30 سے زائد لینگوئجز میں 5000 سے زائد اسلامی کتب کا خزانہ آن لائن پڑھیں اور ڈاؤن لوڈ کریں
موجود ہےجو خون کا پیاسا ہے،پانی نہیں مل رہا ،بھوک و پیاس کے عالَم میں نماز کا کیسا شوق ہے؟چاہ رہے ہیں کہ ایک اور رات مِل جائے تاکہ اپنے رب کی عبادت کرلیں۔سچی بات تو یہ ہے کہ مَحبّت اطاعت کرواتی ہے۔ کاش ! ہمیں سچی محبت مل جائےکہ ہم اطاعت بھی کریں ان کی پیروی بھی کریں ۔ امام حسین رضی اللہ عنہ بہت نیک پرہیزگار اور سجدہ گُزار تھے ۔ ان کی امی جان بی بی فاطمہ رضی اللہ عنہ ا بھی بڑی عبادت گزار تھیں یہ سارے کا سارا گھرانہ ہمارے لئے سرمایۂ اِفتخار ہے۔ہم ان کی عبادات کا صدقہ مانگتے ہیں کہ اللہ پاک ہمیں بھی امامِ عالی مقام رضی اللہ عنہ کی عبادت کا صدقہ نصیب کرے کہ ہمارا بھی نمازوں میں، تلاوت میں ذکرو اذکار اور درود و سلام میں دل لگ جائے۔
غور فرمائیے! دس محرم کی رات امامِ حسین رضی اللہ عنہ کی ظاہری زندگی مبارک کی آخری رات تھی مگر اللہ ربُّ العِزّت کی عبادت کا ذوق وشوق کہ عین شہادت کے وقت بھی آ پ رضی اللہ عنہ بارگاہِ الٰہی میں سجدے کی حالت میں تھے۔ کاش! ہم بھی عبادات کریں، شہدائے کربلا کے ایصالِ ثواب کےلئے نیکی کی دعوت عام کرنے کے لیے راہِ خدا میں سفر کریں، خوب سنّتیں سیکھیں اورسکھائیں۔ کاش !کاش !کاش!ہم غلامانِ امام حسین رضی اللہ عنہ بھی امام حسین رضی اللہ عنہ کے نقشِ قدم پر چلتے ہوئےعبادتوں اور ریاضتوں میں اپنی زندگی کے شب وروز گُزاریں۔یاد رہے!حدیثِ پاک میں ہے:بندہ اُسی کے ساتھ ہوگا جس کے ساتھ وہ محبت کرتا ہوگا۔(بخاری،4/147،حدیث:6169) اگر ہم زَبان سے امام حسین رضی اللہ عنہ سے محبت کے دعوے کرتے رہیں مگر آپ کی مبارک سیرت کو نہ اپنائیں تو پھر ہماری محبت کو چیلنج ہوسکتاہےتاہم جس سے محبت کرتے ہیں اُن کے نقشِ قدم پر چلنا محبت کا اعلیٰ درجہ ہے۔ حضرتِ امامِ حسین رضی اللہ عنہ نے اپنے مُبارک چہرے پر اپنے
کتاب کا موضوع
کتاب کا موضوع