30 سے زائد لینگوئجز میں 5000 سے زائد اسلامی کتب کا خزانہ آن لائن پڑھیں اور ڈاؤن لوڈ کریں
سوال:کیا حدودِ حرم میں موجود کوئی عورت بغیر محرم کے عمرہ کر سکتی ہے؟
جواب:عورت کو محرم کے بغیر مسافتِ سفرِ شرعی پر جانا ناجائز و حرام ہے،بلکہ فی زمانہ بعض فقہا ایک دن کی مسافت سفر سے بھی منع کرتے ہیں اور ایک دن سے کم کی مسافتِ سفر کے لئے محرم کے بغیر جانا گناہ تو نہیں،جبکہ کسی قسم کے فتنہ کا اندیشہ نہ ہو اور کامل پردے کی رعایت کے ساتھ نکلا جائے۔اس لئے حدودِ حرم میں موجود کسی بھی عورت کے لئے مذکورہ شرائط کی رعایت کرتے ہوئے محرم کے بغیر عمرہ ادا كرنا جائز ہے۔البتہ مناسب یہ ہے کہ محرم کے ساتھ ہی جائیں،(1)جیسا کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم نے حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کو مقامِ تنعیم سے عمرے کا احرام باندھنے کا حکم دیا تو ان کے بھائی حضرت عبد الرحمن کو ان کے ساتھ بھیجا۔چنانچہ صحیح بخاری میں حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ انہوں نے عرض کی:یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم ! آپ لوگوں نے عمرہ کر لیا لیکن میں نے نہیں کیا۔چنانچہ حضور صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم نے فرمایا:اے عبد الرحمن! اپنی بہن کو لے کر جاؤ اور مقامِ تنعیم سے انہیں عمرہ کروا دو۔(2)
سوال:کیا ایک سفر میں ایک سے زیادہ عمرے ادا کر سکتی ہے یعنی جو میقات شریف سے احرام باندھ کر عمرہ کیا جاتا ہے کیا اس کے بعد دوبارہ کسی دوسری مسجد سے احرام باندھ کر عمرہ کیا جا سکتا ہے؟
جواب:جی ہاں۔ایک سفر میں ایک سے زیادہ مرتبہ عمرے کرنا،جائز بلکہ ثواب کا باعث
1فتاویٰ اہلسنت،غیر مطبوع،فتویٰ نمبر:WAT-2303
2 بخاری،1/512، حدیث:1518
کتاب کا موضوع
کتاب کا موضوع