہ ہے کہ حَدیثِ پاک میں بھی چھوٹی عُمر سے بچوں کو نَماز کی رَغْبَت دِلانے کا حکم دیا گیا ہے جیساکہ تاجدارِ رِسالت ، شَہَنْشاہِ نُبُوَّت صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا فرمانِ تَربِیَّت نِشان ہے : جب تمہارے بچّے سات بَرَس کے ہوں تو اُنہیں نَماز کا حکم دو اور جب دس بَرَس کے ہوجائیں(اور پھر بھی نَماز نہ پڑھیں)تو مار کر پڑھاؤ۔      (سنن ابی  داود ، کتاب الصلاة ، باب متی يؤمر الغلام بالصلاة ، الحدیث : ۴۹۵ ، ج۱ ، ص۲۰۸.)۔

صَلُّوا عَلَی الْحَبیب!                                                صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

قُرآن وحَدِیْث میں نَماز پڑھنے والوں کے لئے بہت سی بِشارتیں اور نَماز کی بے شُمار فضیلتیں بیان کی گئی ہیں ، آئیے علمِ دین حاصل کرنے اور نَماز کی پابندی کا ذِہْن بنانے کے لئے دو فَرامینِ خُداوَنْدی سُنتے ہیں چُنانچہ پارہ 6سُوۡرَۃُ النِّسَاء کی آیت نمبر 162 میں اِرْشاد ہوتاہے :

وَ الْمُقِیْمِیْنَ الصَّلٰوةَ وَ الْمُؤْتُوْنَ الزَّكٰوةَ وَ الْمُؤْمِنُوْنَ بِاللّٰهِ وَ الْیَوْمِ الْاٰخِرِؕ-اُولٰٓىٕكَ سَنُؤْتِیْهِمْ اَجْرًا عَظِیْمًا۠(۱۶۲)  (پ 6 ، النساء : 162)                                        

تَرْجَمَۂ کنز الایمان : اورنَماز قائم رکھنے والے اور زکوٰۃ دینے والے اور اللہاور قِیامت پر اِیمان لانے والے ایسوں کو عَنْقَریب ہم بڑا ثواب دیں گے ۔

پارہ 6 سُورَۃُ الْمَائِدہ کی آیت نمبر 12 میں اِرْشاد ہوتاہے :