30 سے زائد لینگوئجز میں 5000 سے زائد اسلامی کتب کا خزانہ آن لائن پڑھیں اور ڈاؤن لوڈ کریں
إلى المشتري يجبر على الأخذ، وههنا لا ينعقد أصلا حتى لو طحن أو عصر، وسلم لا يجبر المشتري على القبول؛ لأن عدم النفاذ هناك ليس لخلل في الركن، ولا في العاقد، والمعقود عليه بل لمضرة تلحق العاقد بالنزع، والقطع فإذا نزع، وقطع فقد زال المانع فنفذ أما ههنا فالمعقود عليه معدوم حالة العقد.ولا يتصور انعقاد العقد بدونه فلم ينعقد أصلا فلا يحتمل النفاذ فهو الفرق، وكذا بيع البزر في البطيخ الصحيح؛ لأنه بمنزلة الزيت في الزيتون، وبيع النوى في التمر، وكذلك بيع اللحم في الشاة الحية؛ لأنها إنما تصير لحما بالذبح، والسلخ فكان بيع المعدوم فلا ينعقد، وكذا بيع الشحم الذي فيها، وأليتها وأكارعها، ورأسها لما قلنا “ گندم میں موجود آٹا، زیتون میں موجود تیل کی بیع جائز نہیں۔ کیونکہ گندم میں آٹا، زیتون میں تیل وغیرہ کی بیع، معدوم (یعنی غیر موجود) چیز کی بیع ہے۔یہ اس کے برخلاف ہے اگر کوئی چھت میں موجودشہتیر، دیوار میں لگی ہوئی اینٹ، یا کسی کپڑے یا دیباج میں ایک گز کی بیع کرے، تو یہ عقد منعقد ہو جاتا ہے، یہاں تک کہ اگر وہ چیز نکال کر، کاٹ کر، خریدار کو دے دے ،تو خریدار کو لینے پر مجبور کیا جائے گا۔ لیکن یہاں (یعنی آٹے، تیل وغیرہ کی بیع میں) عقد سرے سے منعقد ہی نہیں ہوتا، یہاں تک کہ اگر وہ پیس کر آٹا نکال لے یا نچوڑ کر تیل نکال لے اور خریدار کو دے تو خریدار کو قبول کرنے پر مجبور نہیں کیا جا سکتا؛ کیونکہ وہاں (پہلی صورتوں میں) عقد کے عدمِ نفاذ کی وجہ یہ نہیں کہ رکن، عاقد، یا معقود علیہ میں کوئی خلل ہے، بلکہ اس لیے کہ نکالنے اور کاٹنے میں عاقد کو ضرر پہنچتا ہے، اور جب وہ مانع دور ہو جائے تو عقد نافذ ہو جاتا ہے۔ مگر یہاں (آٹے، تیل وغیرہ کی بیع میں) معقود علیہ عقد کے وقت معدوم ہوتا ہے، اور اس کے بغیر عقد کا تصور ہی نہیں کیا جا سکتا، اس لیے عقد سرے سے منعقد ہی نہیں ہوتا، تو اس میں نفاذ کا احتمال بھی نہیں ہوتا،یہی فرق ہے۔اسی طرح صحیح تربوز میں موجود بیج کی بیع بھی ناجائز ہے، کیونکہ وہ بھی زیتون میں تیل، یا کھجور
کتاب کا موضوع
کتاب کا موضوع