Book Name:Siddiq K Liay Khuda Aur Rasool Bus

                             پیارے پیارے اسلامی بھائیو! یقیناً جب جینا مرنا ، اٹھنا بیٹھنا ، چلنا پھرنا ، سونا جاگنا اَلْغَرَض !زندگی کے تمام کام اللہ پاک کی رضا و خوشنودی کیلئے ہو جائیں تو بندہ اللہ کا محبوب بن جاتا ہے۔ اگر ہم تاریخِ اسلام پر نظر ڈالیں تو ایسی کئی شخصیات نظر آتی ہیں جن کا ہر ہر کام رضائے الٰہی کے پیش نظر ہوتا تھا۔ بالخصوص صحابَۂ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان تو وہ مقدس ہستیاں ہیں ، جن کی تربیت خود اللہ کے آخری رسول رسولِ مقبولصَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے فرمائی ۔ رضائے الٰہی کے مطابق زندگی کیسے گزارئی جائے ان سے زیادہ کون جان سکتا ہے۔ بلکہ رضائے الٰہی کے مطابق زندگی کیسے گزاری جاتی ہے انہوں نے ہی امت کو سکھایا ہے۔

                             صحابَۂ کرام میں بھی بالخصوص پہلے خلیفۂ راشد ، عاشقِ اکبر ، اَمِیْرُالمؤمنین خَلیفۃُ الْمُسْلِمِیْن ، حَضرتسَیِّدُنَا ابوبکر صدّیق   رَضِیَ اللہ عَنْہ  کی سیرت اور حیاتِ مقدسہ ہمارے لیے روشن مثال ہے۔ اسلام قبول کر لینے کے بعد آپ کی پوری زندگی رضائے الٰہی میں ہی گزری۔

                             اللہ پاک کا یہ فرمان کہ “ میری نمازاور میری قربانیاں اور میرا جینا اور میرا مرناسب اللہ کیلئے ہے “ حضرت صدیقِ اکبر   رَضِیَ اللہ عَنْہ  کی زندگی پر پورا اترتا ہے۔ اس شعر سے آپ کی زندگی بخوبی واضح ہوتی ہے کہ

پروانے کو چراغ ، بُلْبُل کو پھول بس

صدّیق کیلئے ہے خُدا اور رسول بس

                             آئیے! حضرت صدیقِ اکبر   رَضِیَ اللہ عَنْہ  کی زندگی کے ایسے ہی کچھ واقعات اور