Book Name:Yamni Sahabi Ki Riqqat Angaiz Hikayat

پیارے آقا ومولیٰ ، محمد  مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  سے عِلْمِ دین سیکھتے اور ذِکْر وفِکْر میں مشغول رہا کرتے تھے۔ چنانچہ یہ یمنی صحابی رَضِیَ اللّٰہ عَنْہُ بھی اَہْلِ صُفَّہ کے ساتھ مِل گئے ، حُضور جانِ رحمت ، شمع بزمِ ہدایت صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  کی خدمت میں حاضِر رِہ کر عِلْم دین سیکھا کرتے۔  کچھ ہی عرصے میں انہوں نے قرآن کریم کی مکمل 4 سُورتیں سیکھ لیں۔ ایک دِن یہ حاضِرِ دربار ہوئے اور عرض کیا : یَارَسُوْلَ اللہ صَلّی اللہُ عَلَیْہ وآلِہ وسَلَّم! میرا نکاح کروا دیجئے! آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا : کیا تمہارے پاس مال ہے؟ عرض کیا : یَا رَسُوْلَ اللہ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم! مجھے قرآن کریم کی 4 سورتیں یاد ہیں ، اور آپ ہی کا ارشاد ہے : قرآن مل جائے تو کوئی فاقہ نہیں رہتا۔ حضور اقدس صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے خوش ہو کر فرمایا : تم نے سچ کہا۔

پھر آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے انہیں قبیلہ بَنُو سلمہ کے ایک گھر نکاح کا پیغام دے کر بھیجا ، یہ وہاں پہنچے اور آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کے بتائے ہوئے طریقے کے مطابق لڑکی کے والِد تک پیغام پہنچایا ،  یہ (یعنی لڑکی کے والِد) بھی صَحَابی تھے ، لہٰذا پیغامِ مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم سُن کر فوراً کہا : سَمْعًا وَّ طَاعَۃً میں نےسنا اور اطاعت کی۔

سُبْحٰنَ اللہ! صحابہ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان کا اطاعتِ مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کا انداز دیکھئے! لڑکا کہاں کا ہے؟ اس کے گھر والے کون ہیں؟کرتا کیا ہے؟ کماتا کیا ہے؟ کھاتا کیا ہے؟ گھر ہے یا نہیں ہے؟ وغیرہ وغیرہ کوئی جانچ پڑتال نہیں کی ، بَس ہمارے آقا ومولیٰ ، محمد مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے فرما دیا ہے تو سَمْعًا وَّطَاعَۃً ہم نے سن لیا اور مان لیا۔ سُبْحٰنَ اللہ! اللہ پاک ہمیں بھی اطاعت وفرمانبرداری کا ایسا جذبہ نصیب فرمائے۔ آمین

خیر! اُن صحابی رَضِیَ اللہُ عَنْہنے پیغامِ مصطفےٰ سُنا ، اپنی بیٹی کو ساتھ لیا ، بارگاہِ رسالت میں حاضِر ہوئے اور اُس یمنی صحابی رَضِیَ اللہُ عَنْہ کے ساتھ اپنی بیٹی کا نِکاح کر دیا۔