Book Name:Mahabbat-e-Madina

محبت ضرور موجیں مارتی رہتی ہے۔ کئی اسلامی بہنیں اس کے ہجر میں بےقرار نظر آتی ہیں، کئی اس کےلیے آہ و زاریاں کرتی نظر آتی ہیں، کئی اس کے لیے روتی نظر آتی ہیں اور کئی اس کےلیے تڑپتی نظر آتی ہیں۔

       اللہکرے کہ ہم بھی مدینے کی محبت میں رونے والیاں بن جائیں۔ آئیے!ایک زبردست عاشقِ رسول بزرگ کی  مدینے سے مَحَبَّت اور وہاں کے ادب کے بارے میں2 دلنشین واقعات سنتی  ہیں ، چنانچہ

(1)مدینے سےمَحَبَّت کا انداز

       مالکیوں کےعظیم پیشوا حضرت سَیِّدُناامام مالِکرَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ  زبردست عاشقِ رسول اور مدینۂ مُنَوَّرہ کابہت زیادہ ادب(Respect)کرنےوالےتھے۔آپ مدینےمیں رہنےکےباوجودقضائے حاجت کے لیےحرمِ مدینہ سےباہرتشریف لےجاتےاورحُدودِحرم سےباہرجاکراپنی طبعی حاجت سے فارغ  ہوتے۔(بستان المحدثین ، ص۱۹)

عرصہ ہوا طیبہ کی گلیوں سے وہ گزرے تھے

اُس وقت بھی گلیوں میں خوشبو ہے پسینے کی

(2)امامِ مالک رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ اور تعظیمِ خاکِ مدینہ

حضرت سَیِّدُناامام شافعیرَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہفرماتےہیں:میں نےحضرت سَیِّدُنا امام مالکرَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ کے دروازے پر خُراسَان یا مِصرکےگھوڑےبندھےہوئےدیکھے۔اُن سےزیادہ عمدہ گھوڑے میں نےکبھی نہ دیکھےتھے۔میں نےعرض کی:یہ کتنےعمدہ گھوڑےہیں۔توآپ نے فرمایا:میں یہ سب آپ کو تحفے (Gift) میں دیتا ہوں۔میں نےعرض کی:ایک گھوڑا آپ اپنے لئےرکھ لیجئے۔فرمایا:مجھے اللہ پاک سے حیا