Book Name:Jald Bazi Kay Nuqsanat

حضرت مفتی احمد یار خان نعیمی رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ فرماتے ہیں:یعنی دُنیاوی کام میں دیر لگانا اچھا ہے کہ ممکن ہے وہ کام خراب ہو اور دیر لگانے میں اس کی خرابی معلوم ہوجائے اور ہم اس سے باز رہیں مگر آخرت کا کام تو  اچھا ہی اچھاہے اسے موقع(Chance)ملتے ہی کرلو کہ دیر لگانے میں شاید موقع جاتا رہے۔ بہت دیکھا گیا کہ بعض کو(حج کا)موقع ملا نہ کیا پھر نہ کرسکے۔ربِّ کریم فرماتاہے : فَاسْتَبِقُوا الْخَیْرٰتِﳳ                (پ۲،البقرۃ:۱۴۸) بھلائیوں میں جلدی کرو۔شیطان کارِ خیر میں دیر لگوا کر آخر میں اس سے روک دیتا ہے۔ (مرآۃ المناجیح ،۶/۶۲۷ ملخصًا)

آئیے!اب سنتی  ہیں کہ وہ کون سے کام ہیں جن میں جلدی کرنا ضروری ہے،چنانچہ

چھ6 کاموں میں جلدی ضروری ہے !

دعوتِ اسلامی کے ادارے مکتبۃ المدینہ کی کتاب”حکایتیں اور نصیحتیں“کے صفحہ نمبر164 پر لکھا ہے:منقول ہے:جلدبازی شیطان کی طرف سے ہے مگر اِن چھ کاموں میں جلدی کرنا شیطان کی طرف سے نہیں وہ یہ ہیں:(1)جب نماز کا وقت ہو جائے تو اس میں جلدی کرنا (2)مہمان آئے تو اس کی مہمان نوازی کرنا(3) کسی کے مرنے پر اس کی تجہیز و تکفین کرنا (4) بچی کے بالغ ہونے پر اس کی شادی کرنا(5) قرض کی ادائیگی کا وقت آجائے تو اُسے جلد ادا کرنا اور (6)کوئی گناہ ہوجائے توفوراً توبہ کرنا ۔( الروض الفائق ، المجلس الثالث عشر فی ذکر جھنم ، باب صفۃ الفقیر ، ص۸۶)

کن کاموں میں دیر نہیں کرنی چاہئے؟

     دعوتِ اسلامی کے ادارے مکتبۃ المدینہ کی کتاب”جلد بازی کے نقصانات“کے صفحہ نمبر 137 پر لکھا ہے:٭نَماز کے لئے اٹھنے میں دیر نہ کیجئے٭ نَماز کا وقت آجانے پر نماز کی ادائیگی میں تاخیر