Book Name:Shuhada-e-Ohud ki Qurbaniyan

بارے میں سُنیں گے۔لہٰذادِلجمعی اوراچھی اچھی نیّتوں کے ساتھ اوّل تاآخر  بیان سُننے کی سعادت حاصل  کیجئے،دنیا و آخرت بہتر بنانے کے کئی مَدَنی پھول حاصل ہوں گے۔ اِنْ شَآءَ اللہ

صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب!                                  صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد

پیارے پیارے اسلامی بھائیو!غزوۂ اُحد میں 70 انصاری اور5 مہاجرین صحابۂ  کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان  نے جامِ شہادت نوش فرمایا تھا،اس مختصر سے بیان میں ان تمام شہیدوں کا ذکرِ خیراور دِین کی خاطر ان کی قربانیوں کوبیان کرنا یقیناً ناممکن ہے،لہٰذا ان میں سے چند شہدائے کرام کی  دِین کی خاطر قربانیوں کے بارے میں سُننے کی سعادت حاصل کرتے ہیں۔شہدائے اُحد میں سے اللہپاک و رسولِ اکرم،شفیعِ اُمَم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ سے مَحَبَّت کرنے والے،قرآنِ پاک کی تلاوت کرنے والے،جنگِ اُحُد میں شریک ہونے والے،سب سے پہلے حق کی دعوت دینے والے، پرہیزگاروں کے سردار، نیکیوں میں سبقت لے جانے والے ،وعدہ پورا کرنے والے، تکلف وبناوٹ سے پاک، مخلص ا ور محبت وخوف میں مغلوب رہنے والے مشہورصحابیِ رسول حضرتِ سَیِّدُنا  مُصْعَبْ بن عُمَیر داری رَضِیَ اللہُ عَنْہُ کی پاکیزہ ہستی بھی ہے،آپ کا تعلق امیر گھرانے سے تھا ،آپ نہایت شاہانہ زندگی گزارتے تھے،آپ ایک سے بڑھ کر ایک عالیشان لباس پہنتے تھے ،آپ اپنے والدین کے بہت پیارے اور لاڈلے تھے،لیکن جب آپ نے اسلام قبول کیا، تو آپ کو  اسلام لانے کے بعد اپنے  گھر والوں کی طرف سے بہت زیادہ تکالیف  کا سامنا رہا، لیکن پھر بھی آپ کے حوصلے پست نہیں ہوئے اسلام کی محبت مزید آپ  کے دل میں پختہ ہوتی چلی گئی،چنانچہ

حضرت سَیِّدُنا مُصْعَبْ بن عُمَیررَضِیَ اللہُ عَنْہُ،نبیوں کے سُلطان،رحمتِ عالمیان صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ