Book Name:Yamni Sahabi Ki Riqqat Angaiz Hikayat

اب نبئ اکرم ، نور مجسم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے لڑکی کے والد کو رخصتی کی تیاری کا حکم دیا ، حکمِ عالی پر فوراً عمل کیا گیا ، رات ہوئی ، وہ صحابیرَضِیَ اللہُ عَنْہکمرے میں آئے ، دیکھا : خوبصُورت قالین بچھا ہے ، بہترین بستر لگا ہوا ہے ، چراغ روشن ہے ، یہ دیکھ کر انہیں ماضِی کی یاد آ گئی ، قالین دیکھا تو خیال آیا : ایک وقت تھا جب میں زمین پر درختوں کے سائے میں زندگی گزارتا تھا ، خوبصُورت بستر دیکھ کر پتھروں پر رات گزارنا یاد آیا ، چراغ دیکھا تو یاد آیا : میں نے تو بغیر چراغ کے ہی زِندگی گزاری ہے ،  کچھ دیر کے لئے یوں ہی کھڑے اپنا حال اور ماضِی سوچتے رہے ، پھر کمرے کے ایک کونے میں گئے ، اللہُ اَکْبَر کہا اور نماز شروع کر دی ، 2 رکعت ادا کر کے اللہ پاک کا شکر ادا کیا مگر ابھی دِل نہیں بھرا تھا ، پھر کھڑے ہوئے ، پھر 2 رکعت نماز ادا کی ، اللہ پاک کا شکر ادا کیا ، ابھی بھی دِل نہیں بھرا ، 2 رکعت مزید ادا کی ، پھر اللہ پاک کی حمد و ثنا کی ، شکر ادا کیا ، پھر دِل بھر آیا ، پھر کھڑے ہوئے ، 2 رکعت نماز پڑھی ، اللہ پاک کا شکر اداکیا ، یونہی 2 ، 2 رکعت پڑھتے رہے ، اللہ پاک کاشکر کرتے رہے ، کرتے رہے ، یہاں تک کہ پُوری رات گزر گئی ، صبح ہوئی ، نمازِ فجر کے لئے مسجد میں حاضِر ہوئے ، پیارے آقا ، مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کی امامت میں باجماعت نمازِ فجر ادا کی ، روزانہ مسجد ہی میں رہا کرتے تھے ، آج بھی فجر پڑھ کر مسجد ہی میں بیٹھ گئے ، عِلْمِ دین سیکھتے رہے ، فجر سے ظہر ، ظہر سے عصر ، عصر سے مغرب ، مغرب سے عشاء تک مسجد ہی میں رہے ، پانچوں نمازیں باجماعت ادا کیں ، عشاء کے بعد گھر واپس آئے ، جیسے ہی کمرے میں داخِل ہوئے ، سامنے وہی قالین ، اسی طرح بستر لگا ہے ، چراغ جل رہا ہے ، اب پھر ماضِی کی یاد آگئی ، آج بھی کمرے کے ایک کونے میں گئے ، 2 رکعت نماز ادا کی ، اللہ پاک کا شکر ادا کیا ، اتنے شکر سے دِل نہیں بھرا ، 2 رکعت مزید پڑھیں ، یوں ہی نماز پڑھتے گئے ، شکر ادا