Book Name:Jald Bazi Kay Nuqsanat

پڑھتی ہے اورجولوگ  پڑھتے ہیں اُن میں سے بھی بعض نادان جلد بازی کی وجہ سے اپنی نَمازیں برباد کربیٹھتے ہیں۔  ایسوں کو نَماز کا چورقرار دیا گیا ہے ،چُنانچہ

نماز کا چور

اُمّتیوں پر مہربان،محبوبِ رحمن صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ   کا فرمانِ عبرت نشان ہے:سب سے بَدتَر چور وہ ہے جو اپنی نَماز میں چوری کرتا ہے۔صحابہ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان نے عَرض کی:یارَسولَ اللہ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ   !  کوئی شخص اپنی نَماز میں کس طرح چوری کرسکتا ہے؟تو آپ  صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ    نے ارشاد فرمایا:وہ اس کے رُکوع و سُجود پورے نہیں کرتا۔یا اِرشاد فرمایا:وہ رکوع و سجود میں اپنی پیٹھ سیدھی نہیں کرتا۔(مسند احمد،مسند ابی سعید خدری،۴/۱۱۲،حدیث:۱۱۵۳۲)

یاد رکھئے!جلدی جلدی نماز پڑھنا اس  طور پر کہ رکوع و سجود پوری طرح ادا نہ ہوں یہ ہرگز ہرگز فخرو کمال کی بات نہیں بلکہ باعثِ تشویش ہے،اس طرح نماز پڑھنا بربادیِ ایمان کا بھی سبب بن سکتا ہے، چنانچہ

بُرے خاتمے کی وعید

حضرت سیِّدُنا حُذَیفہ بن یَمان رَضِیَ اللہُ عَنْہُ نے ایک شخص کو دیکھا جو نَماز پڑھتے ہوئے رُکوع اور سُجود پورے ادانہیں کرتاتھاتو اُس سے فرمایا :’’تم نے جونَماز پڑھی اگراسی نَماز کی حالت میں اِنتقال کر جاؤ تو حضرت سیِّدُنا محمدمصطفٰی صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے طریقہ پرتمہاری موت واقع نہیں ہوگی۔(بخاری ، کتاب الاذان، ۱/۲۸۴،حدیث:۸۰۸)نسائی شریف کی روایت میں یہ بھی ہے کہ آپ رَضِیَ اللہُ عَنْہُ نے پوچھا :تم کب سے اِس طرح نَماز پڑھ رہے ہو؟اُس نے کہا : چالیس سال سے۔تو آپ رَضِیَ اللہُ عَنْہُ نے اس سے اِرشاد