Book Name:Tazkira-e-Siddeeq-e-Akbar

پیارےپیارےا سلامی بھائیو!بیان کردہ واقعہ سےمعلوم ہواکہ دنیاکی محبتاچھی چیز نہیں،تبھی تو ہمارے پیارے پیارے آقا،مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نےاس دنیا کو ٹھکرا دیا،یاد رکھئے!   ٭دنیا کی محبت میں گرفتار ہوکر انسان آخرت کو بُھول جاتاہے،٭دنیا کی محبت میں مبتلا ہو کر انسان گناہوں کے دلدل میں دھنستا چلاجاتاہے،٭ دنیا کی محبت میں پڑ کر انسان حلا ل وحرام میں تمیز کرنا چھوڑدیتا ہے، ٭ دنیا کی محبت کا شکار ہونے والا انسان نیکیوں سے منہ موڑ  لیتا ہے، ٭ دنیا کی محبت سے ناطہ جوڑنے والا انسان اپنی موت اور قبر کو بُھلا بیٹھتا ہے، ٭ دنیا کی محبت میں گم رہنے والا انسان اپنی آخرت  کو خراب کر بیٹھتا ہے، ٭ دنیا کی محبت کو دل میں بسانے والا انسان اپنی آخرت  (Hereafter)کو فراموش کر کے گھاٹے کا سودا کر بیٹھتا ہے، اَلْغَرَض! ٭ دنیا کی محبت کا شکار ہونے والا انسان بہت بڑے خسارے کا شکار ہو جاتا ہے۔ اسی لئے ٭اللہ  والے محبتِ دنیا سے دور رہا کرتےحتی کہ معمولی چیزیں دیکھ کر رو دیا کرتے تھے جیساکہ ٭آپ نے سنا کہسَیِّدُناصِدِّیْق اَکْبَررَضِیَ اللہُ عَنْہُ شہد ملے پانی کودیکھ کراس  قدرروئےکہ صَحَابَۂ کرامعَلَیْہِمُ الرِّضْوَان سے آپ کی یہ حالت دیکھی نہ گئی  اور وہ بھی پُھوٹ پُھوٹ کر رونے لگے،سَیِّدُناصِدِّیْق اَکْبَررَضِیَ اللہُ عَنْہُ صرف اس ڈرسےرورہے تھےکہ  کہیں ایسا نہ ہوکہ میں دنیا کی مَحَبَّت اور اس کےفریب میں آکر اپنے رَبّ  کریم کی کوئی نافرمانی کر بیٹھوں اور میرا ربِّ کریم مجھ سے ناراض ہوجائے ،حالانکہ آپ کی شخصیّت تو وہ ہے جن کو پیارے آقا،مکی مدنی مصطفےٰصَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَنےدنیا میں ہی جنّت کی بِشَارت عطا فر مائی ہے، لیکن اس کے باوُجُود آپ پرخَوفِ خُدا کا کس قدر غَلَبَہ تھا۔ ایک طرف سَیِّدُناصِدِّیْق اَکْبَررَضِیَ اللہُ عَنْہُ کا خوفِ خدا ہے اور دوسری طرف ہم ہیں کہ کچھ معلوم  نہیں ایمان پرخاتمہ ہوگایا نہیں؟ مرتے  وقت کلمہ نصیب ہوگا یا نہیں؟ قبر میں منکر نکیر کےسوالات کے جوابات بھی دے پائیں گے یانہیں ؟ قبر میں مصطفٰے کریمصَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی پہچان بھی نصیب