Book Name:Ham Q Nahi Badltay

نیکیوں میں دل نہ لگنےاور موت سےغافل ہونےکی ایک وجہ  بُرےدوست بھی ہیں،کیونکہ جب  ہماری دوستی (Friendship) ایسے لوگوں کےساتھ ہوگی،جنہیں نہ اپنی آخرت  کی  کوئی فکر ہےاورنہ دوسروں کی، تو ان کی صحبت میں رہ کر ہمیں بھی  وہی  رنگ چڑھےگااور یوں ہم اپنی اِصْلاح سےغافل ہوکر اپنے قیمتی لمحات کو فضولیات میں  گزاریں گے۔

       یادرکھئے!بُری صحبت انسان کوکہیں کانہیں چھوڑتی،بُرے لوگوں کی صحبت میں بیٹھنا گویا آفتوں، بلاؤں اور مصیبتوں کےدروازے کھول دیتا ہے ۔(I)بُری صحبت نمازوں سے دُور کرسکتی ہے۔(I)بُری صحبت گناہوں کی دَلدل میں دھکیل سکتی ہے۔(I)بُری صحبت ماں باپ کی خدمت سے محروم کرسکتی ہے۔(I)بُری صحبت دُوسروں کے لیے تکلیف کا باعث بننے کے ساتھ لڑائی جھگڑے کا سبببن سکتی ہے۔(I)بُری صحبت قتل وغارت گری کاسبب بن سکتی ہے۔ (I)بُری صحبت چوری، ڈکیتی،لُوٹ مار،ڈاکہ زنی جیسے غلط کاموں میں پھنساسکتی ہے۔ (I)بُری صحبت نشے میں مُبتلا کرسکتی ہے۔ (I)بُری صحبت حرام مال کمانے پرمجبورکرسکتی ہے۔ (I)بُری صحبت دِل کی سختی کا سبب بن سکتی ہے!جی ہاں!اگرہم غورکریں کہ ہماری زندگی میں کتنے زلزلے آئے،کتنے سیلاب آئے جن میں ہزاروں،لاکھوں اموات ہوئیں، ہمارے دِل کی سختی کس قدر بڑھ چکی ہے کہ زلزلے کے جھٹکوں سے بھی ہم بیدارنہ ہوسکے،زلزلوں اورسیلاب میں موت کا شکارہونے والے گویا ہمیں پیغام دے گئے کہ اے ہماری موت پرصرف تبصرے کرنے والو!عبرت کی نگاہ سے دیکھو،عنقریب تمہیں بھی موت کاجام پیناہے،تمہیں بھی موت کا مزہ چکھناہے،تمہیں بھی موت کے دروازے سے گزرناہے،آخر کس خوش فہمی میں مبتلا ہو،جاگ جاؤابھی وقت ہے!!!مگربُری صحبت اورگناہوں کی دلدل میں پھنسنے کی وجہ سے ہم عبرت حاصل نہیں کرتے،ہم زلزلے کے جھٹکے محسوس