Book Name:Mahabbat-e-Madina

داخل نہ ہوں گے۔([1])            

2۔   ارشاد فرمایا:اُس ذات کی قسم !جس کے دَسْتِ قُدرت میں میری جان ہے! مدینے میں نہ کوئی گھاٹی ہے نہ کوئی راستہ مگر اُ س پر دوفِرشتے ہیں جو اِس کی حفاظت کررہے ہیں۔ ‘‘([2])امام نَوَویرَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ فرماتے ہیں: اس روایت میں مدینۂ مُنوَّرَہ کی فَضیلت کا بیان ہے اور جانِ رحمت، تاجدارِ رسالت  صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کے زمانے میں اس کی حفاظت کی جاتی تھی، کثرت سے فِرِشتے حفاظت کرتے اور اُنہوں نے تمام گھاٹیوں کو سرکارِ مدینہ، والیِ مکہ  صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کی عِزَّت اَفزائی کے لئے گھیرا ہوا ہے۔  ([3])

3۔   والیِ مدینہ، والیِ مکہ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نےارشادفرمایا :جو مدینے میں مرسکے وہ وَ ہیں مرے کیونکہ میں مدینے میں مرنے والوں کی شَفاعت کروں گا ۔([4])

صَلُّو ْا عَلَی الْحَبیب!                                       صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد

یادِ مدینہ

       پىاری پىاری اسلامى بہنو!ہم مدینہ پاک کی محبت کے بارے میں سن رہی تھیں ، یقیناً آقا کریم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ سے سچی محبت کرنے والی کو اپنے کریم آقا صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ  سے نسبت رکھنے والی ہر ایک شے سے محبت ہوتی ہے، شہرِ مدینہ ہمارے محبوبِ کریم، رسولِ عظیم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی آخری آرامگاہ ہے، اس لیے حضور صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ سے محبت کرنے والی ہر اسلامی بہن کے دل میں مدینے کی


 

 



[1] بخاری،کتاب فضائل مدینہ،باب لایدخل الدجال المدینۃ،۱ /۶۱۹،حدیث: ۱۸۸۰

[2] مسلم ،کتاب الحج ،باب الترغیب فی سکنی الخ ،ص         ۵۴۸        ،       حدیث:۱۳۷۴ملتقطاً

[3] شرح مسلم للنووی، کتاب الحج، باب فضل المدينةالخ،۵/۱۴۸، تحت الحدیث: ۱۳۷۴

[4] ترمذی،كتاب المناقب ،باب في فضل المدينه،۵/۴۸۳،حدیث:۳۹۴۳