Book Name:Tabarukat Ki Barakaat

حضرت یوسف عَلَیْہِ السَّلَامکی زندگی کی خبر بھی میں ہی سناؤں گا۔چنانچہ یہودا  کُرتا لے کر80 فرسنگ(یعنی240میل)دوڑتےہوئےآئے۔یہودانے جب حضرت یوسف عَلَیْہِ السَّلَامکی قمیص حضرت یعقوب عَلَیْہِ السَّلَامکے چہرے پر ڈالی تو اُسی وَقْت ان کی آنکھیں درست ہوگئیں اور کمزوری کے بعد قُوَّت اور غم کے بعد خوشی لوٹ آئی،پھر حضرت یعقوب عَلَیْہِ السَّلَام نے فرمایا:میں نے تم سے نہ کہا تھا کہ میں اللّٰہ پاک کی طرف سے وہ بات جانتا ہوں جو تم نہیں جانتے کہ حضرت یوسف عَلَیْہِ السَّلَامزندہ ہیں اور اللّٰہ پاک ہمیں آپس میں ملادےگا۔(تفسیرکبیر،یوسف،تحت الآیۃ:۹۶، ۶/۵۰۸،جمل مع جلالین، یوسف، تحت الآیۃ: ۹۶، ۴/۸۰، ملتقطاً)(صراط الجنان،۵/۵۴ملخصاً)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                             صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمّد

پیاری پیاری اسلامی بہنو!غور کیجئے!حضرت یوسف عَلَیْہِ السَّلَامخود نبی ہیں، وہ ایک اور نبی،اپنے والد حضرت یعقوب عَلَیْہِ السَّلَامکے آنکھوں کے مرض کیلئے تَبَرُّک کے طور پر اپنا کُرتا بھیج رہے ہیں اور جب اس کُرتے کو ان کے چہرے پر ڈالا گیا تو اللہ پاک نے انہیں آنکھوں کی بیماری سے شفا عطا فرما دی۔ اس سے معلوم ہوا!بزرگوں سے نسبت رکھنے والی چیزوں کو بَرَکت والی سمجھنا اور ان سے برکتیں لینا انبیائے کرام عَلَیْہِمُ السَّلَامکا طریقہ رہا ہے اور اس واقعے کو قرآنِ پاک میں ذکر فرمانا،اس بات کا اعلان ہے کہ تبرکات سے فائدہ ہوتا ہے۔آئیے!نسبت کی بَرَکت پر مُشْتَمِل ایک ایمان افروز واقعہ سنتی ہیں،چنانچہ

قحط سالی سے نجات مل گئی!

            مشہور مُحَدِّث حضرت شیخ عبدُالحق مُحَدِّث دِہْلَوِی رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ فرماتےہیں:ایک مرتبہ بارشوں کا سلسلہ رک گیا،لوگوں کی دُعاؤں کے باوُجود بارِش نہ ہوئی،چنانچہ حضرت نظامُ الدِّین اولیا رَحْمَۃُ اللہِ  عَلَیْہ نے