Book Name:Narmi Kaisy Paida Karain

حدیث: ۲۰۱۹۸)

(7)دل کی سختی کے نقصانات پر غور کیجئے!

دل کی سختی کی  نحوست یہ ہے کہ اس پر نصیحت کی کوئی بات اثر نہیں کرتی ،دل نیکیوں کی طرف مائل نہیں ہوتا،دل کی سختی کی وجہ سے بندہ  اللہ پاک کی ناراضی اور اس کی طرف سے لعنت(یعنی اُس کی رحمت سے دُوری)کاحق دارہوجاتاہے،جیساکہ

امیرُالمؤمنین حضرت علی رَضِیَ اللّٰہُ  عَنْہُ سے مروی ہے،رسولِ اکرم صَلَّی اللّٰہُ  عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ کا فرمانِ نصیحت نشان ہے:میری اُمَّت کے رحم دل لوگوں سے بھلائی طلب کرو،ان کےقریب رہا کرو  اور سخت دل لوگوں سےبھلائی  نہ مانگو کیونکہ ان پر لعنت اُترتی ہے۔(مستدرک،کتاب الرقاق،باب اشقی الاشقیاء من اجتمع… الخ ،۵/۴۵۸،حدیث: ۷۹۷۸)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْبِ!                                             صَلَّی اللّٰہُ  عَلٰی مُحَمَّد

پڑوسی کےبارے میں چنداحکام!

اےعاشقانِ رسول!آئیے!اب  پڑوسی کےبارے میں چند اَحکام سننے کی سعادت حاصل کرتے ہیں۔پہلے دو فرامینِ مُصْطَفٰے صَلَّی اللہُ  عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم ملاحظہ کیجئے:(1)فرمایا:اللہ پاک کے نزدیک بہترین پڑوسی وہ ہے جو اپنے پڑوسی کی بھلائی چاہنے والا ہو۔(تِرمِذی،کتاب البر ولصلۃ،باب ما جاء فی حق الجوار،۳/۳۷۹ ،حدیث:۱۹۵۱)(2)فرمايا:جس نے اپنے پڑوسی کو تکلیف دی اُس نے مجھے تکلیف دی اور جس نے مجھے تکلیف دی اُس نے اللہ پاک کو اِیذا دی۔(الترغِیب والترہِیب،۳/۲۸۶، حدیث:۳۹۰۷ )٭نُزہۃُ القاری‘‘میں ہے: پڑوسی کون ہے اس کو ہر شخص اپنے عُرف اور معاملے سے سمجھتا ہے۔(نزہۃ