Book Name:Faizan-e-Safar-ul-Muzaffar

کَلِمَہ طَیِّبہ پڑھتے پڑھتے ان کا انتقال ہوگیا۔

مجھے ہریالے گنبد کے تلے قدموں میں موت آئے             سلامت لے کے جاؤں دِین و اِیماں یارَسولَ اللہ

(وسائلِ بخشش مُرمَّم،ص۱۸۹)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                   صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمّد

ایامِ  بِیض کے روزوں کے فضائل

پیارے پیارے اسلامی بھائیو!روزہ رکھنے کے بے شمار دِینی اور دُنیوی فوائد ہیں۔ لہٰذاتمام مہینوں کی طرح ماہِ صفر میں بھی ایامِ بِیض(یعنی چاند کی تیرہ(13)،چودہ(14) اور پندرہ(15)) تاریخوں کے روزے رکھنے کی کوشش کریں کیونکہ سفر ہو یا حَضر ہمیشہ نبیِّ  کریم، رَءُوفٌ رَّحیم صَلَّی اللّٰہُ  عَلَیْہِ واٰ لہٖ وَسَلَّم ہر مہینے ان تین دنوں کے روزے نہ صرف  خود  رکھتے بلکہ صحابَۂ کرام رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُم کو بھی اس کی ترغیب اِرشادفرماتےرہے۔آئیے! ہر ماہ تین دن  روزے رکھنے کی فضیلت پر تین احادیثِ مبارکہ  سنئے  اور عمل کا جذبہ بیدار کیجئے ،چنانچہ 

(1)حضرت عثمان بن ابوالعاصرَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُفرماتے ہیں:میں نےنبیِّ کریم صَلَّی اللّٰہُ  عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّم کو فرماتے سُنا،جس طرح تم میں سے کسی کے پاس لڑائی میں بچاؤکیلئے ڈَھال ہوتی ہے،اسی طرح روزہ دوزخ سے تمہاری ڈھال ہے اور ہر ماہ تین دن روزے رکھنا بہترین روزے ہیں۔ (ابن خزیمہ، جماع ابواب صوم التطوع، باب ذکر الدلیل علی ان الامر بصوم الثلاث۔۔۔الخ،۳/۳۰۱، حدیث:۲۱۲۵)

(2)حضرت جَریررَضِیَ اللہُ عَنْہسے روایت ہے: نبیِّ پاک صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا:ہر مہینے میں تین دن یعنی تیرہویں چودھویں اور پندرھویں تاریخ کے روزے ساری زندگی کے روزوں کے برابر ہیں۔( نسائی ،کتا ب الصیام، با ب کیف یصوم ثلاثۃ ایام۔۔۔الخ، ص۳۹۶، حدیث:۲۴۱۷)